گلشن اقبال میں پولیس موبائل میں سوار’’ نامعلوم اہلکاروں‘‘ نے گھر لوٹ لیا
اطلاع کے باوجود گلشن اقبال پولیس جائے واردات پر آنے کے بجائے موبائل لیکر گلی کے کونے پر کھڑی رہی
ISLAMABAD:
گلستان جوہر اورگلشن اقبال میں نامعلوم ملزمان گھر اور دکان سے بھاری مالیت کا سامان اور نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے سفاری پارک کے قریب اے ایم کمیونیکشن کی دکان سے منگل اور بدھ کی درمیانی شب نامعلوم ملزمان تالے توڑ کر نقدی، موبائل فونز، مختلف موبائل کمپنی کے کالنگ کارڈ اور دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے، پولیس کے مطابق دکان کے مالک عتیق نے پولیس کو بیان میں بتایا ہے کہ وہ بدھ کی صبح اپنی دکان کھولنے کے لیے آیا تو دکان کے شٹر کے تالے ٹوٹے ہوئے تھے اور دکان میں سے 10سے 15 لاکھ روپے مالیت کے موبائل فونز، نقدی اور بھاری مالیت کے کالنگ کارڈز غائب تھے۔
پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، گلشن اقبال کے علاقے ضیا الحق کالونی کچی آبادی گلی نمبر6 کے رہائشی محمد بلال نامی شخص کے گھر پولیس موبائل میں مسلح افراد نے اہلخانہ کو یرغمال بناکر گھر سے ایک ایل ای ڈی، ایک کمپیوٹر، پنکھے، 3 قیمتی موبائل فونز، 95ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ، طلائی زیورات اور نقدی لوٹ کر فرارہوگئے۔
علاقہ مکینوں اور بلال نے بتایا کہ لوٹ مار کرنے والے ملزمان پولیس موبائل میں آئے تھے۔ جس کی نمبر پلیٹ نہیں تھی، ملزمان جدید اسلحہ سے لیس تھے جبکہ انھوں نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے چہرے پر سیاہ نقاب پہنے ہوئے تھے، علاقے کے رہائشی ایک شخص نے واقعے کی اطلاع فوری طور پر تھانے کے اہلکار عارف کاظمی کو موبائل فون پر کر دی، پولیس موبائل میں آنے والے ڈاکو ایک گھنٹے تک لوٹ مار کر کے فرار ہو گئے۔
اس دوران گلشن اقبال پولیس جائے واردات پر آنے کے بجائے پولیس موبائل مذکورہ علاقے کے کارنر پر قائم کراچی ہوٹل پر کھڑی رہی اور ملزمان کے جانے کے بعد موقع پر پہنچ گئی جب وہاں موجود مکینوں نے گلشن اقبال تھانے کی اصلی پولیس سے نقلی پولیس موبائل کو جاتے ہوئے دیکھنے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا کہ کسی بھی موبائل کو جاتے ہوئے نہیں دیکھا جبکہ گلی سے باہر جانے کا ایک ہی راستہ ہے۔
پولیس کا مکینوں سے کہنا تھا کہ عارف کاظمی نے تھانے میں اطلاع نہیں دی اور نہ ہی ایس ایچ او کو بتایا، جب مکینوں نے تھانے جا کر ایس ایچ او کو پورے واقعے اور پولیس کے رویے کے بارے میں بتایا تو وہ اہلکار عارف کاظمی پر برہم ہوگئے اور مقدمہ درج کرلیا۔
گلستان جوہر اورگلشن اقبال میں نامعلوم ملزمان گھر اور دکان سے بھاری مالیت کا سامان اور نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے سفاری پارک کے قریب اے ایم کمیونیکشن کی دکان سے منگل اور بدھ کی درمیانی شب نامعلوم ملزمان تالے توڑ کر نقدی، موبائل فونز، مختلف موبائل کمپنی کے کالنگ کارڈ اور دیگر سامان لے کر فرار ہوگئے، پولیس کے مطابق دکان کے مالک عتیق نے پولیس کو بیان میں بتایا ہے کہ وہ بدھ کی صبح اپنی دکان کھولنے کے لیے آیا تو دکان کے شٹر کے تالے ٹوٹے ہوئے تھے اور دکان میں سے 10سے 15 لاکھ روپے مالیت کے موبائل فونز، نقدی اور بھاری مالیت کے کالنگ کارڈز غائب تھے۔
پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، گلشن اقبال کے علاقے ضیا الحق کالونی کچی آبادی گلی نمبر6 کے رہائشی محمد بلال نامی شخص کے گھر پولیس موبائل میں مسلح افراد نے اہلخانہ کو یرغمال بناکر گھر سے ایک ایل ای ڈی، ایک کمپیوٹر، پنکھے، 3 قیمتی موبائل فونز، 95ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ، طلائی زیورات اور نقدی لوٹ کر فرارہوگئے۔
علاقہ مکینوں اور بلال نے بتایا کہ لوٹ مار کرنے والے ملزمان پولیس موبائل میں آئے تھے۔ جس کی نمبر پلیٹ نہیں تھی، ملزمان جدید اسلحہ سے لیس تھے جبکہ انھوں نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے چہرے پر سیاہ نقاب پہنے ہوئے تھے، علاقے کے رہائشی ایک شخص نے واقعے کی اطلاع فوری طور پر تھانے کے اہلکار عارف کاظمی کو موبائل فون پر کر دی، پولیس موبائل میں آنے والے ڈاکو ایک گھنٹے تک لوٹ مار کر کے فرار ہو گئے۔
اس دوران گلشن اقبال پولیس جائے واردات پر آنے کے بجائے پولیس موبائل مذکورہ علاقے کے کارنر پر قائم کراچی ہوٹل پر کھڑی رہی اور ملزمان کے جانے کے بعد موقع پر پہنچ گئی جب وہاں موجود مکینوں نے گلشن اقبال تھانے کی اصلی پولیس سے نقلی پولیس موبائل کو جاتے ہوئے دیکھنے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا کہ کسی بھی موبائل کو جاتے ہوئے نہیں دیکھا جبکہ گلی سے باہر جانے کا ایک ہی راستہ ہے۔
پولیس کا مکینوں سے کہنا تھا کہ عارف کاظمی نے تھانے میں اطلاع نہیں دی اور نہ ہی ایس ایچ او کو بتایا، جب مکینوں نے تھانے جا کر ایس ایچ او کو پورے واقعے اور پولیس کے رویے کے بارے میں بتایا تو وہ اہلکار عارف کاظمی پر برہم ہوگئے اور مقدمہ درج کرلیا۔