بیٹنگ وکٹوں پر ریکارڈز کے ڈھیر لگ گئے
ورلڈ کپ میں بڑی ٹیموں کے ساتھ چھوٹی ٹیمیں بھی عالمی ریکارڈز بنانے میں پیچھے نہیں رہی ہیں،
ISLAMABAD:
کہتے ہیں ریکارڈز بنتے ہی ٹوٹنے کے لئے ہیں لیکن کچھ ریکارڈز ایسے ہوتے ہیں جو کسی بھی کھلاڑی کو راتوں رات گمنامی سے نکال کر شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیتے ہیں۔
قومی آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے سری لنکا کے خلاف صرف 37گیندوں پر تیز ترین سینچری بنانے کا عالمی ریکارڈ بنایا تو16سالہ یہ کھلاڑی دیکھتے ہی دیکھتے کروڑوں شائقین کے دلوں میں اتر گئے اور 19برس گزر جانے کے باوجود ''لالہ'' کے قدردانوں اور چاہنے والوں میں کمی کی بجائے اضافہ ہی ہوا ہے۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کرکٹ کے عالمی میلہ کو شروع ہوئے2 ہفتے ہی گزرے ہیں لیکن اس دوران میگا ایونٹ کے مقابلوں میں اتنے ریکارڈز بن رہے ہیں کہ کرکٹ کے پنڈت اور شائقین دم بخود رہ گئے ہیں۔
ورلڈ کپ کی ابتداء ہی سنچری اور ہیٹ ٹرک سے ہوئی۔ میلبورن میں شیڈول میگا ایونٹ کے افتتاحی میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کی دعوت پر بیٹنگ کی تو ایرون فنچ نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 135 رنز کی خوبصورت اننگز تراشی، یہ ورلڈ کپ میں کسی بھی آسٹریلین بلے باز کی انگلینڈ کے خلاف پہلی سنچری ہے۔اسی میچ میں انگلش بولر سٹیون فن آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف ہیٹ سکور کرنے میں بھی کامیاب رہے، انہوں نے اننگز کے 50ویں اوور کی آخری تین گیندوں پر بریڈ ہیڈن، گلین میکس ویل اور پھر مچل جانسن کی وکٹیں حاصل کر کے ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے درمیان میگا ایونٹ کے میچ میں کرس گیل اور مارلن سیمیولز نے اپنی شاندار بلے باز سے ایک روزہ کرکٹ میں کئی ریکارڈز اپنے نام کئے۔کرس گیل نے زمبابوے کے خلاف138 گیندوں پر ڈبل سینچری داغی جو کہ ون ڈے میں اب تک تاریخ کی سب سے تیز ترین ڈبل سنچری ہے۔
یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ ایک روزہ کرکٹ میں پہلی ڈبل سنچری بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے 24 فروری 2010 کو سکور کی اور کرس گیل بھی ٹھیک 5 سال بعد اس صف میں لٹل ماسٹر کے ہم پلہ ہو گئے۔اس کے ساتھ ہی ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنزسکور کرنے والے بلے بازوں کی فہرست میں تیسرے درجے پر فائز کرس گیل نے بھارتی روہت شرما اور سہواگ کے بعد 215رنز سکور کرنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ 264 رنز بنانے کا ریکارڈ روہت شرما کے پاس ہے جو انہوں نے سری لنکا کے خلاف بنایا تھا۔
اس کے ساتھ جارح مزاج اوپنر نے ورلڈ کپ کی پہلی ڈبل سنچری سکور کرنے کا بھی اعزاز حاصل کر لیا، اس سے قبل ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن کے پاس تھا جنہوں نے 1996 کے ورلڈ کپ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف 188 رنز بنائے تھے۔گیل ایک روزہ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے چوتھے بلے باز ہونے کے ساتھ ساتھ اس صف میں شامل واحد ایسے بیٹسمین ہیں جس کا تعلق بھارت سے نہیں، کرس گیل نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 16 چھکے لگا کر کسی بھی ون ڈے میچ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ کے سٹار بلے باز اے بی ڈی ویلئر ز اور بھارتی روہت شرما بھی ایک روزہ کرکٹ میں 16، 16 چھکے مار چکے ہیں۔ گیل نے ڈبل سنچری بنانے کے ساتھ ساتھ مارلن سیمیولز کے ساتھ 372 رنز کی شراکت قائم کر ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ ایک روزہ کرکٹ کی بھی سب سے بڑی شراکت کا نیا ریکارڈ قائم کردیا تاہم جنوبی افریقہ کے خلاف شیڈول میچ میں ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں نے مایوس کن کارکردگی دکھائی۔
جس کی وجہ سے جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈیویلیئرز کی شاندار سنچری کی بدولت پروٹیز نے کالی آندھی کو 257 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی۔ جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 408 رنز بنائے جو کہ عالمی کپ میں سب سے بڑاسکور ہے۔جنوبی افریقی کپتان نے صرف 52 گیندوں پرسنچری مکمل کی ، ورلڈکپ کی تاریخ میں یہ کم سے کم گیندوں پر دوسری تیز ترین سنچری ہے۔
ورلڈ کپ میں بڑی ٹیموں کے ساتھ چھوٹی ٹیمیں بھی عالمی ریکارڈز بنانے میں پیچھے نہیں رہی ہیں، آئرلینڈ کے خلاف میچ میں متحدہ عرب امارات نے بھی ورلڈ کپ کا نیا ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ میچ میں یو اے ای کی ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی اور 131 رنز پر چھ وکٹیں گنوا بیٹھی تھی۔اس موقع پر شیمان انور اور امجد جاوید نے شاندار بلے باز ی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈ کپ کا نیا ریکارڈ بنا دیا۔
شیمان نے 106 رنز بنا کر ورلڈ کپ میں پہلی سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ امجد جاوید نے 42 رنز بنائے۔ دونوں کھلاڑیوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 107 رنز کی شراکت قائم کی جو ورلڈ کپ میں اس وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت ہے جبکہ یہ ورلڈ کپ اس وکٹ کے لیے پہلی سنچری شراکت بھی ہے۔ بھارت کے خلاف شیڈول میچ میں متحدہ عرب امارات کی ٹیم صرف 103رنز پر ہی ہمت ہار گئی اور یہ جاری ٹورنامنٹ میں کسی بھی ٹیم کا اب تک کا سب سے کم سکور ہے۔
افغانستان نے سکاٹ لینڈ کو زیر کر کے عالمی کپ میں ابتدائی کامیابی حاصل کی، افغان ٹیم ورلڈکپ میں ایک وکٹ سے سرخرو ہونے والی پانچویں ٹیم ہے۔ سمیع اللہ شنواری 4رنز کی کمی سے سنچری مکمل نہ کرسکے لیکن ان کے 96 رنز میگا ایونٹ میں افغان ٹیم کا سب سے بڑا سکورہے۔ ورلڈکپ کے 11میچوں میں سکاٹ لینڈ نے پہلی بار200سے زیادہ رنز بنائے۔
ورلڈ کپ میں جہاں ایک طرف چھوٹی ٹیمیں ریکارڈز بنانے میں مصروف ہیں وہاں سابق عالمی چیمپئن پاکستان منفی ریکارڈز بنانے میں دوسری ٹیموں میں سب سے آگے نکل گئی ہے۔ گرین شرٹس کو میگا ایونٹ میں لگاتار2 شکستوں کا صدمہ برداشت کرنا پڑا ہے وہاں متعدد منفی ریکارڈ بھی مصباح الحق الیون کے حصہ میں آئے ہیں۔ویسٹ انڈیز نے میچ میں پاکستان کے خلاف 310 رنز بنا ڈالے جو کہ ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کا پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ ہے۔
اس سے پہلے ورلڈ کپ 1979 کے سیمی فائنل میں ویسٹ انڈیز نے 293 رنز بنا کر پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ رنز سکور کرنے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔پاکستان کو میچ میں 150 رنز سے شکست ہوئی تو ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان کی رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی شکست ہے، اس سے قبل 2011 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 110 رنز کے بڑے مارجن سے شکست سے دوچار کیا تھا۔یہ ایک روزہ کرکٹ میں بھی رنز کے اعتبار سے ویسٹ انڈیز کی پاکستان کے خلاف سب سے بڑی فتح ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ پاکستان نے ایک ایسا ریکارڈ بھی بنایا جو بہت عرصے تک نہ ٹوٹ سکے۔ پاکستانی ٹیم 310 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایسی گھبرائی کہ صرف ایک رن پر 4کھلاڑی پویلین جا پہنچے جو اپنے آپ میں نہ صرف ورلڈ کپ بلکہ ایک روزہ کرکٹ میں بھی ایک ریکارڈ ہے۔اس سے پہلے یہ ریکارڈ کینیڈا نے 2006 میں زمبابوے کے خلاف 4 رنز پر 4 وکٹوں کے نقصان پر اپنے نام کیا تھا۔
کہتے ہیں ریکارڈز بنتے ہی ٹوٹنے کے لئے ہیں لیکن کچھ ریکارڈز ایسے ہوتے ہیں جو کسی بھی کھلاڑی کو راتوں رات گمنامی سے نکال کر شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیتے ہیں۔
قومی آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے سری لنکا کے خلاف صرف 37گیندوں پر تیز ترین سینچری بنانے کا عالمی ریکارڈ بنایا تو16سالہ یہ کھلاڑی دیکھتے ہی دیکھتے کروڑوں شائقین کے دلوں میں اتر گئے اور 19برس گزر جانے کے باوجود ''لالہ'' کے قدردانوں اور چاہنے والوں میں کمی کی بجائے اضافہ ہی ہوا ہے۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کرکٹ کے عالمی میلہ کو شروع ہوئے2 ہفتے ہی گزرے ہیں لیکن اس دوران میگا ایونٹ کے مقابلوں میں اتنے ریکارڈز بن رہے ہیں کہ کرکٹ کے پنڈت اور شائقین دم بخود رہ گئے ہیں۔
ورلڈ کپ کی ابتداء ہی سنچری اور ہیٹ ٹرک سے ہوئی۔ میلبورن میں شیڈول میگا ایونٹ کے افتتاحی میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کی دعوت پر بیٹنگ کی تو ایرون فنچ نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 135 رنز کی خوبصورت اننگز تراشی، یہ ورلڈ کپ میں کسی بھی آسٹریلین بلے باز کی انگلینڈ کے خلاف پہلی سنچری ہے۔اسی میچ میں انگلش بولر سٹیون فن آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف ہیٹ سکور کرنے میں بھی کامیاب رہے، انہوں نے اننگز کے 50ویں اوور کی آخری تین گیندوں پر بریڈ ہیڈن، گلین میکس ویل اور پھر مچل جانسن کی وکٹیں حاصل کر کے ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے درمیان میگا ایونٹ کے میچ میں کرس گیل اور مارلن سیمیولز نے اپنی شاندار بلے باز سے ایک روزہ کرکٹ میں کئی ریکارڈز اپنے نام کئے۔کرس گیل نے زمبابوے کے خلاف138 گیندوں پر ڈبل سینچری داغی جو کہ ون ڈے میں اب تک تاریخ کی سب سے تیز ترین ڈبل سنچری ہے۔
یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ ایک روزہ کرکٹ میں پہلی ڈبل سنچری بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے 24 فروری 2010 کو سکور کی اور کرس گیل بھی ٹھیک 5 سال بعد اس صف میں لٹل ماسٹر کے ہم پلہ ہو گئے۔اس کے ساتھ ہی ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنزسکور کرنے والے بلے بازوں کی فہرست میں تیسرے درجے پر فائز کرس گیل نے بھارتی روہت شرما اور سہواگ کے بعد 215رنز سکور کرنے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ 264 رنز بنانے کا ریکارڈ روہت شرما کے پاس ہے جو انہوں نے سری لنکا کے خلاف بنایا تھا۔
اس کے ساتھ جارح مزاج اوپنر نے ورلڈ کپ کی پہلی ڈبل سنچری سکور کرنے کا بھی اعزاز حاصل کر لیا، اس سے قبل ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز جنوبی افریقہ کے گیری کرسٹن کے پاس تھا جنہوں نے 1996 کے ورلڈ کپ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف 188 رنز بنائے تھے۔گیل ایک روزہ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے چوتھے بلے باز ہونے کے ساتھ ساتھ اس صف میں شامل واحد ایسے بیٹسمین ہیں جس کا تعلق بھارت سے نہیں، کرس گیل نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 16 چھکے لگا کر کسی بھی ون ڈے میچ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ کے سٹار بلے باز اے بی ڈی ویلئر ز اور بھارتی روہت شرما بھی ایک روزہ کرکٹ میں 16، 16 چھکے مار چکے ہیں۔ گیل نے ڈبل سنچری بنانے کے ساتھ ساتھ مارلن سیمیولز کے ساتھ 372 رنز کی شراکت قائم کر ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ ایک روزہ کرکٹ کی بھی سب سے بڑی شراکت کا نیا ریکارڈ قائم کردیا تاہم جنوبی افریقہ کے خلاف شیڈول میچ میں ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں نے مایوس کن کارکردگی دکھائی۔
جس کی وجہ سے جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈیویلیئرز کی شاندار سنچری کی بدولت پروٹیز نے کالی آندھی کو 257 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی۔ جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 408 رنز بنائے جو کہ عالمی کپ میں سب سے بڑاسکور ہے۔جنوبی افریقی کپتان نے صرف 52 گیندوں پرسنچری مکمل کی ، ورلڈکپ کی تاریخ میں یہ کم سے کم گیندوں پر دوسری تیز ترین سنچری ہے۔
ورلڈ کپ میں بڑی ٹیموں کے ساتھ چھوٹی ٹیمیں بھی عالمی ریکارڈز بنانے میں پیچھے نہیں رہی ہیں، آئرلینڈ کے خلاف میچ میں متحدہ عرب امارات نے بھی ورلڈ کپ کا نیا ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ میچ میں یو اے ای کی ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی اور 131 رنز پر چھ وکٹیں گنوا بیٹھی تھی۔اس موقع پر شیمان انور اور امجد جاوید نے شاندار بلے باز ی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈ کپ کا نیا ریکارڈ بنا دیا۔
شیمان نے 106 رنز بنا کر ورلڈ کپ میں پہلی سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ امجد جاوید نے 42 رنز بنائے۔ دونوں کھلاڑیوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 107 رنز کی شراکت قائم کی جو ورلڈ کپ میں اس وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت ہے جبکہ یہ ورلڈ کپ اس وکٹ کے لیے پہلی سنچری شراکت بھی ہے۔ بھارت کے خلاف شیڈول میچ میں متحدہ عرب امارات کی ٹیم صرف 103رنز پر ہی ہمت ہار گئی اور یہ جاری ٹورنامنٹ میں کسی بھی ٹیم کا اب تک کا سب سے کم سکور ہے۔
افغانستان نے سکاٹ لینڈ کو زیر کر کے عالمی کپ میں ابتدائی کامیابی حاصل کی، افغان ٹیم ورلڈکپ میں ایک وکٹ سے سرخرو ہونے والی پانچویں ٹیم ہے۔ سمیع اللہ شنواری 4رنز کی کمی سے سنچری مکمل نہ کرسکے لیکن ان کے 96 رنز میگا ایونٹ میں افغان ٹیم کا سب سے بڑا سکورہے۔ ورلڈکپ کے 11میچوں میں سکاٹ لینڈ نے پہلی بار200سے زیادہ رنز بنائے۔
ورلڈ کپ میں جہاں ایک طرف چھوٹی ٹیمیں ریکارڈز بنانے میں مصروف ہیں وہاں سابق عالمی چیمپئن پاکستان منفی ریکارڈز بنانے میں دوسری ٹیموں میں سب سے آگے نکل گئی ہے۔ گرین شرٹس کو میگا ایونٹ میں لگاتار2 شکستوں کا صدمہ برداشت کرنا پڑا ہے وہاں متعدد منفی ریکارڈ بھی مصباح الحق الیون کے حصہ میں آئے ہیں۔ویسٹ انڈیز نے میچ میں پاکستان کے خلاف 310 رنز بنا ڈالے جو کہ ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کا پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ ہے۔
اس سے پہلے ورلڈ کپ 1979 کے سیمی فائنل میں ویسٹ انڈیز نے 293 رنز بنا کر پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ رنز سکور کرنے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔پاکستان کو میچ میں 150 رنز سے شکست ہوئی تو ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان کی رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی شکست ہے، اس سے قبل 2011 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 110 رنز کے بڑے مارجن سے شکست سے دوچار کیا تھا۔یہ ایک روزہ کرکٹ میں بھی رنز کے اعتبار سے ویسٹ انڈیز کی پاکستان کے خلاف سب سے بڑی فتح ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ پاکستان نے ایک ایسا ریکارڈ بھی بنایا جو بہت عرصے تک نہ ٹوٹ سکے۔ پاکستانی ٹیم 310 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایسی گھبرائی کہ صرف ایک رن پر 4کھلاڑی پویلین جا پہنچے جو اپنے آپ میں نہ صرف ورلڈ کپ بلکہ ایک روزہ کرکٹ میں بھی ایک ریکارڈ ہے۔اس سے پہلے یہ ریکارڈ کینیڈا نے 2006 میں زمبابوے کے خلاف 4 رنز پر 4 وکٹوں کے نقصان پر اپنے نام کیا تھا۔