تھرکول سے 3 تا 5 روپے یونٹ بجلی بناکر دے سکتے ہیں ثمرمبارک
چنیوٹ کی طرح تھر میں بھی کھربوں ڈالرکی معدنیات کا خزانہ موجود ہے، ایٹمی سائنسدان
ایٹمی سائنسدان اور پنجاب منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے کہا ہے کہ معدنیات کے ذخائر پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں سے چھٹکارا دلا سکتے ہیں اور تھر کے کوئلے سے صرف 3 تا 5 روپے فی یونٹ بجلی بنا کر دے سکتے ہیں۔
ایک انٹرویو کے دوران ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے کہا کہ چنیوٹ میں 28 مربع کلومیٹر کے علاقے میں 1 کھرب ڈالر مالیت سے زائد کے تانبے، سونے اور لوہے کے ذخائر موجود ہیں، ریکوڈک اور سینڈک منصوبے کے برعکس چنیوٹ کی قیمتی معدنیات کسی بھی عالمی کمپنی کو لیز پر نہیں دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ چنیوٹ کی طرح تھر میں بھی کھربوں ڈالرکی معدنیات کا خزانہ موجود ہے جس سے ہزاروں میگاواٹ بجلی، گیس، ڈیزل اور فرٹیلائزر سمیت متعدد مصنوعات تیار کی جا سکتی ہیں، تھر کے کوئلے سے صرف 3 تا 5 روپے فی یونٹ بجلی بنا کر دے سکتے ہیں جب کہ تھر میں انڈر گراؤنڈ گیسی فکیشن کامیاب طریقے سے جاری ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے کہا کہ چنیوٹ میں 28 مربع کلومیٹر کے علاقے میں 1 کھرب ڈالر مالیت سے زائد کے تانبے، سونے اور لوہے کے ذخائر موجود ہیں، ریکوڈک اور سینڈک منصوبے کے برعکس چنیوٹ کی قیمتی معدنیات کسی بھی عالمی کمپنی کو لیز پر نہیں دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ چنیوٹ کی طرح تھر میں بھی کھربوں ڈالرکی معدنیات کا خزانہ موجود ہے جس سے ہزاروں میگاواٹ بجلی، گیس، ڈیزل اور فرٹیلائزر سمیت متعدد مصنوعات تیار کی جا سکتی ہیں، تھر کے کوئلے سے صرف 3 تا 5 روپے فی یونٹ بجلی بنا کر دے سکتے ہیں جب کہ تھر میں انڈر گراؤنڈ گیسی فکیشن کامیاب طریقے سے جاری ہے۔