حکومت سندھ اور ڈیوو کے درمیان 100 بسیں چلانے کے منصوبے کی یادداشت پر دستخط

پہلے مرحلے میں2 ارب روپے لاگت سے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ کے روٹس پر 50نئی بسیں چلیں گی

پہلے مرحلے میں2 ارب روپے لاگت سے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ کے روٹس پر 50نئی بسیں چلیں گی۔ فوٹو: فائل

SIALKOT:
حکومت سندھ نے کراچی اور صوبے کے دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے درمیان ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو بڑھاتے ہوئے500 نئی بسوں کے ساتھ شہید بے نظیر بھٹو انٹرسٹی بس سروس اور ٹرمینل پروجیکٹ کے تحت پہلے مرحلے میں100نئی بسوں کے منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں پیر کو غیر ملکی ٹرانسپورٹ کمپنی ڈیوو (Daewoo) ایکسپریس اور سندھ حکومت کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پروجیکٹ کے تحت صوبے کے ہر ضلعی ہیڈکوارٹرز کو ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے ایک دوسرے سے لنک کرنے کی یادداشت پر دستخط کیے گئے اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ میر ممتاز جکھرانی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ سیکریٹری ٹرانسپورٹ طحہٰ فاروقی اور ڈیوو پاکستان کے چیف ایگزیکٹو نے اپنے اداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے یادداشت پر دستخط کیے۔


یادداشت نامے کے مطابق ڈیوو ایکسپریس نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ وہ 23مارچ سے شروع ہونے والے پہلے فیز میں2 ارب روپے کی لاگت سے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ ڈویژنل ہیڈکوارٹرزکے روٹس پر 50نئی بسیں لائے گی۔ سندھ حکومت پہلے مرحلے میں 2 ارب میں سے 645ملین روپے دے گی جبکہ بقایارقم ڈیوو ایکسپریس ادا کرے گی اور اس کے ساتھ ساتھ 50نئی بسیں، بس ٹرمینل اور ٹرمینل پر ویٹنگ لاؤنج ، ٹک شاپس، علیحدہ واش روم، مساجدسمیت بس اڈوں پر ہر قسم کی سہولتیں مہیا کرے گی۔ ڈیوو10 سال تک یہ بسیں چلائے گی جبکہ مسافروں سے کرایہ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق لیا جائے گا۔

ڈیوو ایکسپریس کی انتظامیہ ایک سال کے اندر 100بسوں کا بندوبست کرکے پہلے فیز کی تکمیل کرے گی، یہ بسیں کراچی اور ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کے درمیان 23مارچ 2015سے شروع کی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اندرون شہر اور بین الشہرمواصلات اقتصادی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے، پیپلز پارٹی کی گورنمنٹ نے عوام کی فلاح کیلیے اندرون شہر اور بین الشہر ٹرانسپورٹ منصوبوںپر عمل شروع کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو انٹر سٹی بس سروس اور ٹرمینل پروجیکٹ نہ صرف ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرے گا بلکہ مقامی لوگوں کے لیے روزگارکے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
Load Next Story