مالدیپ کے سابق صدردہشت گردی کے الزام میں گرفتار
مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید پر اپنے دور حکومت میں ایک جج کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کا الزام ہے۔
مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید کو انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطاق سابق صدر محمد نشید کو مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں اپنے دور حکومت کے دوران ایک جج کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد سابق صدر کو جیل منتقل کرنے کے دوران ان کے سینکڑوں حامی جمع ہوگئے جن کی پولیس سے جھڑپوں کے دوران کئی افراد زخمی بھی ہوگئے۔ محمد نشید کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی رہائی کے لئے مالدیپ حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
واضح رہے کہ محمد نشید مالدیپ کے پہلے منتخب صدر تھے اور اب ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے سربراہ ہیں۔ وہ 2008ء میں اقتدار میں آئے تھے اور انہیں 4 سال بعد فوج اور پولیس کی جانب سے بغاوت کے نتیجے میں مستعفی ہونا پڑا تھا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطاق سابق صدر محمد نشید کو مالدیپ کے دارالحکومت مالے میں اپنے دور حکومت کے دوران ایک جج کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد سابق صدر کو جیل منتقل کرنے کے دوران ان کے سینکڑوں حامی جمع ہوگئے جن کی پولیس سے جھڑپوں کے دوران کئی افراد زخمی بھی ہوگئے۔ محمد نشید کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی رہائی کے لئے مالدیپ حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
واضح رہے کہ محمد نشید مالدیپ کے پہلے منتخب صدر تھے اور اب ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے سربراہ ہیں۔ وہ 2008ء میں اقتدار میں آئے تھے اور انہیں 4 سال بعد فوج اور پولیس کی جانب سے بغاوت کے نتیجے میں مستعفی ہونا پڑا تھا۔