ن لیگ کا پی پی اور جے یو آئی کو2 سینیٹ نشستیں دینے سے انکار

سینیٹ نشتوں میں انکار کے باعث دونوں جماعتوں نے22 ویں ترمیم کی مخالفت کی۔

سینیٹ نشتوں میں انکار کے باعث دونوں جماعتوں نے22 ویں ترمیم کی مخالفت کی۔ فوٹو : فائل

حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن)کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کوبلوچستان اور پیپلزپارٹی کو پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی سیٹ نہ دینے پردونوںجماعتوں نے22 ویں آئینی ترمیم لانے میں حکومت کی مخالفت کی۔

اس حوالے سے ملاقاتوں کی تفصیلات سے باخبر ذرائع نے ایکسپریس کونام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ پیپلزپارٹی اورجے یوآئی (ف) اپنے حصے سے بڑھ کرایک ایک سیٹ پرحمایت چاہتی تھیں۔ جے یوآئی (ف ) نے21 ویں آئینی ترمیم پراپنے تحفظات کے باوجود سینٹ الیکشن کیلیے ایک اضافی سیٹ کیلئی مسلم لیگ ن کے ساتھ کسی ممکنہ ڈیل کے پیش نظر اجلاس میں شرکت کی تھی۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بلوچستان اسمبلی میں جے یوآئی (ف )کے ایک امیدوارکی حمایت سے انکار پریہ ڈیل نہیں ہوسکی۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں پی پی امیدوارکی حمایت سے انکارکے باعث پیپلزپارٹی نے22 ویں آئینی ترمیم کی حمایت نہیں کی۔


پیپلزپارٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کی بھی امیدوار ہے لیکن مسلم لیگ ن یہ مطالبہ تسلیم کرنے پر تیار نظرنہیں آئی، ذرائع نے بتایاکہ پیپلزپارٹی اور جے یو آئی (ف) نے مسلم لیگ ن کواپنے مطالبات تسلیم کرنے پرمجبور نہ کرسکنے پر آئینی ترمیم کی مخالفت کی اورموقف اختیارکیاکہ ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلیے سیاسی جماعتوں کوخود اقدامات کرنے چاہئیں۔ سیاسی پنڈت کہتے ہیں سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلیے22 ویں آئینی ترمیم پر مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف کاموقف ایک ہے۔

ان جماعتوں کوخوف ہے کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی میں ان کے ارکان وفاداریاں تبدیل کرتے ہوئے اپنے ووٹ بیچ سکتے ہیں ۔مشترکہ مفادکی وجہ سے دونوں جماعتیں قریب آئیںاوراب تحریک انصاف اس حقیقت کے باوجودکہ آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پی پی اور جے یوآئی کی حمایت کے بغیر منظورنہیں ہوسکے گا قومی اسمبلی اجلاس میںشرکت پر تیار ہے۔قبل ازیں متحدہ قومی موومنٹ نے22 ویں ترمیم لانے پر اتفاق کیا تھا لیکن سندھ میں پی پی کے ساتھ اتحادکی خواہش مند بھی تھی اوراب متحدہ نے سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسمٹنٹ کرلی ہے۔رحمن ملک نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پراپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے اور ایم کیوایم کے بیرسٹر محمدعلی سیف کامیاب ہوگئے۔
Load Next Story