سعد رفیق کے حلقے کے انتخابی ریکارڈ کی تصدیق کی درخواست پر فیصلہ موخر

این اے 125 میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے ذریعے جعلی ووٹ کاسٹ کئے گئے، حامد خان کا موقف

این اے 125 پر مسلم لیگ (ن) کے سعد رفیق نے تحریک انصاف کے حامد خان کو شکست دی تھی فوٹو: فائل

الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے انتخابی ریکارڈ کی نادرا سے تصدیق سے متعلق درخواست کا فیصلہ 10 مارچ تک موخر کردیا۔

الیکشن ٹریبونل میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 پر مبینہ دھاندلی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ این اے 125 میں بڑے پیمانے پر جعلی ووٹ کاسٹ اور نتائج تبدیل کئے گئے، اس حوالے سے چند پولنگ اسٹیشنز کے ریکارڈ کی تصدیق نادرا سے کرائی گئی اور تحقیقات کے بعد دھاندلی بھی سامنے آئی لہذا پورے حلقے کے ریکارڈ کی نادرا سے تصدیق کرائی جائے۔


خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے جوابی دلائل میں کہا کہ دھاندلی کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ نادرا نے جن پولنگ اسٹیشنز کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی اس میں کہیں بھی دھاندلی کے شواہد نہیں ملے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ 10مارچ تک موخر کردیا۔

واضح رہے کہ این اے 125 پر مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق نے تحریک انصاف کے حامد خان کو شکست دی تھی۔

 
Load Next Story