بھارت میں بی جے پی کی حکومت نے مسلمانوں پر تعلیم اورروزگار کے دروازے بند کردیئے
بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں بی جے پی کی حکومت گائے کو ذبح کرنے اور اس کے گوشت کے استعمال پربھی پابندی عائد کر چکی ہے
بھارت میں برسراقتدار آنے کے بعد بی جے پی کی انتہا پسند حکومت نے جہاں کئی مسلم کش اقدامات کئے ہیں وہیں اب ان کے لئے اب تعلیم اورروزگار کے دروازے بھی بند کئے جارہے ہیں۔
بھات میں ہندوانتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد جہاں ملک میں بسنے والی اقلیت اس جماعت کے عتاب کا شکار ہورہے ہیں تو وہیں مسلمانوں کے خلاف ان کے تعصب پر مبنی اقدامات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اوراس کا ثبوت ریاست مہاراشٹرا میں دیا گیا جہاں کانگریس کی حکومت نے ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں مسلمانوں کے لئے جو 5 فی صد کوٹہ مختص کیا گیا تھا اسے بے جے پی کی انتہاپسند حکومت نے ختم کردیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ہی مہاراشٹرا میں گائے کو ذبح کرنے اور اس کے گوشت کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں پر 5 سال تک کی قید بھی ہو سکتی ہے۔
بھات میں ہندوانتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد جہاں ملک میں بسنے والی اقلیت اس جماعت کے عتاب کا شکار ہورہے ہیں تو وہیں مسلمانوں کے خلاف ان کے تعصب پر مبنی اقدامات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اوراس کا ثبوت ریاست مہاراشٹرا میں دیا گیا جہاں کانگریس کی حکومت نے ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں مسلمانوں کے لئے جو 5 فی صد کوٹہ مختص کیا گیا تھا اسے بے جے پی کی انتہاپسند حکومت نے ختم کردیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ہی مہاراشٹرا میں گائے کو ذبح کرنے اور اس کے گوشت کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے والوں پر 5 سال تک کی قید بھی ہو سکتی ہے۔