سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ر رانا بھگوان داس انتقال کرگئے
جسٹس (ر) رانا بھگوان داس نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔
ISLAMABAD:
سپریم کورٹ کے سابق سینئر جج جسٹس ریٹائرڈ رانا بھگوان داس انتقال کرگئے۔
20 دسمبر 1942 کو نصیر آباد میں پیدا ہونے والے رانا بھگوان داس نے قانون اور اسلامی علوم میں ماسٹر کیا تھا، 1965 میں انہوں نے وکالت کا باقاعدہ آغاز کیا۔ جس کے بعد وہ سیشن جج مقرر ہوئے۔ 1994 سے 1999 تک وہ ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، 2000 میں وہ سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔ 2007 اور 2008 میں انہوں نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے خدمات بھی سرانجام دیں۔
بھگوان داس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف دائر ریفرنس خارج کرتے ہوئے انہیں بحال کیا تھا۔ سپریم کورٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد حکومت نے انہیں 3 برس کے لئے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن مقرر کیا تھا۔ انہیں چیرمین نیب کی بھی پیشکش کی گئی تھی تاہم انہوں نے اسے قبول کرنے سے معذرت کرلی تھی۔ رانا بھگوان داس گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے اور مقامی نجی اسپتال میں زیرعلاج تھے جہاں وہ آج علی الصبح انتقال کرگئے۔
سپریم کورٹ کے سابق سینئر جج جسٹس ریٹائرڈ رانا بھگوان داس انتقال کرگئے۔
20 دسمبر 1942 کو نصیر آباد میں پیدا ہونے والے رانا بھگوان داس نے قانون اور اسلامی علوم میں ماسٹر کیا تھا، 1965 میں انہوں نے وکالت کا باقاعدہ آغاز کیا۔ جس کے بعد وہ سیشن جج مقرر ہوئے۔ 1994 سے 1999 تک وہ ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، 2000 میں وہ سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔ 2007 اور 2008 میں انہوں نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے خدمات بھی سرانجام دیں۔
بھگوان داس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف دائر ریفرنس خارج کرتے ہوئے انہیں بحال کیا تھا۔ سپریم کورٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد حکومت نے انہیں 3 برس کے لئے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن مقرر کیا تھا۔ انہیں چیرمین نیب کی بھی پیشکش کی گئی تھی تاہم انہوں نے اسے قبول کرنے سے معذرت کرلی تھی۔ رانا بھگوان داس گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے اور مقامی نجی اسپتال میں زیرعلاج تھے جہاں وہ آج علی الصبح انتقال کرگئے۔