پاکستان نے پہلی فتح سے جنوبی افریقی طلسم توڑ دیا
پروٹیز کیخلاف ورلڈ کپ میں کامیابی کے بعد شائقین کو امید ہوچلی ہے کہ شاہین بھارت کیخلاف بھی فتح کاجمود توڑ دیں گے
ورلڈ کپ 2015 میں پاکستان نے لیگ مرحلے میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 29رنز سے ہراکر جنوبی افریقہ کا طلسم توڑ دیا، اس سے قبل پروٹیز سے تینوں باہمی میچزمیں ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جاری میگا ایونٹ میں بھارت اور ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیم کی شکست کے بعد شائقین کرکٹ شدید غم و غصے کا شکار تھے لیکن گرین شرٹس نے زمبابوے اور یواے ای کیخلاف آسان میچز میں بمشکل تمام فتوحات سمیٹ کر کھویا ہوااعتماد بحال کیا، اب توقع کے برخلاف نہایت شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے فیورٹ جنوبی افریقہ کو چاروں شانے چت کردیا، جس پر ملک بھر میں خوشیاں منائی جارہی ہیں۔
پروٹیز کیخلاف ورلڈ کپ مقابلوں میں کامیابی کے بعد اب شائقین کو امید ہوچلی ہے کہ گرین شرٹس میگا ایونٹ میں بھارت کیخلاف بھی فتح کا جمود توڑ پائیں گے، اس مرتبہ بھی اگرچہ لیگ مرحلے میں دھونی الیون کامیاب رہی لیکن اب کوارٹر فائنلز میں کامیابی کی صورت میں فائنل میں روایتی حریف سے پاکستان کا ٹاکرا دوبارہ بھی ممکن ہے،پروٹیز سے باہمی مقابلوں میں ملنے والی اولین فتح کے بعد شائقین کرکٹ نے مصباح الیون سے بڑی امیدیں باندھ لی ہیں۔
ورلڈکپ میں اس سے قبل دونوں ممالک 1992 میں مدمقابل آئے، 8 مارچ کو برسبین میں منعقدہ بارش سے متاثرہ یہ مقابلہ جنوبی افریقہ نے 20رنز سے جیتا تھا، پروٹیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے50 اوورز میں7 وکٹ پر 211رنز اسکور بورڈ پر سجائے، اینڈریو ہڈسن54 اور ہنسی کرونیے47رنز ناٹ آؤٹ بناکر نمایاں رہے، عمران خان اور وسیم اکرم نے2،2 وکٹیں اپنے نام کیں، پاکستان کو کامیابی کیلیے ازسرنو دیا گیا ہدف36 اوورز میں 194 تھا لیکن ٹیم 8 وکٹ پر173رنز جوڑپائی، انضمام الحق 48رنز کے ساتھ نمایاں رہے، انھیں جونٹی رہوڈز نے ناقابل یقین انداز میں ڈائیو لگاکر رن آؤٹ کیا تھا، ایڈرین کوئپر نے 3 اور برائن میک ملن نے 2 شکار کیے۔
1996 ورلڈ کپ کے کراچی میں منعقدہ مقابلے میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 5 وکٹ سے زیر کیا تھا، 29 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم پرگرین شرٹس نے 6 وکٹ پر 242رنز بنائے، اوپنر عامرسہیل 111رنز بناکر ٹاپ اسکورر بنے، سلیم ملک 40 اور کپتان وسیم اکرم نے 32رنز ناٹ آؤٹ اسکورکیے، کرونیے کو 2 وکٹیں ملیں، پروٹیز نے ہدف 44.2 اوورز میں5 وکٹ پر حاصل کرلیا، ڈیرل کلینن65 اور گیری کرسٹن44 رنز بنانے میں کامیاب رہے، کرونیے 45 اور شان پولاک20 نے ناقابل شکست رہتے ہوئے مہمان ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا، وقار یونس نے 3 اور ثقلین مشتاق نے2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
1999 میں ٹرینٹ برج، ناٹنگھم پر بھی جنوبی افریقہ نے پاکستان پر 3 وکٹ سے غلبہ حاصل کیا، قومی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کر کے7 وکٹ پر 220رنز اسکور بورڈ پر سجائے، معین خان نے 56 گیندوں پر 63 کی نمایاں اننگز کھیلی، عبدالرزاق کے 30رنز بھی اہم رہے، اسٹیو ایلورتھی نے2 وکٹیں لیں، پروٹیز نے ہدف ایک اوور قبل 7 وکٹ پر حاصل کرلیا، جیک کیلس 54 اور لانس کلوسنر 46 ناٹ آؤٹ بناکر نمایاں رہے، اظہر محمود نے 3 اور شعیب اختر نے 2 وکٹیں لیں۔
جاری میگا ایونٹ میں بھارت اور ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیم کی شکست کے بعد شائقین کرکٹ شدید غم و غصے کا شکار تھے لیکن گرین شرٹس نے زمبابوے اور یواے ای کیخلاف آسان میچز میں بمشکل تمام فتوحات سمیٹ کر کھویا ہوااعتماد بحال کیا، اب توقع کے برخلاف نہایت شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے فیورٹ جنوبی افریقہ کو چاروں شانے چت کردیا، جس پر ملک بھر میں خوشیاں منائی جارہی ہیں۔
پروٹیز کیخلاف ورلڈ کپ مقابلوں میں کامیابی کے بعد اب شائقین کو امید ہوچلی ہے کہ گرین شرٹس میگا ایونٹ میں بھارت کیخلاف بھی فتح کا جمود توڑ پائیں گے، اس مرتبہ بھی اگرچہ لیگ مرحلے میں دھونی الیون کامیاب رہی لیکن اب کوارٹر فائنلز میں کامیابی کی صورت میں فائنل میں روایتی حریف سے پاکستان کا ٹاکرا دوبارہ بھی ممکن ہے،پروٹیز سے باہمی مقابلوں میں ملنے والی اولین فتح کے بعد شائقین کرکٹ نے مصباح الیون سے بڑی امیدیں باندھ لی ہیں۔
ورلڈکپ میں اس سے قبل دونوں ممالک 1992 میں مدمقابل آئے، 8 مارچ کو برسبین میں منعقدہ بارش سے متاثرہ یہ مقابلہ جنوبی افریقہ نے 20رنز سے جیتا تھا، پروٹیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے50 اوورز میں7 وکٹ پر 211رنز اسکور بورڈ پر سجائے، اینڈریو ہڈسن54 اور ہنسی کرونیے47رنز ناٹ آؤٹ بناکر نمایاں رہے، عمران خان اور وسیم اکرم نے2،2 وکٹیں اپنے نام کیں، پاکستان کو کامیابی کیلیے ازسرنو دیا گیا ہدف36 اوورز میں 194 تھا لیکن ٹیم 8 وکٹ پر173رنز جوڑپائی، انضمام الحق 48رنز کے ساتھ نمایاں رہے، انھیں جونٹی رہوڈز نے ناقابل یقین انداز میں ڈائیو لگاکر رن آؤٹ کیا تھا، ایڈرین کوئپر نے 3 اور برائن میک ملن نے 2 شکار کیے۔
1996 ورلڈ کپ کے کراچی میں منعقدہ مقابلے میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 5 وکٹ سے زیر کیا تھا، 29 فروری کو نیشنل اسٹیڈیم پرگرین شرٹس نے 6 وکٹ پر 242رنز بنائے، اوپنر عامرسہیل 111رنز بناکر ٹاپ اسکورر بنے، سلیم ملک 40 اور کپتان وسیم اکرم نے 32رنز ناٹ آؤٹ اسکورکیے، کرونیے کو 2 وکٹیں ملیں، پروٹیز نے ہدف 44.2 اوورز میں5 وکٹ پر حاصل کرلیا، ڈیرل کلینن65 اور گیری کرسٹن44 رنز بنانے میں کامیاب رہے، کرونیے 45 اور شان پولاک20 نے ناقابل شکست رہتے ہوئے مہمان ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا، وقار یونس نے 3 اور ثقلین مشتاق نے2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
1999 میں ٹرینٹ برج، ناٹنگھم پر بھی جنوبی افریقہ نے پاکستان پر 3 وکٹ سے غلبہ حاصل کیا، قومی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کر کے7 وکٹ پر 220رنز اسکور بورڈ پر سجائے، معین خان نے 56 گیندوں پر 63 کی نمایاں اننگز کھیلی، عبدالرزاق کے 30رنز بھی اہم رہے، اسٹیو ایلورتھی نے2 وکٹیں لیں، پروٹیز نے ہدف ایک اوور قبل 7 وکٹ پر حاصل کرلیا، جیک کیلس 54 اور لانس کلوسنر 46 ناٹ آؤٹ بناکر نمایاں رہے، اظہر محمود نے 3 اور شعیب اختر نے 2 وکٹیں لیں۔