عمران کا وزیرستان مارچ آج روانہ ہوگاداخل نہیں ہونے دینگےانتظامیہ
طالبان کاتحفظ دینے سے انکار،قبائلی عمائدین نے مارچ کوسیکیورٹی دینے کا اعلان کردیا
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی زیرقیادت قبائلیوںکے ساتھ اظہاریکجہتی اورڈرون حملوں کے خلاف امن مارچ آج اسلام آباد سے وزیرستان کیلیے روانہ ہوگا۔
جبکہ جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ نے کہاہے کہ تحریکِ انصاف کے مارچ کوقبائلی علاقوں میںداخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں کے مطابق اسلام آباد سے عمران خان کی قیادت میں مرکزی قابلہ آج صبح روانہ ہو گا جبکہ پشاور اوردیگر شہروںسے بھی قافلے آج روانہ ہوں گے اوریہ سلسلہ رات تک جاری رہے گا ۔ لاہور سیتحریک انصاف لاہورکے مرکزی رہنمامحمودالرشید اورجمشید اقبال چیمہ کی قیادت میں آج صبح8بجے جبکہ احسن رشید کی قیادت میں آج شام 8-30 بجے قافلے وزیرستان کیلیے روانہ ہوں گے، تحریک انصاف کے جلسے میں شرکت کیلیے آنے والے افراد کا پہلا پڑائوڈیرہ اسماعیل خان ہوگا۔
دوسری جانب جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ شاہد اللہ خان نے بتایاکہ تحریکِ انصاف کے مارچ کوقبائلی علاقوںمیںداخل ہونے کی اجازت نہیںدی جائے گی ۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ اس بارے میں تحریک انصاف کومطلع کر دیا گیاہے ۔ دوسری جانب تحریکِ انصاف کے مرکزی ترجمان نعیم الحق نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اس ریلی کامقصد امن ہے اور وہ کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے ۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں حکومت کی جانب سے کسی مقام پر روکا گیا تو وہ وہیں جلسہ کریں گے ۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی ریلی کو ٹانک میں بھی داخل نہیں ہونے دیا جائے گا اورریلی کو ڈیرہ اسماعیل خان ہی میں روک دیا جائے گا ۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریلی پر حملے کا بھی خدشہ ہے ۔ آن لائن کے مطابق تحریک انصاف کا وزیرستان امن مارچ روکنے کیلیے پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے خاصہ دار اور لیویز فورس کی چھٹیاں منسوخ کر دیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیرستان آنے جانے کے تمام راستے رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیے گئے ہیں۔ این این آئی کے مطابق وزیرستان امن مارچ کے شرکاکی حفاظت کیلیے ڈیرہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے تین سوجوانوں پر مشتمل جاں نثاران عمران خان فورس تشکیل دیدی ۔ جنوبی وزیرستان میں عمائدین جرگہ نے عمران خان کے امن مارچ کیلیے سیکیورٹی فراہم کرنے کا اعلان کیاہے ۔
آئی این پی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان احسان اللہ احسان نے طالبان کی جانب سے تحریک انصاف کے امن مارچ کی حمایت سے متعلق میڈیا رپورٹس کوبے بنیادقرار دیتے ہوئے کہاہے کہ عمران کوتحفظ کی کوئی یقین دہانی نہیںکرائی ، ہمارے لوگ اتنے سستے نہیںکہ سیکولراورمغرب پسندشخص کی ریلی کی حفاظت کیلیے تعینات کیے جائیں ۔عمران کا نام نہاد امن مارچ ڈرون حملوں میں مرنے والوں کیلیے نہیں اپنی سیاسی مقبولیت میں اضافے کیلیے ہے ۔عمران سیکولر اورمغرب پسند ہیں، ہماری ہمدردیاں ان کے ساتھ نہیں ۔ ادھر غیرمعروف طالبان گروپ نے عمران خان کی ریلی کو محض ڈراماقرار دیتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ تحریک انصاف کی ریلی جنوبی وزیرستان نہ آئے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جیش المجاہدین الخلافت کی جانب سے ٹانک میں تقسیم کیے گئے پمفلٹس میں عمران خان کو امریکی ،برطانوی اوراسرائیلی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ مسئلہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں جبکہ انھیںقبائلی عوام کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ۔ وہ پاکستان میں عیسائیت اور یہودیت کے ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں ۔ پمفلٹ میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ اس ریلی میں شرکت نہ کریں بصورت دیگر وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے خود ذمے دار ہونگے ۔
جبکہ جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ نے کہاہے کہ تحریکِ انصاف کے مارچ کوقبائلی علاقوں میںداخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں کے مطابق اسلام آباد سے عمران خان کی قیادت میں مرکزی قابلہ آج صبح روانہ ہو گا جبکہ پشاور اوردیگر شہروںسے بھی قافلے آج روانہ ہوں گے اوریہ سلسلہ رات تک جاری رہے گا ۔ لاہور سیتحریک انصاف لاہورکے مرکزی رہنمامحمودالرشید اورجمشید اقبال چیمہ کی قیادت میں آج صبح8بجے جبکہ احسن رشید کی قیادت میں آج شام 8-30 بجے قافلے وزیرستان کیلیے روانہ ہوں گے، تحریک انصاف کے جلسے میں شرکت کیلیے آنے والے افراد کا پہلا پڑائوڈیرہ اسماعیل خان ہوگا۔
دوسری جانب جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ شاہد اللہ خان نے بتایاکہ تحریکِ انصاف کے مارچ کوقبائلی علاقوںمیںداخل ہونے کی اجازت نہیںدی جائے گی ۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوںنے کہاکہ اس بارے میں تحریک انصاف کومطلع کر دیا گیاہے ۔ دوسری جانب تحریکِ انصاف کے مرکزی ترجمان نعیم الحق نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اس ریلی کامقصد امن ہے اور وہ کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے ۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں حکومت کی جانب سے کسی مقام پر روکا گیا تو وہ وہیں جلسہ کریں گے ۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی ریلی کو ٹانک میں بھی داخل نہیں ہونے دیا جائے گا اورریلی کو ڈیرہ اسماعیل خان ہی میں روک دیا جائے گا ۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریلی پر حملے کا بھی خدشہ ہے ۔ آن لائن کے مطابق تحریک انصاف کا وزیرستان امن مارچ روکنے کیلیے پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان نے خاصہ دار اور لیویز فورس کی چھٹیاں منسوخ کر دیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیرستان آنے جانے کے تمام راستے رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیے گئے ہیں۔ این این آئی کے مطابق وزیرستان امن مارچ کے شرکاکی حفاظت کیلیے ڈیرہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے تین سوجوانوں پر مشتمل جاں نثاران عمران خان فورس تشکیل دیدی ۔ جنوبی وزیرستان میں عمائدین جرگہ نے عمران خان کے امن مارچ کیلیے سیکیورٹی فراہم کرنے کا اعلان کیاہے ۔
آئی این پی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان احسان اللہ احسان نے طالبان کی جانب سے تحریک انصاف کے امن مارچ کی حمایت سے متعلق میڈیا رپورٹس کوبے بنیادقرار دیتے ہوئے کہاہے کہ عمران کوتحفظ کی کوئی یقین دہانی نہیںکرائی ، ہمارے لوگ اتنے سستے نہیںکہ سیکولراورمغرب پسندشخص کی ریلی کی حفاظت کیلیے تعینات کیے جائیں ۔عمران کا نام نہاد امن مارچ ڈرون حملوں میں مرنے والوں کیلیے نہیں اپنی سیاسی مقبولیت میں اضافے کیلیے ہے ۔عمران سیکولر اورمغرب پسند ہیں، ہماری ہمدردیاں ان کے ساتھ نہیں ۔ ادھر غیرمعروف طالبان گروپ نے عمران خان کی ریلی کو محض ڈراماقرار دیتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ تحریک انصاف کی ریلی جنوبی وزیرستان نہ آئے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جیش المجاہدین الخلافت کی جانب سے ٹانک میں تقسیم کیے گئے پمفلٹس میں عمران خان کو امریکی ،برطانوی اوراسرائیلی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ مسئلہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں جبکہ انھیںقبائلی عوام کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ۔ وہ پاکستان میں عیسائیت اور یہودیت کے ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں ۔ پمفلٹ میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ اس ریلی میں شرکت نہ کریں بصورت دیگر وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے خود ذمے دار ہونگے ۔