بڑی صنعتوں کی پیداوارمیںجولائی تامئی126فیصداضافہ
مئی میں ایل ایس ایم گروتھ سال بہ سال 1.4فیصدبڑھی،اپریل سے0.06فیصد کم رہی
PESHAWAR:
بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مالی سال 2011-12کے ابتدائی 11ماہ (جولائی سے مئی) کے دوران 1.26 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مئی میں یہ نموسال بہ سال 1.4فیصد جبکہ اپریل سے 0.06 فیصد کم رہی۔ پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2011-12 کے پہلے 11 ماہ کے دوران ایل ایس ایم کی سطح 112.78رہی جو سال 2010-11 کے اسی عرصے میں111.37تھی۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ گروتھ وزارت صنعت کے ماتحت 36آئٹمز کی پیداوار مجموعی طور پر 0.95 فیصدبڑھی جبکہ صوبائی شماریاتی بیوروزکے 65 مصنوعات کی پیداوار میں 0.64اضافہ ہوا جبکہ آئل کمپنیوں ایڈوائزری کمیٹی کے زیرنگرانی 11آئٹمز کی پیداوار میں 0.33فیصدکمی ہوئی۔
پی بی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق مئی 2012 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میںمئی 2011 کے مقابلے میں 1.40 فیصد زیادہ اور اپریل 2011سے 0.06فیصدکم رہی، اس دوران فارماسیوٹیکلز، غیردھاتی معدنیات، پیپراینڈ بورڈ، فوڈ بیوریجزتمباکو، آٹو موبائلز، کوک اینڈ پٹرولم مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ جبکہ ٹیکسٹائل، لیدر پراڈکٹس، کھاد، آئرن اینڈ اسٹیل پراڈکٹس، الیکٹرانکس، کیمیکلز، ربر پراڈکٹس، انجینئرنگ مصنوعات اور لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں کمی ہوئی۔
بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مالی سال 2011-12کے ابتدائی 11ماہ (جولائی سے مئی) کے دوران 1.26 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مئی میں یہ نموسال بہ سال 1.4فیصد جبکہ اپریل سے 0.06 فیصد کم رہی۔ پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2011-12 کے پہلے 11 ماہ کے دوران ایل ایس ایم کی سطح 112.78رہی جو سال 2010-11 کے اسی عرصے میں111.37تھی۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ گروتھ وزارت صنعت کے ماتحت 36آئٹمز کی پیداوار مجموعی طور پر 0.95 فیصدبڑھی جبکہ صوبائی شماریاتی بیوروزکے 65 مصنوعات کی پیداوار میں 0.64اضافہ ہوا جبکہ آئل کمپنیوں ایڈوائزری کمیٹی کے زیرنگرانی 11آئٹمز کی پیداوار میں 0.33فیصدکمی ہوئی۔
پی بی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق مئی 2012 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میںمئی 2011 کے مقابلے میں 1.40 فیصد زیادہ اور اپریل 2011سے 0.06فیصدکم رہی، اس دوران فارماسیوٹیکلز، غیردھاتی معدنیات، پیپراینڈ بورڈ، فوڈ بیوریجزتمباکو، آٹو موبائلز، کوک اینڈ پٹرولم مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ جبکہ ٹیکسٹائل، لیدر پراڈکٹس، کھاد، آئرن اینڈ اسٹیل پراڈکٹس، الیکٹرانکس، کیمیکلز، ربر پراڈکٹس، انجینئرنگ مصنوعات اور لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں کمی ہوئی۔