مذاکرات کے دوران فاٹا اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا معاملہ اٹھایاسیکریٹری خارجہ
دونوں فریقین تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے بات چیت پر متفق ہیں، اعزاز چوہدری
سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیکریٹری خارجہ مذاکرات کے دوران فاٹا اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت سمیت سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ بھی اٹھا یا گیا۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ سے بات چیت میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی اور مذاکرات کے دوران ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا معاملہ بھی سامنے رکھا گیا جب کہ بلوچستان اور فاٹا میں بھارتی مداخلت اور سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔
اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ سے ملاقات میں سیاچن اور سرکریک سمیت دیگر امور پر بات چیت پر اتفاق کیا گیا جب کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ کی پاکستانی حکام سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جے شنکر نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے دیا گیا خط وزیراعظم نوازشریف کو پہنچایا تاہم اس خط کی تفصیلات منظر عام پر نہیں لاسکتے۔
سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے پر امن تعلقات چاہتا ہے، دو طرفہ مسائل کو حل کرنے کیلیےمزید کام کرنے کی ضرورت ہے جب کہ دونوں فریقین تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے بات چیت پر متفق ہیں تاہم دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا۔
اس سے قبل سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارتی سیکریٹری خارجہ جے شنکر کا کہنا تھا کہمذاکرات مثبت ماحول میں ہوئے اور اس میں پاک بھارت سرحد پر کشیدگی ختم کرنے پر زور دیا گیا جب کہ مذاکرات کے دوران دونوں ملکوں نے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ممبئی حملہ کیس اور سرحد پار خلاف ورزیوں سے متعلق موقف سے آگاہ کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ سے بات چیت میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی اور مذاکرات کے دوران ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا معاملہ بھی سامنے رکھا گیا جب کہ بلوچستان اور فاٹا میں بھارتی مداخلت اور سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔
اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ سے ملاقات میں سیاچن اور سرکریک سمیت دیگر امور پر بات چیت پر اتفاق کیا گیا جب کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ کی پاکستانی حکام سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جے شنکر نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے دیا گیا خط وزیراعظم نوازشریف کو پہنچایا تاہم اس خط کی تفصیلات منظر عام پر نہیں لاسکتے۔
سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے پر امن تعلقات چاہتا ہے، دو طرفہ مسائل کو حل کرنے کیلیےمزید کام کرنے کی ضرورت ہے جب کہ دونوں فریقین تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے بات چیت پر متفق ہیں تاہم دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا۔
اس سے قبل سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارتی سیکریٹری خارجہ جے شنکر کا کہنا تھا کہمذاکرات مثبت ماحول میں ہوئے اور اس میں پاک بھارت سرحد پر کشیدگی ختم کرنے پر زور دیا گیا جب کہ مذاکرات کے دوران دونوں ملکوں نے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ممبئی حملہ کیس اور سرحد پار خلاف ورزیوں سے متعلق موقف سے آگاہ کر دیا ہے۔