آئرش کانٹے کو راہ سے ہٹانے کا عزم لئے پاکستانی ٹیم ایڈیلیڈ پہنچ گئی

ڈی ویلیئرز کی قیمتی وکٹ نے سہیل خان کا جوش بڑھا دیا

پروٹیز قائد بڑے بیٹسمین ہیں انھیں آؤٹ کرنا کسی اعزاز سے کم نہیں ہے، سہیل خان۔ فوٹو: اے ایف پی

ABU DHABI:
آئرش کانٹے کو راہ سے ہٹانے کا عزم لیے پاکستانی ٹیم ایڈیلیڈ پہنچ گئی جہاں کھلاڑی سینٹ پیٹرز کالج گراؤنڈ میں تیاریوں کا آغاز کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق 2 ابتدائی ورلڈکپ میچز میں شکستوں کے بعد قومی ٹیم فتوحات کے ٹریک پر واپس آگئی اور تین میچز جیت لیے ہیں۔ حیران کن طور پر گرین شرٹس نے اس سفر میں جنوبی افریقہ جیسے مضبوط حریف کو بھی زیرکرلیا، مشن امپاسبل کے بعد پاکستانی کھلاڑی آئرلینڈ کیخلاف اتوار کو شیڈول اگلے معرکے کیلیے ایڈیلیڈ پہنچ چکے، آئرش رکاوٹ عبور کرکے کوارٹر فائنل میں جگہ پکی کرنے کا موقع ملے گا، پلیئرز طویل سفر کی تھکان اتارنے کے بعد منگل سے سینٹ پیٹرزکالج گرائونڈ پر پریکٹس کا آغاز کرینگے، اگر ٹیم منیجر نے اجازت دی تو کسی کھلاڑی کی میڈیا سے بات بھی کرائی جائیگی، دوسری جانب پروٹیز کیخلاف میچ کے فیصلہ کن لمحات میں ڈی ویلیئرز کی قیمتی وکٹ حاصل کرنے والے سہیل خان اپنی کامیابی پر پھولے نہیں سما رہے۔ وہ آئندہ میچز میں مزید بہتر کارکردگی سے ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن رکھنے کیلیے پُرعزم ہیں۔


میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ کوچ وقار یونس نے اہم مقابلے کیلیے جو منصوبہ بندی کی تمام پیسرز نے اسی کے مطابق بولنگ کی جس کا نتیجہ سامنے ہے، ڈی ویلیئرز میرے کریز پر آنے سے پہلے ہی آگے نکل کر کھیلنے کا انداز اپنائے ہوئے تھے، میں نے ایک گیند آگے کی۔ دوسری اور تیسری بھی اسی طرح کی تاکہ وہ یہ سمجھیں کہ میں اسی لائن پر بولنگ کر رہا ہوں، آخرکار میں نے ایک گیند پیچھے کر دی جو ان کی سمجھ میں نہیں آئی، پروٹیز کپتان عصر حاضر کے بہت بڑے بیٹسمین اور موجودہ کرکٹ میں ان کا بڑا نام ہے، انھیں آؤٹ کرنا کسی اعزاز سے کم نہیں ہے، تاہم بھارت کیخلاف 5 وکٹوں کو کیریئر کی شاندار کارکردگی سمجھتا ہوں۔

سہیل خان کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ سب سے زیادہ دباؤ والا میچ تھا،روایتی حریف کی مضبوط بیٹنگ لائن کیخلاف اتنے بڑے ہجوم کے سامنے کھیلنے کا یہ میرا پہلا تجربہ تھا، اس کارکردگی سے مجھ میں بے پناہ اعتماد آیا اور اگلے میچز میں کھل کر بولنگ کی۔ سہیل نے بتایا کہ جس بال سے ڈی ویلیئرز کو آؤٹ کیا وہ میرے حصے میں نہیں آسکی۔ 3 بولرز نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں لیکن جس گیند سے بھارت کے 5 شکار کیے میرے پاس ہے۔ ویسٹ انڈیز کیخلاف موثر ثابت نہ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ کرکٹ میں ہر دن اچھا نہیں ہوتا، اس میچ میں مجھ سے کچھ غلطیاں ہوئیں جس کے بعد وقار یونس اور مشتاق احمد سے بات کی، دونوں کی رہنمائی کا اگلے میچز میں فائدہ ہوا۔
Load Next Story