وقار یونس کا بھائی جعلی ڈگری پر پائلٹ بھرتی ہوا پی اے سی
پی آئی اے کی جانب سے ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے صرف 3 سال کی سنیارٹی کم کرنے پراکتفاء کیا گیا۔
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کے بھائی جعلی دستاویزات پر پی آئی اے میں پائلٹ بھرتی ہوئے۔
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید خورشید شاہ کی زیرصدارت میں ہوا جس میں کمیٹی نے پی آئی اے سے بزنس پلان پرتفصلی بریفنگ طلب کی جبکہ مڈل ایسٹ ،یوکے،ملائیشیا، کینیڈاکے روٹس سے فائدہ ہورہاہے جب کہ نیویارک، جاپان کاروٹ بھی خسارے میں ہیں۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ پی آئی اے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کے بھائی فیصل یونس جعلی دستاویزات پرپائلٹ بھرتی ہوئے، پی آئی اے کی جانب سے ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے صرف 3 سال کی سنیارٹی کم کرنے پراکتفاء کیا گیا۔ اراکین کمیٹی نے کہاکہ جعلی دستاویزات پر بھرتی کرمنل ایکٹ ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے تھی اورایف آئی آردرج ہونی چاہیئے۔ اس پرسیکریٹری ایوی ایشن نے کہاکہ اسکوکام کرنے دیا جائے، تربیت پر کافی پیسہ خرچ ہوا ہے۔
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید خورشید شاہ کی زیرصدارت میں ہوا جس میں کمیٹی نے پی آئی اے سے بزنس پلان پرتفصلی بریفنگ طلب کی جبکہ مڈل ایسٹ ،یوکے،ملائیشیا، کینیڈاکے روٹس سے فائدہ ہورہاہے جب کہ نیویارک، جاپان کاروٹ بھی خسارے میں ہیں۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ پی آئی اے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کے بھائی فیصل یونس جعلی دستاویزات پرپائلٹ بھرتی ہوئے، پی آئی اے کی جانب سے ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے بجائے صرف 3 سال کی سنیارٹی کم کرنے پراکتفاء کیا گیا۔ اراکین کمیٹی نے کہاکہ جعلی دستاویزات پر بھرتی کرمنل ایکٹ ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے تھی اورایف آئی آردرج ہونی چاہیئے۔ اس پرسیکریٹری ایوی ایشن نے کہاکہ اسکوکام کرنے دیا جائے، تربیت پر کافی پیسہ خرچ ہوا ہے۔