درآمدی فوڈ آئٹمز میں حرام اجزا شامل قائمہ کمیٹی میں فہرست پیش

قانونی اور انفورسٹمنٹ میکنزم ہی موجود نہیں، آمد کیسے روکیں، فہرست صوبوں کو بھجوادی

کمیٹی کا اظہار برہمی، قانون سازی کی تفصیلات طلب، فروخت روکنے کی ہدایت۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں انکشاف ہوا ہے کہ ہالینڈ، برطانیہ، انڈونیشیا، اسپین، امریکا، فرانس اورڈنمارک سے درآمد ہونے والے 23 فوڈ آئٹمزمیں حرام اشیا شامل ہیں جس پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں حرام اجزا والے فوڈ آئٹمز کی درآمد روکنے کے حوالے سے کی جانے والی قانون سازی کی تفصیلات طلب کرلیں۔

پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈکوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے روک تھام سے معذوری ظاہرکردی۔ کمیٹی کے چیئرمین طارق بشیرچیمہ کی صدارت میں اجلاس میں پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے ڈاکٹرشاہدہ اختر کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں23 حرام اجزا والے درآمد کردہ فوڈ آئٹمز کی فہرست پیش کی۔ پاکستان کونسل آف ری نیوایبل انرجی ٹیکنالوجیز کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ملک میں4600 بائیوگیس پلانٹ لگائے جاچکے ہیں جن پر 50فیصد سبسڈی حکومت پاکستان برداشت کررہی ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ونڈ انرجی کیلیے تجرباتی بنیادوں پر 155 ونڈ ٹربائن لگائے گئے جن کے اخراجات 100 فیصد حکومت نے برداشت کیے۔


کمیٹی میں مالی سال 2015-16 کا پی ایس ڈی پی پروگرام پیش کیا گیاجس کے مطابق 8 ارب 41 کروڑ روپے 126 جاری اور نئے منصوبوں پرخرچ کیے جائیں گے۔ ایڈیشنل سیکریٹری نے بتایاکہ پاکستان میں حلال اتھارٹی بنی ہی نہیں، قانونی طورپرحرام اجزا والے فوڈ آئٹمز کیخلاف کارروائی نہیںکرسکتے، وزارت پالیسی دیتی ہے، قانونی اورانفورسٹمنٹ میکانزم موجود نہیں، صوبائی حکومتوں کوحرام اجزا والے فوڈآئٹمز کی فہرست بھجوادی، سندھ اور پنجاب نے مارکیٹ سے یہ آئٹمز اٹھوالیے ہیں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں فروخت کیے جارہے ہیں۔

 

Load Next Story