چیمپئن کا تاج سر پر سجانے کیلیے آج معرکہ آرائی
کینگروز کو زیر کرنیوالی ویسٹ انڈین ٹیم کو ٹرافی ہاتھوں میں دکھائی دینے لگی، پلیئرز آئی سی سی ٹائٹل کیلیے8 برس پرانی...
KARACHI:
ٹوئنٹی20 کے نئے شہنشاہ کا فیصلہ اتوارکو ہوگا، چیمپئن کا تاج سر پر سجانے کیلیے سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان معرکہ آرائی ہوگی۔
کینگروز کو زیر کرنے والی کیریبیئن سائیڈ کو ورلڈ کپ اپنے ہاتھوں میں دکھائی دینے لگا، پلیئرز آئی سی سی ٹائٹل کیلیے8 برس پرانی پیاس بجھانے کیلیے بے چین ہیں، سائیڈ اسٹرین کی تکلیف بھی کرس گیل کو میدان میں اترنے سے بازنہیں رکھ پائے گی، آندرے رسل کے مہنگے ثابت ہونے کے باوجود فیڈل ایڈروڈز کو کھلائے جانے کا امکان نہیں ہے، وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا جائے گا،کپتان ڈیرن سیمی کا کہنا ہے کہ ہارڈ ہٹر اوپنر ماضی میں بھی انجریز کے ساتھ کھیل چکا اس بار بھی کچھ مختلف نہیں ہوگا، ہم سری لنکا کی پارٹی کو اجاڑنے کا تہیہ کیے بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا فائنل ہارنے کی روایت توڑنے کیلیے پُراعتماد ہے۔
آئی لینڈرز 5 برس میں 3 آئی سی سی ایونٹس کے فائنلز ہارچکے ہیں، پاکستان کے دشمن ثابت ہونے والے رنگانا ہیراتھ کے بجائے ایکلا داناجایا کی واپسی ہوسکتی ہے، کپتان مہیلا جے وردنے نے کہاکہ جو کچھ ماضی میں ہوا وہ اب نہیں ہونے دیںگے، گیل ہمارے اعصاب پر سوار نہیں، کسی ایک پلیئر کو نہیں پوری ٹیم کو قابو کرنے کی حکمت عملی تیار کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز کو ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی ٹائٹل کیلیے فیورٹ قرار دیا جارہا تھا، اس ٹیگ کی لاج رکھتے ہوئے ٹیم نے فائنل میں جگہ بھی بنالی،پورے ٹورنامنٹ میں کیریبیئن ٹیم پر قسمت کافی مہربان رہی،یہ واحد سائیڈ تھی۔
جس نے بغیر کوئی میچ جیتے سپر ایٹ رائونڈ میں جگہ بنائی اور پھر مزید ایک جیت اور ٹائی میچ نے اسے سیمی فائنل میں پہنچا دیا جہاں کرس گیل کی ماردھاڑ نے آسٹریلیا پر فتح دلادی، کرس گیل نے سیمی فائنل میں 41 گیندوں پر ناقابل شکست 75 رنز بنائے مگر اس برق رفتار اننگز کے دوران وہ خود سائیڈ اسٹرین انجری کا شکار ہوگئے،اس کے باوجود وہ اہم ترین معرکے میں باہر بیٹھنے کو تیار نہیں بلکہ ایک بار پھر ٹاپ آرڈر پر لاٹھی چارج سے اپنی ٹیم کا ٹائٹل کی جانب فاصلہ کم کرنے میں اہم حصہ ڈالنے کو بے تاب ہیں۔ 1975 اور 1979 میں ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے والے ویسٹ انڈین ٹیم نے آخری آئی سی سی ٹائٹل 2004 میں چیمپئنز ٹرافی کی صورت میں جیتا تھا۔
اس کے بعد سے وہ آنکھوں میں بڑے خواب ہی سجائے بیٹھی ہے اس بار تو کپ اس کو اپنے ہاتھوں میں ہی دکھائی دینے لگا،فائنل میں وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا جائے گا، کینگروز سے میچ کے دوران ایک اوور میں انتہائی مہنگے ثابت ہونے کے باوجود آندرے رسل کی جگہ فیڈل ایڈورڈز کو کھلائے جانے کا امکان نہیں ہے۔ کپتان ڈیرن سیمی نے کہاکہ کرس گیل انجرڈ ضرور ہیں مگر کوئی بھی نہیں چاہتا کہ وہ فائنل میں باہر بیٹھیں، وہ اس سے قبل بھی سخت تکلیف میں کئی مرتبہ ہمارے لیے کھیل چکے اور اتوار کا دن بھی پہلے سے مختلف نہیں ہوگا، انھوں نے کہا کہ ہم سری لنکن پارٹی کو اجاڑنے کا تہیہ کیے بیٹھے ہیں، ٹورنامنٹ کی دو بہترین ٹیمیں فائنل میں ہیں، اگر سری لنکا ٹیم مضبوط ہے تو ہم بھی اسے بروقت کمزور کرنے کیلیے تیار ہیں۔
جب ہم فیلڈ سنبھالیں گے تو ہر کوئی اچھی کارکردگی پیش کرے گا کیونکہ یہ ایک بہت بڑا موقع ہے،اگر ہم یہ مقابلہ جیت گئے تو یہ ہمارے شائقین کیلیے بہت خوشی کی بات ہوگی، انھوں نے مزید کہا کہ پریماداسا اسٹیڈیم کی اسپن فرینڈلی کنڈیشنز میزبان سائیڈ کیلیے معاون ہوں گی مگر ہمیں اس سے کوئی پریشانی نہیں،اگر ہم اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں تو کنڈیشنز سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہمارا بنیادی مقصد اچھا مجموعہ بنانا ہے۔ ادھر سری لنکا فائنل میں پہنچنے کے باوجود انجانے خوف کا شکار ہے،اس کی بڑی وجہ 5 برس کے دوران تین آئی سی سی ایونٹس کے فائنلز کھیلنے کے باوجود خالی ہاتھ رہنا ہے۔
2007 اور 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ اور 2009 کے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ فائنلز میں آئی لینڈرز کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،کپتان مہیلا جے وردنے کا کہنا ہے کہ ہم اتوار کے مقابلے میں نئی حکمت کے ساتھ میدان میں اتریں گے، گذشتہ ناکامیاں ماضی کا حصہ بن چکیں مگر اس بار ایسا نہیں ہوگا، کرس گیل کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ہم کسی ایک کھلاڑی کے بارے میں فکرمند ہونے کے بجائے پوری ٹیم کو قابو کرنے کیلیے منصوبہ بندی کرتے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ بہتر ہے مگر ہم اسے زیر کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ واضح رہے کہ فائنل معرکے کیلیے بھی ٹرننگ وکٹ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ٹوئنٹی20 کے نئے شہنشاہ کا فیصلہ اتوارکو ہوگا، چیمپئن کا تاج سر پر سجانے کیلیے سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان معرکہ آرائی ہوگی۔
کینگروز کو زیر کرنے والی کیریبیئن سائیڈ کو ورلڈ کپ اپنے ہاتھوں میں دکھائی دینے لگا، پلیئرز آئی سی سی ٹائٹل کیلیے8 برس پرانی پیاس بجھانے کیلیے بے چین ہیں، سائیڈ اسٹرین کی تکلیف بھی کرس گیل کو میدان میں اترنے سے بازنہیں رکھ پائے گی، آندرے رسل کے مہنگے ثابت ہونے کے باوجود فیڈل ایڈروڈز کو کھلائے جانے کا امکان نہیں ہے، وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا جائے گا،کپتان ڈیرن سیمی کا کہنا ہے کہ ہارڈ ہٹر اوپنر ماضی میں بھی انجریز کے ساتھ کھیل چکا اس بار بھی کچھ مختلف نہیں ہوگا، ہم سری لنکا کی پارٹی کو اجاڑنے کا تہیہ کیے بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا فائنل ہارنے کی روایت توڑنے کیلیے پُراعتماد ہے۔
آئی لینڈرز 5 برس میں 3 آئی سی سی ایونٹس کے فائنلز ہارچکے ہیں، پاکستان کے دشمن ثابت ہونے والے رنگانا ہیراتھ کے بجائے ایکلا داناجایا کی واپسی ہوسکتی ہے، کپتان مہیلا جے وردنے نے کہاکہ جو کچھ ماضی میں ہوا وہ اب نہیں ہونے دیںگے، گیل ہمارے اعصاب پر سوار نہیں، کسی ایک پلیئر کو نہیں پوری ٹیم کو قابو کرنے کی حکمت عملی تیار کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز کو ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی ٹائٹل کیلیے فیورٹ قرار دیا جارہا تھا، اس ٹیگ کی لاج رکھتے ہوئے ٹیم نے فائنل میں جگہ بھی بنالی،پورے ٹورنامنٹ میں کیریبیئن ٹیم پر قسمت کافی مہربان رہی،یہ واحد سائیڈ تھی۔
جس نے بغیر کوئی میچ جیتے سپر ایٹ رائونڈ میں جگہ بنائی اور پھر مزید ایک جیت اور ٹائی میچ نے اسے سیمی فائنل میں پہنچا دیا جہاں کرس گیل کی ماردھاڑ نے آسٹریلیا پر فتح دلادی، کرس گیل نے سیمی فائنل میں 41 گیندوں پر ناقابل شکست 75 رنز بنائے مگر اس برق رفتار اننگز کے دوران وہ خود سائیڈ اسٹرین انجری کا شکار ہوگئے،اس کے باوجود وہ اہم ترین معرکے میں باہر بیٹھنے کو تیار نہیں بلکہ ایک بار پھر ٹاپ آرڈر پر لاٹھی چارج سے اپنی ٹیم کا ٹائٹل کی جانب فاصلہ کم کرنے میں اہم حصہ ڈالنے کو بے تاب ہیں۔ 1975 اور 1979 میں ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے والے ویسٹ انڈین ٹیم نے آخری آئی سی سی ٹائٹل 2004 میں چیمپئنز ٹرافی کی صورت میں جیتا تھا۔
اس کے بعد سے وہ آنکھوں میں بڑے خواب ہی سجائے بیٹھی ہے اس بار تو کپ اس کو اپنے ہاتھوں میں ہی دکھائی دینے لگا،فائنل میں وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا جائے گا، کینگروز سے میچ کے دوران ایک اوور میں انتہائی مہنگے ثابت ہونے کے باوجود آندرے رسل کی جگہ فیڈل ایڈورڈز کو کھلائے جانے کا امکان نہیں ہے۔ کپتان ڈیرن سیمی نے کہاکہ کرس گیل انجرڈ ضرور ہیں مگر کوئی بھی نہیں چاہتا کہ وہ فائنل میں باہر بیٹھیں، وہ اس سے قبل بھی سخت تکلیف میں کئی مرتبہ ہمارے لیے کھیل چکے اور اتوار کا دن بھی پہلے سے مختلف نہیں ہوگا، انھوں نے کہا کہ ہم سری لنکن پارٹی کو اجاڑنے کا تہیہ کیے بیٹھے ہیں، ٹورنامنٹ کی دو بہترین ٹیمیں فائنل میں ہیں، اگر سری لنکا ٹیم مضبوط ہے تو ہم بھی اسے بروقت کمزور کرنے کیلیے تیار ہیں۔
جب ہم فیلڈ سنبھالیں گے تو ہر کوئی اچھی کارکردگی پیش کرے گا کیونکہ یہ ایک بہت بڑا موقع ہے،اگر ہم یہ مقابلہ جیت گئے تو یہ ہمارے شائقین کیلیے بہت خوشی کی بات ہوگی، انھوں نے مزید کہا کہ پریماداسا اسٹیڈیم کی اسپن فرینڈلی کنڈیشنز میزبان سائیڈ کیلیے معاون ہوں گی مگر ہمیں اس سے کوئی پریشانی نہیں،اگر ہم اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں تو کنڈیشنز سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہمارا بنیادی مقصد اچھا مجموعہ بنانا ہے۔ ادھر سری لنکا فائنل میں پہنچنے کے باوجود انجانے خوف کا شکار ہے،اس کی بڑی وجہ 5 برس کے دوران تین آئی سی سی ایونٹس کے فائنلز کھیلنے کے باوجود خالی ہاتھ رہنا ہے۔
2007 اور 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ اور 2009 کے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ فائنلز میں آئی لینڈرز کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،کپتان مہیلا جے وردنے کا کہنا ہے کہ ہم اتوار کے مقابلے میں نئی حکمت کے ساتھ میدان میں اتریں گے، گذشتہ ناکامیاں ماضی کا حصہ بن چکیں مگر اس بار ایسا نہیں ہوگا، کرس گیل کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ہم کسی ایک کھلاڑی کے بارے میں فکرمند ہونے کے بجائے پوری ٹیم کو قابو کرنے کیلیے منصوبہ بندی کرتے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ بہتر ہے مگر ہم اسے زیر کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ واضح رہے کہ فائنل معرکے کیلیے بھی ٹرننگ وکٹ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔