ایران کے نام ریپبلکن سینٹرز کے خط پر اوباما ناراض اقدام جوہری مذاکرات میں مداخلت قرار دیدیا

ایوان نمائندگان کے ان ارکان نے جوہری پروگرام پر جاری بات چیت میں ’مداخلت‘ کی ہے، امریکی صدر

ایوان نمائندگان کے ان ارکان نے جوہری پروگرام پر جاری بات چیت میں ’مداخلت‘ کی ہے، امریکی صدر۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
امریکی صدر اوباما نے امریکی کانگریس کے رپبلکن سینیٹرز کی جانب سے ایران کے نام خط پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان نمائندگان کے ان ارکان نے جوہری پروگرام پر جاری بات چیت میں 'مداخلت' کی ہے۔


اوباما کا کہنا تھا کہ خط لکھنے والے 47 سینیٹرز نے ایک طرح سے ایران کے سخت گیر رہنماؤں کے ساتھ 'غیرمعمولی اتحاد' کرلیا ہے۔ 47 ریپبلکن سینیٹرز کی جانب سے دستخط شدہ اس خط میں ایران کو یاد دلایا گیا ہے کہ اس کے جوہری پروگرام پر کوئی بھی معاہدہ اس وقت تک صرف ایک 'ایگزیکیٹو ایگریمنٹ' ہی رہے گا جب تک کانگریس اس کی منظوری نہیں دے دیتی۔ دوسری جانب امریکا نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر میں پرامن ایٹمی پروگرام کا حامی ہے،کوئی بھی ملک عالمی قوانین کی پاسداری، عالمی ایٹمی ایجنسی کے حفاظتی اصولوں کو پیش نظر رکھے اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے قوانین پر عمل کرے تو پرامن ایٹمی پروگرام جاری رکھا جاسکتا ہے۔
Load Next Story