خود کو بوڑھا نہ دکھائیں
سنگھار کے کچھ انداز ہمیں عمر سے بڑا ظاہر کرتے ہیں
BERLIN:
بہت سی خواتین اندھا دھند فیشن کی تقلید کرتی ہیں، خواہ وہ ان کی شخصیت، عمر یا پھر ماحول سے مطابقت رکھتا ہو یا نہیں۔ اسی شوق اور جنون میں وہ لوگوں کی تضحیک اور تنقید کا نشانہ بھی بنتی ہیں۔ اسی لیے کوئی بھی انداز خواہ وہ کپڑوں کا ہو یا پھر جوتوں کا، میک اپ کا ہو یا جیولری کا۔
اس بات کا ہمیشہ خیال رکھیں کہ وہ آپ پر آپ کی عمر، ماحول اور شخصیت سے میل کھاتا ہے یا نہیں بعض اوقات یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ درمیانی عمر کی خواتین یا بڑھتی ہو ئی عمر کی عورتیں نوجوان لڑکیوں کا انداز اپناتی ہیں، تو دوسری طرف کم عمر لڑکیاں بڑی بوڑھی عورتوں کے رنگ ڈھنگ کا تعاقب کرتی نظر آتی ہیں۔ شادی بیاہ کی تقریبات ہوں یا پھر گھر میں ہونے والا کوئی سادہ فنکشن، سہیلیوں کی بیٹھک یا کسی سے ملنے جانا ہو ہر جگہ اور ماحول کے اعتبار سے تیاری ہی آپ کی شخصیت کو دل آویز بناتی ہے، لیکن ان تمام کے لیے سب سے اہم مدعا یہ ہی ہے کہ آپ اپنی عمر کا بھی دھیان رکھیں۔
کچھ خواتین جیسے ہی اپنی عمر رواں کے 35 یا 40 سال کو عبور کرتی ہیں، خود کو سن رسیدہ اور بوڑھا سمجھنا شروع کر دیتی ہیں، جو ایک غلط سوچ ہے۔ اس سوچ کے ساتھ وہ اسی انداز کے فیشن بھی اپنانے لگتی ہیں، جو انہیں اپنی عمر سے اور کئی گنا زیادہ بڑا دکھانے لگتے ہیں، کچھ ایسے ہی اسٹائل یا فیشن کے انداز جو اس عمر کی خواتین ترک کر دیں، تو وہ اپنی عمر سے کافی کم بھی نظر آسکتی ہیں۔
٭کپڑوں کا انتخاب
درمیانی عمر کی خواتین عمر بڑھتے ہی اس قسم کے کپڑوں کے انداز کو اپنانے لگتی ہیں، جو ان پر بالکل بھی نہیں جچتا، بلکہ انہیں اور زیادہ بوڑھا بنا کر پیش کرتا ہے۔ مثال کے طور ڈھیلے ڈھالے اور دھاری دار کپڑے، جن کی کوئی بناوٹ بھی نہیں ہوتی۔ موٹے کپڑوں جسے کھدر یا پیور کاٹن سے بنے ہوئے کپڑے ان کے لیے بالکل بھی مناسب نہیں، درمیانی عمر والی خواتین اگر سلک، جارجٹ، کاٹن جارجٹ کے کپڑوں کو اپنی مناسبت سے سلوا کر پہنیں تو اپنی عمر سے کافی چھوٹی نظر آئیں گی۔ بہت ڈھیلے ڈھالے لمبے کرتے اور کھلی لمبی آستینوں والے ملبوسات اپنا کر خود کو عمر رسیدہ ظاہر مت کریں۔
یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ جیسا آپ خود کو دکھانا چاہیں گی، لوگ آپ کو ویسا ہی دیکھیں گے۔ اس لیے دوسروں کو اپنے اوپرتنقید کرنے کا موقع ہرگز نہ دیں۔ لباس کے انتخاب میں صرف ایک مخصوص قسم کے پہناوے تک خود کو محدود نہ رکھیں، بہت سی خواتین شلوار قمیص کے علاوہ کچھ اور پہننا پسند نہیں کرتیں۔ اگر وہ جدت کے ساتھ اپنے لباس میں تھوڑی سی تبدیلی جدت کے ساتھ لے آئیں، تو ان کی شخصیت پر اس کا چھا تا ثر قائم ہو گا۔ مثال کے طور پہ لانگ شرٹس اور ٹراؤز، ٹائٹس یا پھر اے لائن شرٹس ان کے لیے اچھا انتخاب ثابت ہوسکتے ہیں۔
یہ سوچ کر خود کو کبھی نہ روکیں کہ اب میری عمر زیادہ ہو گئی ہے اور مجھے اس قسم کے فیشن کو نہیں اپنا چاہیے۔ یاد رکھیں عمر کا تعلق دماغ سے ہو تا ہے۔ آپ خود کو جتنا بوڑھا محسوس کریں گی، اتناہی لگیں گی۔ ان تما م باتوں اور نکات میں رنگوں کا انتخاب سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ رنگوں کا چناؤ آپ کی عمر پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔ ادھیڑ عمر والی خواتین وہ ہی رنگ استعمال کرتی رہیں، جو وہ ہمیشہ سے کرتی آئی ہیں، کیوں کہ اس عمر میں ہلکا پیچ، گرے، سفید یا پھر براؤن انہیں مزید عمر رسیدہ ظاہر کرے گا۔ اس کے بر عکس نیلے اور لال رنگ کے بے شمار ایسے شیڈ ہیں، جو آپ اس عمر میں بلا جھجک استعمال کرسکتی ہیں۔
٭چشمہ بھی ٹھیک ہو
نظر کے چشمے کا درست استعمال آپ کی شخصیت پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بعض اوقات ہماری بصارت کمزور ہو جاتی ہے۔ اس کمی کو نظر کی عینک کی مدد سے دور کیا جاتا ہے۔ زیادہ عمر کی خواتین بہ وقت ضروت چشمہ استعمال کرتی ہیں، لیکن اگر انہیں مستقل اسے اپنانا ہے، تو گلے میں ڈوری بنا کر ہرگز نہ لٹکائیں اور نہ ہی چشمے کو ہمہ وقت ہاتھ میں رکھیں۔ اسے اپنے بیگ میں رکھیں۔ بازار میں بہت سے نازک اور نفیس رنگوں کے فریم دست یاب ہیں۔ اپنی عمر کے حساب سے جامنی، ہلکا کتھئی یا پھر گلابی رنگ کے چھوٹے فریم لگائیں، تو اپنی عمر سے کم نظر آئیں گی ۔
٭بالوں کارنگ
یہ بات درست ہے کہ گرے رنگ کے بالوں سے شخصیت میں کشش پیدا ہوتی ہے، لیکن یہ بڑھتی ہوئی عمر کا تاثر بھی دیتے ہیں۔ اس لیے درمیانی عمر والی خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے بالوںکو گرے کلر کا تاثر دینے کے بہ جائے ہلکا براؤن یا پھر سنہری ٹچ دیں، تو ان پر یہ رنگ جچیں گے، جب آپ 60 سے زیادہ عمر کی ہوں، تب گرے کلر آپ پر ٹھیک لگ سکتا ہے۔ 40 سے 50 سال کی خواتین اپنے جلد کی رنگت کے مطابق بالوں کا رنگ استعمال کریں، تو یہ ان کی شخصیت میں دل کشی کا باعث بنے گا۔
٭جوتے
جوتوں کا صحیح انتخاب بھی آپ کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ بڑے بڑے بند جوتوں اور بھدے قسم کے سلیپزر ز کے بہ جائے اچھی، معیاری اور خوب صورت نازک اسٹرپس والی سینڈل استعمال کریں۔ اگر آپ سینڈل استعما ل نہیں کرنا چاہتیں، تو فلیٹ چپلوں کی بھی کئی اقسام بازار میں دست یاب ہیں۔ جیسے، کھسّہ، کولہا پوری یا پمپی وغیرہ کا لباس کی میچنگ کے ساتھ استعمال آپ کی شخصیت کی خوب صورتی میں اضافہ کرے گا۔ ایسے جوتے پہننے سے آپ کی پوری شخصیت پر چھایا ادھیڑ عمری کا تاثر زائل ہوگا اور آپ خود کو توانا ا ور پراعتماد محسوس کریں گی۔
٭پرس
ہینڈ بیگز اور پرس کاستعمال بھی اپنی پسند اور شخصیت کے مطابق کریں، نہ کہ عمر کے حساب سے، کیوں کہ آپ جہاں کہیں بھی جاتی ہیں۔ آپ کی ظاہری شخصیت اور پہناووں کے ساتھ ساتھ آپ کے زیر استعمال اشیا کا بھی بغور جائزہ لیا جاتا ہے۔ اب آپ بڑے بڑے ہینڈ بیگ کو خیر باد کہہ دیجیے اور ہلکے پھلکے درمیانے حجم کے چمڑے کے بیگ یا پھر دیدہ زیب کلچ کا استعمال کریں۔ یاد رکھیں ان کی خریداری میں معیار کے ساتھ ساتھ رنگوں کے انتخاب کو نظر انداز مت کریں۔
بہت زیادہ، یا بہت کم میک اپ بھی آپ کی شخصیت کو ظاہر کرتا ہے۔ سب سے پہلے تو آپ گرے رنگ کے سارے شیڈز اپنی میک اپ کٹ سے نکال دیں۔ اس کے بہ جائے نیچرل کلر لپ اسٹک کو لپ گلوس کے ساتھ لگائیں، اسی طرح نیچرل کلر کے فاؤنڈیشن جیسے پیچ، براؤن یا پھر گلابی رنگوں کا استعمال اپنے میک اپ میں بڑھا دیں۔ مناسب میک اپ کے لیے آپ اپنی بیوٹی ایکسپرٹ سے بھی مدد لے سکتی ہیں۔ میک اپ کرنے کے لیے کبھی بھی ہاتھ سے فاؤنڈیشن یا کنسیلر مت لگائیں۔ اس چہرے پر ابھرنے والی لائنوں یا جھریوں میں نہ صرف اضافہ ہوتا ہے، بلکہ یہ اور زیادہ نمایاں ہو کر نظر آنے لگتی ہیں۔ اسی لیے ہر میک اپ کے لیے مختلف قسم کے برشزز سے مدد لی جاسکتی ہے۔
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کو چھپانے کے لیے کنسیلر لگائیں اور اس کے لیے ایسے رنگ کا انتخاب کریں، جو آپ کی اسکن ٹون سے ہلکا ہو، کیوںکہ ہلکا رنگ لگانے سے حلقے چھپ جائیں گے، جب کہ گہرے رنگ کے کنسیلر سے زیادہ نمایاں ہوں گے۔ میک اپ کے لیے فاؤنڈیشن سے پہلے لوز پاؤڈر کا استعمال کریں۔ یہ چہرے کو بہت زیادہ چمک دار ہونے سے بچاتا ہے۔ درمیانی عمر کی خواتین translucent پاؤڈر لگائیں، تو اس سے ان کے چہرے پر اچھا اثر پڑے گا۔
آنکھوں پر بہت زیادہ مسکارا یا کاجل کا استعمال نہ کریں، بلکہ ہلکے پیچ یا گلابی رنگ کی آئی پنسل آنکھ کے اندر نچلی لائن میں لگائیں اور اس کے ساتھ سوفٹ براؤن رنگ کا آئی شیڈ استعمال کریں۔ لپ اسٹک کے لیے ڈارک رنگ استعمال نہ کریں، خاص طور سے براؤن یاپھر گہرا لال رنگ یہ آپ کو زیادہ عمر کا دکھاتے ہیں۔ ہونٹوں پر ہلکے رنگ، جیسے گلابی، جامنی کی لپ پنسل سے آؤٹ لائن بنائیں اور لپ گلوس سے ہونٹوں کو بھر لیں۔
بہت سی خواتین اندھا دھند فیشن کی تقلید کرتی ہیں، خواہ وہ ان کی شخصیت، عمر یا پھر ماحول سے مطابقت رکھتا ہو یا نہیں۔ اسی شوق اور جنون میں وہ لوگوں کی تضحیک اور تنقید کا نشانہ بھی بنتی ہیں۔ اسی لیے کوئی بھی انداز خواہ وہ کپڑوں کا ہو یا پھر جوتوں کا، میک اپ کا ہو یا جیولری کا۔
اس بات کا ہمیشہ خیال رکھیں کہ وہ آپ پر آپ کی عمر، ماحول اور شخصیت سے میل کھاتا ہے یا نہیں بعض اوقات یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ درمیانی عمر کی خواتین یا بڑھتی ہو ئی عمر کی عورتیں نوجوان لڑکیوں کا انداز اپناتی ہیں، تو دوسری طرف کم عمر لڑکیاں بڑی بوڑھی عورتوں کے رنگ ڈھنگ کا تعاقب کرتی نظر آتی ہیں۔ شادی بیاہ کی تقریبات ہوں یا پھر گھر میں ہونے والا کوئی سادہ فنکشن، سہیلیوں کی بیٹھک یا کسی سے ملنے جانا ہو ہر جگہ اور ماحول کے اعتبار سے تیاری ہی آپ کی شخصیت کو دل آویز بناتی ہے، لیکن ان تمام کے لیے سب سے اہم مدعا یہ ہی ہے کہ آپ اپنی عمر کا بھی دھیان رکھیں۔
کچھ خواتین جیسے ہی اپنی عمر رواں کے 35 یا 40 سال کو عبور کرتی ہیں، خود کو سن رسیدہ اور بوڑھا سمجھنا شروع کر دیتی ہیں، جو ایک غلط سوچ ہے۔ اس سوچ کے ساتھ وہ اسی انداز کے فیشن بھی اپنانے لگتی ہیں، جو انہیں اپنی عمر سے اور کئی گنا زیادہ بڑا دکھانے لگتے ہیں، کچھ ایسے ہی اسٹائل یا فیشن کے انداز جو اس عمر کی خواتین ترک کر دیں، تو وہ اپنی عمر سے کافی کم بھی نظر آسکتی ہیں۔
٭کپڑوں کا انتخاب
درمیانی عمر کی خواتین عمر بڑھتے ہی اس قسم کے کپڑوں کے انداز کو اپنانے لگتی ہیں، جو ان پر بالکل بھی نہیں جچتا، بلکہ انہیں اور زیادہ بوڑھا بنا کر پیش کرتا ہے۔ مثال کے طور ڈھیلے ڈھالے اور دھاری دار کپڑے، جن کی کوئی بناوٹ بھی نہیں ہوتی۔ موٹے کپڑوں جسے کھدر یا پیور کاٹن سے بنے ہوئے کپڑے ان کے لیے بالکل بھی مناسب نہیں، درمیانی عمر والی خواتین اگر سلک، جارجٹ، کاٹن جارجٹ کے کپڑوں کو اپنی مناسبت سے سلوا کر پہنیں تو اپنی عمر سے کافی چھوٹی نظر آئیں گی۔ بہت ڈھیلے ڈھالے لمبے کرتے اور کھلی لمبی آستینوں والے ملبوسات اپنا کر خود کو عمر رسیدہ ظاہر مت کریں۔
یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ جیسا آپ خود کو دکھانا چاہیں گی، لوگ آپ کو ویسا ہی دیکھیں گے۔ اس لیے دوسروں کو اپنے اوپرتنقید کرنے کا موقع ہرگز نہ دیں۔ لباس کے انتخاب میں صرف ایک مخصوص قسم کے پہناوے تک خود کو محدود نہ رکھیں، بہت سی خواتین شلوار قمیص کے علاوہ کچھ اور پہننا پسند نہیں کرتیں۔ اگر وہ جدت کے ساتھ اپنے لباس میں تھوڑی سی تبدیلی جدت کے ساتھ لے آئیں، تو ان کی شخصیت پر اس کا چھا تا ثر قائم ہو گا۔ مثال کے طور پہ لانگ شرٹس اور ٹراؤز، ٹائٹس یا پھر اے لائن شرٹس ان کے لیے اچھا انتخاب ثابت ہوسکتے ہیں۔
یہ سوچ کر خود کو کبھی نہ روکیں کہ اب میری عمر زیادہ ہو گئی ہے اور مجھے اس قسم کے فیشن کو نہیں اپنا چاہیے۔ یاد رکھیں عمر کا تعلق دماغ سے ہو تا ہے۔ آپ خود کو جتنا بوڑھا محسوس کریں گی، اتناہی لگیں گی۔ ان تما م باتوں اور نکات میں رنگوں کا انتخاب سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ رنگوں کا چناؤ آپ کی عمر پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔ ادھیڑ عمر والی خواتین وہ ہی رنگ استعمال کرتی رہیں، جو وہ ہمیشہ سے کرتی آئی ہیں، کیوں کہ اس عمر میں ہلکا پیچ، گرے، سفید یا پھر براؤن انہیں مزید عمر رسیدہ ظاہر کرے گا۔ اس کے بر عکس نیلے اور لال رنگ کے بے شمار ایسے شیڈ ہیں، جو آپ اس عمر میں بلا جھجک استعمال کرسکتی ہیں۔
٭چشمہ بھی ٹھیک ہو
نظر کے چشمے کا درست استعمال آپ کی شخصیت پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بعض اوقات ہماری بصارت کمزور ہو جاتی ہے۔ اس کمی کو نظر کی عینک کی مدد سے دور کیا جاتا ہے۔ زیادہ عمر کی خواتین بہ وقت ضروت چشمہ استعمال کرتی ہیں، لیکن اگر انہیں مستقل اسے اپنانا ہے، تو گلے میں ڈوری بنا کر ہرگز نہ لٹکائیں اور نہ ہی چشمے کو ہمہ وقت ہاتھ میں رکھیں۔ اسے اپنے بیگ میں رکھیں۔ بازار میں بہت سے نازک اور نفیس رنگوں کے فریم دست یاب ہیں۔ اپنی عمر کے حساب سے جامنی، ہلکا کتھئی یا پھر گلابی رنگ کے چھوٹے فریم لگائیں، تو اپنی عمر سے کم نظر آئیں گی ۔
٭بالوں کارنگ
یہ بات درست ہے کہ گرے رنگ کے بالوں سے شخصیت میں کشش پیدا ہوتی ہے، لیکن یہ بڑھتی ہوئی عمر کا تاثر بھی دیتے ہیں۔ اس لیے درمیانی عمر والی خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے بالوںکو گرے کلر کا تاثر دینے کے بہ جائے ہلکا براؤن یا پھر سنہری ٹچ دیں، تو ان پر یہ رنگ جچیں گے، جب آپ 60 سے زیادہ عمر کی ہوں، تب گرے کلر آپ پر ٹھیک لگ سکتا ہے۔ 40 سے 50 سال کی خواتین اپنے جلد کی رنگت کے مطابق بالوں کا رنگ استعمال کریں، تو یہ ان کی شخصیت میں دل کشی کا باعث بنے گا۔
٭جوتے
جوتوں کا صحیح انتخاب بھی آپ کی شخصیت پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ بڑے بڑے بند جوتوں اور بھدے قسم کے سلیپزر ز کے بہ جائے اچھی، معیاری اور خوب صورت نازک اسٹرپس والی سینڈل استعمال کریں۔ اگر آپ سینڈل استعما ل نہیں کرنا چاہتیں، تو فلیٹ چپلوں کی بھی کئی اقسام بازار میں دست یاب ہیں۔ جیسے، کھسّہ، کولہا پوری یا پمپی وغیرہ کا لباس کی میچنگ کے ساتھ استعمال آپ کی شخصیت کی خوب صورتی میں اضافہ کرے گا۔ ایسے جوتے پہننے سے آپ کی پوری شخصیت پر چھایا ادھیڑ عمری کا تاثر زائل ہوگا اور آپ خود کو توانا ا ور پراعتماد محسوس کریں گی۔
٭پرس
ہینڈ بیگز اور پرس کاستعمال بھی اپنی پسند اور شخصیت کے مطابق کریں، نہ کہ عمر کے حساب سے، کیوں کہ آپ جہاں کہیں بھی جاتی ہیں۔ آپ کی ظاہری شخصیت اور پہناووں کے ساتھ ساتھ آپ کے زیر استعمال اشیا کا بھی بغور جائزہ لیا جاتا ہے۔ اب آپ بڑے بڑے ہینڈ بیگ کو خیر باد کہہ دیجیے اور ہلکے پھلکے درمیانے حجم کے چمڑے کے بیگ یا پھر دیدہ زیب کلچ کا استعمال کریں۔ یاد رکھیں ان کی خریداری میں معیار کے ساتھ ساتھ رنگوں کے انتخاب کو نظر انداز مت کریں۔
بہت زیادہ، یا بہت کم میک اپ بھی آپ کی شخصیت کو ظاہر کرتا ہے۔ سب سے پہلے تو آپ گرے رنگ کے سارے شیڈز اپنی میک اپ کٹ سے نکال دیں۔ اس کے بہ جائے نیچرل کلر لپ اسٹک کو لپ گلوس کے ساتھ لگائیں، اسی طرح نیچرل کلر کے فاؤنڈیشن جیسے پیچ، براؤن یا پھر گلابی رنگوں کا استعمال اپنے میک اپ میں بڑھا دیں۔ مناسب میک اپ کے لیے آپ اپنی بیوٹی ایکسپرٹ سے بھی مدد لے سکتی ہیں۔ میک اپ کرنے کے لیے کبھی بھی ہاتھ سے فاؤنڈیشن یا کنسیلر مت لگائیں۔ اس چہرے پر ابھرنے والی لائنوں یا جھریوں میں نہ صرف اضافہ ہوتا ہے، بلکہ یہ اور زیادہ نمایاں ہو کر نظر آنے لگتی ہیں۔ اسی لیے ہر میک اپ کے لیے مختلف قسم کے برشزز سے مدد لی جاسکتی ہے۔
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کو چھپانے کے لیے کنسیلر لگائیں اور اس کے لیے ایسے رنگ کا انتخاب کریں، جو آپ کی اسکن ٹون سے ہلکا ہو، کیوںکہ ہلکا رنگ لگانے سے حلقے چھپ جائیں گے، جب کہ گہرے رنگ کے کنسیلر سے زیادہ نمایاں ہوں گے۔ میک اپ کے لیے فاؤنڈیشن سے پہلے لوز پاؤڈر کا استعمال کریں۔ یہ چہرے کو بہت زیادہ چمک دار ہونے سے بچاتا ہے۔ درمیانی عمر کی خواتین translucent پاؤڈر لگائیں، تو اس سے ان کے چہرے پر اچھا اثر پڑے گا۔
آنکھوں پر بہت زیادہ مسکارا یا کاجل کا استعمال نہ کریں، بلکہ ہلکے پیچ یا گلابی رنگ کی آئی پنسل آنکھ کے اندر نچلی لائن میں لگائیں اور اس کے ساتھ سوفٹ براؤن رنگ کا آئی شیڈ استعمال کریں۔ لپ اسٹک کے لیے ڈارک رنگ استعمال نہ کریں، خاص طور سے براؤن یاپھر گہرا لال رنگ یہ آپ کو زیادہ عمر کا دکھاتے ہیں۔ ہونٹوں پر ہلکے رنگ، جیسے گلابی، جامنی کی لپ پنسل سے آؤٹ لائن بنائیں اور لپ گلوس سے ہونٹوں کو بھر لیں۔