سندھ اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 کثرت رائے سے منظور
نئی حلقہ بندیوں کا اختیارالیکشن کمیشن کوحاصل ہوگا اوریونین کمیٹیوں اور یوسیز کو وارڈ میں تقسیم کیا جائے گا، بل کا متن
ZAGREB:
سندھ اسمبلی نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما سکندر میندرو نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 ایوان میں پیش کیا جس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے فنکشنل لیگ نے یونین کونسل کی حد بندی کے نوٹی فکیشن کے اجرا میں بھی ترامیم پیش کیں جسے ایوان نے مسترد کردیا جس کے بعد ایوان نے بل پر مختصر بحث کے بعد اسے کثرت رائے سے منظورکرلیا۔ بل کے متن کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کا اختیارالیکشن کمیشن کو حاصل ہوگا اور ہرشہری آزادانہ حیثیت میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے سکے گا جب کہ یونین کمیٹیوں اور یوسیز کو وارڈ میں تقسیم کیا جائے گا۔ یوسیز، یونین کمیٹیز اور وارڈ کی حدبندی ریونیو بلاک کے مطابق تحصیل کے اندر ہی ہوگی۔
ایوان میں ترمیمی بل پیش کرنے والے رکن اسمبلی سکندر میندرو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یونین کونسل کی حدبندی کا اختیار حکومت کا ہے جب کہ الیکشن کمیشن کو محدود وقت کے لئے اختیار دیا گیا ہے اور بل کی منظوری کے بعد بلدیاتی انتخابات نئی حد بندیوں کے تحت ہوں گے۔
سندھ اسمبلی نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما سکندر میندرو نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2015 ایوان میں پیش کیا جس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے فنکشنل لیگ نے یونین کونسل کی حد بندی کے نوٹی فکیشن کے اجرا میں بھی ترامیم پیش کیں جسے ایوان نے مسترد کردیا جس کے بعد ایوان نے بل پر مختصر بحث کے بعد اسے کثرت رائے سے منظورکرلیا۔ بل کے متن کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کا اختیارالیکشن کمیشن کو حاصل ہوگا اور ہرشہری آزادانہ حیثیت میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے سکے گا جب کہ یونین کمیٹیوں اور یوسیز کو وارڈ میں تقسیم کیا جائے گا۔ یوسیز، یونین کمیٹیز اور وارڈ کی حدبندی ریونیو بلاک کے مطابق تحصیل کے اندر ہی ہوگی۔
ایوان میں ترمیمی بل پیش کرنے والے رکن اسمبلی سکندر میندرو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یونین کونسل کی حدبندی کا اختیار حکومت کا ہے جب کہ الیکشن کمیشن کو محدود وقت کے لئے اختیار دیا گیا ہے اور بل کی منظوری کے بعد بلدیاتی انتخابات نئی حد بندیوں کے تحت ہوں گے۔