پاکستان کے دورے پر حکم امتناع سماعت ملتوی ہوگئی
جج کی تبدیلی کا سبب مستقبل قریب میں بنگلہ دیشی ٹیم کی پاکستان آمد مشکل تر ہوگئی
پاکستان کے دورے کیخلاف جاری ہونے والے حکم امتناع پر عدالتی سماعت بینچ کی تبدیلی کے باعث ملتوی ہوگئی، اپریل میں بڑی تگ ود کے بعد بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر مصطفیٰ کمال نے دو میچز کیلیے پاکستان ٹیم بھیجنے پر آمادگی ظاہر کی تھی کہ اچانک مقامی شہریوں کی جانب سے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو جواز بناکر عدالت سے اس مجوزہ ٹور کیخلاف حکم امتناعی حاصل کرلیاگیا تھا جس کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے ذکا اشرف کی کوششوں کو خاصا دھچکا پہنچا۔
ابتدائی طور پر ٹور کیخلاف حکم امتناعی چار ہفتوں کیلیے جاری کیاگیا تھا جسے بڑھاکر 12 جولائی کی سماعت تک کردیاگیا تھا، تاہم بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق اب عدالتی کارروائی غیرمعینہ مدت کیلیے ملتوی ہوئی ہے، جس کے بعد مستقبل قریب میں بنگلہ دیشی ٹیم کا دورئہ پاکستان اور بھی مشکل ہوگیا ہے، بی سی بی ترجمان ربید امام نے میڈیا کو بتایا کہ سماعت ملتوی ہونے کی وجہ بینچ کی تبدیلی بنی ہے، اب جب تک نئے جج صاحب نہیں آئیں کیس کا زیر بحث نہیں لایاجاسکتا،
انھوں نے مزید بتایا کہ اس میں وقت کا تعین کرنا مشکل ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ یہ معاملہ چند دنوں میں حل ہوجائیگا، واضح رہے کہ بی سی بی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے گذشتہ ماہ کوالالمپور میں آئی سی سی سالانہ کانفرنس کے موقع پر ذکااشرف سے ملاقات میں ایک مرتبہ پھر باہمی کرکٹ کی حوالے سے امید افزا باتیں کی تھیں اور اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، بی سی بی نے اس معاملے پر اپنے وکلاکو تبدیل کرتے ہوئے قانونی جنگ لڑنے کیلیے ہائی پروفائل کونسل کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
ابتدائی طور پر ٹور کیخلاف حکم امتناعی چار ہفتوں کیلیے جاری کیاگیا تھا جسے بڑھاکر 12 جولائی کی سماعت تک کردیاگیا تھا، تاہم بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ترجمان کے مطابق اب عدالتی کارروائی غیرمعینہ مدت کیلیے ملتوی ہوئی ہے، جس کے بعد مستقبل قریب میں بنگلہ دیشی ٹیم کا دورئہ پاکستان اور بھی مشکل ہوگیا ہے، بی سی بی ترجمان ربید امام نے میڈیا کو بتایا کہ سماعت ملتوی ہونے کی وجہ بینچ کی تبدیلی بنی ہے، اب جب تک نئے جج صاحب نہیں آئیں کیس کا زیر بحث نہیں لایاجاسکتا،
انھوں نے مزید بتایا کہ اس میں وقت کا تعین کرنا مشکل ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ یہ معاملہ چند دنوں میں حل ہوجائیگا، واضح رہے کہ بی سی بی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے گذشتہ ماہ کوالالمپور میں آئی سی سی سالانہ کانفرنس کے موقع پر ذکااشرف سے ملاقات میں ایک مرتبہ پھر باہمی کرکٹ کی حوالے سے امید افزا باتیں کی تھیں اور اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، بی سی بی نے اس معاملے پر اپنے وکلاکو تبدیل کرتے ہوئے قانونی جنگ لڑنے کیلیے ہائی پروفائل کونسل کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔