کراچی اورسندھ کے لئے الگ الگ الفاظ استعمال کرنے پر ارکان اسمبلی الجھ پڑے

کراچی سندھ کا حصہ اوراس کا دارالحکومت ہے دونوں کے لئے علیحدہ الفاظ کا استعمال درست نہیں، نثار کھوڑو

کراچی اورسندھ کے لئے الگ الگ الفاظ استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروئی کی جائے، مراد علی شاہ۔ فوٹو: فائل

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران کراچی اور سندھ کے لئے الگ الگ الفاظ استعمال کرنے پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان الجھ پڑے۔

ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، کارروائی کے آغاز پر ایوان میں جسٹس ریٹائرڈ رانا بھگوان داس کے انتقال پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ وقفہ سوالات کے دوران مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی کی جانب سے سوال پوچھا گیا جس میں انہوں نے کراچی کے علاوہ صوبے کے لئے اندرون سندھ کا لفظ استعمال کیا۔


نصرت سحر عباسی کے بیان پر سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سندھ کا حصہ اوراس کا دارالحکومت ہے، دونوں کے لیے علیحدہ الفاظ کا استعمال درست نہیں، اس لئے نصرت سحر اپنے الفاظ واپس لے کر معافی مانگیں۔

اس موقع پر سندھ کے وزیر خزانہ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی اور سندھ کے لئے الگ الگ الفاظ استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروئی کی جائے۔ جس پر نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ وہ ریکارڈ لائیں گی کہ کس نے سندھ سے متعلق کب اور کہاں کیا کچھ کہا جب کہ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے نصرت سحرعباسی کا مائیک بند کراتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی بحث شام کو کسی ٹی وی چینل پر کریں۔
Load Next Story