عدالتی حکم عدولیچیئرمین پبلک سروس کمیشن کونوٹس

آئندہ سماعت تک تقرری کے عمل میں کوئی پیش رفت نہ کی جائے،عدالت

آئندہ سماعت تک تقرری کے عمل میں کوئی پیش رفت نہ کی جائے،عدالت۔ فوٹو/ایکسپریس

لاہور:
سندھ ہائیکورٹ نے ڈپٹی پراسیکیوٹرزجنرل کی تقرریوں کے خلاف دائرتوہین عدالت کی درخواست پر حکومت سندھ، سندھ پبلک سروس کمیشن اور صوبائی وزارت قانون کو27جولائی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈپٹی پراسیکیوٹرزجنرل کی تقرریوں کا عمل روک دیا ہے۔


جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے اسسٹنٹ پراسیکیوٹر منتظر مہدی اور دیگر کی جانب سے دائر توہین عدالت کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل پراسیکیوٹرز اور ڈپٹی پراسیکیوٹرز کی اسامیوں پر براہ راست بھرتی نہیں ہوسکتی کیونکہ ان اسامیوں پر پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے پراسیکیوٹرز کا حق ہے اور ان اسامیوں پر انہیں ہی ترقی دی جاسکتی ہے،

فاضل عدالت نے جنوری 2012کو ایڈیشنل اور ڈپٹی پراسیکیوٹرز کے عہدوں پر تعیناتی روکتے ہوئے ان عہدوں پر تعیناتی نہ کرنے کا حکم دیا تھا،مگر سندھ پبلک سروس کمیشن نے اس حکم امتناع کے باوجود 10جولائی کوڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا جس کے بعد حکومت سندھ ان امیدواروںکو اسامیوں پر تعینات کردیگی، انہیں روکا جائے ، فاضل عدالت نے نوٹس جاری کردیے اورہدایت کی ہے آئندہ سماعت تک تقرری کے عمل میں کوئی پیش رفت نہ کی جائے۔
Load Next Story