ورلڈ کپ میں شرکت کے بعد ویمنز ٹیم کی وطن واپسی
ہر ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے سے کارکردگی بہتر ہوگی، کوچ
ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ میں شرکت کے بعد پاکستانی ویمنز کرکٹ ٹیم وطن واپس پہنچ گئی۔
کپتان ثنا میر آئی سی سی کی تقریب میں شرکت کیلیے سری لنکا میں ہی رک گئی ہیں۔ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور آنے والی پلیئرز میں بسمہ معروف، سیدہ نین فاطمہ عابدی(نائب کپتان)، جویریہ ودود، ندا ڈار، مرینہ اقبال، سیدہ بتول فاطمہ نقوی(وکٹ کیپر)، قنیطہ جلیل، اسماویہ اقبال کھوکھر، سمیعہ صدیقی، ایلزبتھ برکت، سعدیہ یوسف، ناہیدہ بی بی اور جویریہ ودود شامل ہیں۔ یاد رہے کہ ورلڈ کپ کے دوران گرین شرٹس نے بھارت کو شکست دی البتہ دیگر تمام میچز میں ناکامی ہی ہاتھ آئی۔ میڈیا سے بات چیت میں کوچ محتشم رشید نے کہاکہ زیادہ ناکامیوںکی وجہ بیٹنگ لائن کا کامیاب نہ رہنااور انٹرنیشنل ٹیموں سے کھیلنے کے کم مواقع ملنا ہے۔
انھوں نے کہاکہ کھلاڑیوں نے ورلڈ کپ میں ہر ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، بھارت سے پاکستانی ٹیم پہلے کافی مارجن سے ہارتی تھی لیکن میگا ایونٹ میں روایتی حریف کو ہرادیا ۔ محتشم رشید نے مزیدکہاکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں دنیائے کرکٹ کی بڑی بڑی ٹیمیں کھیل رہی تھیں اور پاکستان کوان کیخلاف ماضی میں میچزکے کم مواقع ملے تھے،ٹیم جتنے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلے کھلاڑیوں کو تجربہ حاصل اور ان پر دبائو بھی کم ہوگا ۔ ایک سوال پر کوچ نے بتایا کہ قومی ٹیم کو ایشیا کپ میں شرکت کرنی ہے،تیاریوں کیلیے16یا17اکتوبر سے کیمپ لگانے کا ارادہ ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران بیٹنگ سمیت دیگر شعبوں میں سامنے آنے والی خامیوں کو کیمپ میں دور کیا جائے گا،ایشیاکپ میں ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی ۔ محتشم رشید نے کہاکہ میں ٹیم کے بارے میں اپنی رپورٹ آئندہ چند روز تک پی سی بی حکام کے سپرد کر دوں گا۔ نائب کپتان نین عابدی نے کہاکہ بھارت کے خلاف تمام کھلاڑی متحد ہوکر کھیلیں جس سے فتح نصیب ہوئی،بدقسمتی سے ہم دیگر ٹیموں کو نہیں ہرا سکے، زیادہ سے زیادہ پریکٹس کرکے اپنی خامیوں پر قابو پا لیں گے۔
کپتان ثنا میر آئی سی سی کی تقریب میں شرکت کیلیے سری لنکا میں ہی رک گئی ہیں۔ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور آنے والی پلیئرز میں بسمہ معروف، سیدہ نین فاطمہ عابدی(نائب کپتان)، جویریہ ودود، ندا ڈار، مرینہ اقبال، سیدہ بتول فاطمہ نقوی(وکٹ کیپر)، قنیطہ جلیل، اسماویہ اقبال کھوکھر، سمیعہ صدیقی، ایلزبتھ برکت، سعدیہ یوسف، ناہیدہ بی بی اور جویریہ ودود شامل ہیں۔ یاد رہے کہ ورلڈ کپ کے دوران گرین شرٹس نے بھارت کو شکست دی البتہ دیگر تمام میچز میں ناکامی ہی ہاتھ آئی۔ میڈیا سے بات چیت میں کوچ محتشم رشید نے کہاکہ زیادہ ناکامیوںکی وجہ بیٹنگ لائن کا کامیاب نہ رہنااور انٹرنیشنل ٹیموں سے کھیلنے کے کم مواقع ملنا ہے۔
انھوں نے کہاکہ کھلاڑیوں نے ورلڈ کپ میں ہر ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، بھارت سے پاکستانی ٹیم پہلے کافی مارجن سے ہارتی تھی لیکن میگا ایونٹ میں روایتی حریف کو ہرادیا ۔ محتشم رشید نے مزیدکہاکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں دنیائے کرکٹ کی بڑی بڑی ٹیمیں کھیل رہی تھیں اور پاکستان کوان کیخلاف ماضی میں میچزکے کم مواقع ملے تھے،ٹیم جتنے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلے کھلاڑیوں کو تجربہ حاصل اور ان پر دبائو بھی کم ہوگا ۔ ایک سوال پر کوچ نے بتایا کہ قومی ٹیم کو ایشیا کپ میں شرکت کرنی ہے،تیاریوں کیلیے16یا17اکتوبر سے کیمپ لگانے کا ارادہ ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران بیٹنگ سمیت دیگر شعبوں میں سامنے آنے والی خامیوں کو کیمپ میں دور کیا جائے گا،ایشیاکپ میں ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی ۔ محتشم رشید نے کہاکہ میں ٹیم کے بارے میں اپنی رپورٹ آئندہ چند روز تک پی سی بی حکام کے سپرد کر دوں گا۔ نائب کپتان نین عابدی نے کہاکہ بھارت کے خلاف تمام کھلاڑی متحد ہوکر کھیلیں جس سے فتح نصیب ہوئی،بدقسمتی سے ہم دیگر ٹیموں کو نہیں ہرا سکے، زیادہ سے زیادہ پریکٹس کرکے اپنی خامیوں پر قابو پا لیں گے۔