بھارت نے دہلی گینگ ریپ کی برطانوی ڈاکو مینٹری پر پابندی لگا دی
ڈاکو مینٹری کو 8 مارچ کے روز عالمی یوم خواتین کے موقع پر نشر کیے جانا تھا
بھارت میں دہلی گینگ ریپ پر بننے والے ڈاکومینٹری کو نشر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
دہلی میں 2012 میں لڑکی کے ساتھ ہونے والی اجتماعی زیادتی پر برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے بنائی جانے والی ڈاکو مینٹری کو بھارت میں نشر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، برطانوی نشریاتی ادارے کی اس ڈاکو مینٹری کو 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین پر نشر کیے جانا تھا جس میں اس کیس سے جڑے ملزمان کے انٹرویوز بھی شامل کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دہلی گینگ ریپ کے ملزمان کے بیانات پر مبنی برطانوی نشریاتی ادارے کی اس ڈاکومینٹری کی تحقیقات کرائی جائے گی کہ کس طرح صحافیوں کو ان ہائی پروفائل مجرموں تک رسائی دی گئی۔
بھارتی عدالت پہلے ہی اس کیس سے متعلق فلم نشر کرنے پر پابندی عائد کرچکی ہے اور بھارتی وزیر داخلہ نے بھی پارلیمنٹ میں اس کو نشر کرنے کی مخالفت کی تھی۔
واضح رہے کہ دہلی میں 2012 میں 23 سالہ طالبہ کو چلتی بس میں حوس کے پجاریوں نے زیادتی کا نشانہ بنانے کےبعد اسے بس سے پھینک دیا تھا، جس کے بعد لڑکی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم بھارت میں علاج ممکن نہ ہونے کی وجہ سے اسے سنگاپور لے جایا گیا جہاں ہو جانبر نہ ہوسکی۔
دہلی میں 2012 میں لڑکی کے ساتھ ہونے والی اجتماعی زیادتی پر برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے بنائی جانے والی ڈاکو مینٹری کو بھارت میں نشر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، برطانوی نشریاتی ادارے کی اس ڈاکو مینٹری کو 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین پر نشر کیے جانا تھا جس میں اس کیس سے جڑے ملزمان کے انٹرویوز بھی شامل کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دہلی گینگ ریپ کے ملزمان کے بیانات پر مبنی برطانوی نشریاتی ادارے کی اس ڈاکومینٹری کی تحقیقات کرائی جائے گی کہ کس طرح صحافیوں کو ان ہائی پروفائل مجرموں تک رسائی دی گئی۔
بھارتی عدالت پہلے ہی اس کیس سے متعلق فلم نشر کرنے پر پابندی عائد کرچکی ہے اور بھارتی وزیر داخلہ نے بھی پارلیمنٹ میں اس کو نشر کرنے کی مخالفت کی تھی۔
واضح رہے کہ دہلی میں 2012 میں 23 سالہ طالبہ کو چلتی بس میں حوس کے پجاریوں نے زیادتی کا نشانہ بنانے کےبعد اسے بس سے پھینک دیا تھا، جس کے بعد لڑکی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم بھارت میں علاج ممکن نہ ہونے کی وجہ سے اسے سنگاپور لے جایا گیا جہاں ہو جانبر نہ ہوسکی۔