مجسمے کی توہین ترک صدر کو مہنگی پڑ گئی

عدالت نے مجسمہ ساز کی درخواست پر ترک صدر طیب اردوان پر جرمانہ عائد کردیا

رجب طیب اردوان نے 2011 میں بحیثیت وزیراعظم دورے کے دوران مجسمے کو بیہودہ قرار دیا تھا، فوٹو:فائل

عدالت نے ترک صدر طیب اردوان کو مجسمہ سازی کے فن کی توہین کے الزام میں جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2011 میں بحیثیت وزیراعظم رجب طیب اردوان نے مشرقی شہر قارص کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے ایک مجسمے کو دیکھ کر اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بیہودہ قرار دیا تھا جس پر مجسمہ ساز محمد اکسو نے موجودہ ترک صدر پر اپنے فن کی توہین کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔


استنبول کی عدالت نے محمد اکسو کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان کو مجسمے کی توہین پر فنکار کو ہرجانے کے طور پر 10 ہزار لیرہ جو تقریبا 3906 امریکی ڈالر کے مساوی رقم بنتی ہے اس کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب درخواست گزار مجسمہ ساز محمد اکسو نے طیب اردوان کی جانب سے ہرجانے کی رقم ادا کرنے کی صورت میں ان کی دعوت کا بھی اعلان کیا ہے۔
Load Next Story