سندھ ہائیکورٹ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے متعلق کابینہ ڈویژن کا میمورنڈم معطل

وزارت قانون،تعلیم،بین الصوبائی رابطہ اور کیبنٹ سیکریٹری کو16اگست کیلیے نوٹس جاری،جواب طلب

وزارت قانون،تعلیم،بین الصوبائی رابطہ اور کیبنٹ سیکریٹری کو16اگست کیلیے نوٹس جاری،جواب طلب , فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو پروفیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ ڈویژن سے منسلک کرنے کے میمورنڈم کو معطل کرکے ڈپٹی اٹارنی جنرل، وفاقی وزارت قانون ،وزارت تعلیم،وزارت بین الصوبائی رابطہ اورکیبنٹ سیکریٹری کو16اگست کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے جبکہ نیشنل کمیشن برائے یونیسکو کی آئینی حیثیت کے بارے میں درخواست گزار وکلا کو عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کی ہے،

جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی،محمدندیم شیخ اورعاصم اقبال ایڈوکیٹس کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی وزارت قانون ،وزارت تعلیم،وزارت بین الصوبائی رابطہ اور کیبنٹ سیکریٹری کوفریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہائیرایجوکیشن کمیشن کا قیام 2002میں عمل میں آیا جس کا مقصد اعلیٰ تعلیم کا فروغ اورقابل طلبا کو اسکالر شپس فراہم کرنا تھا تاکہ غریب طالب علم بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکے،ایچ ای سی مسلسل اعلیٰ تعلیم یافتہ اور پی ایچ ڈی طلبا تیار کررہا ہے جو کہ ملک کا سرمایہ ہیں،طلبا کو اسکالر شپ فراہم کرنے کیلیے عالمی بینک اور دیگر ادارے بھی بڑے پیمانے پر مالی تعاون کررہے ہیں ،

لیکن 8جون کو کیبنٹ ڈویژن نے میمورنڈم جاری کرتے ہوئے تقسیم اختیارات کے لیے اس کے کچھ امور صوبوں،مختلف وزارتوں اور ادارے کو پروفیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ ڈویژن کے تابع کرنے کے لیے کہا ہے ، درخواست گزاروں کے مطابق ایچ ای سی کا قیام 2002 میں آرڈیننس کے تحت عمل میں آیا ،جسے آئینی تحفظ بھی دیا گیا ، اس کے تحت یہ خود مختار ادارہ ہے ، آئینی تحفظ کے بعد اس کے متعلق کوئی فیصلہ محض نوٹیفکیشن کے ذریعے نہیں کیا جاسکتا،


سپریم کورٹ اپریل 2011 میں اپنے ایک فیصلے میں قرار دے چکی ہے کہ ایچ ای سی کے معاملات کو نہ چھیڑا جائے اور اس کی خود مختار حالت برقرار رکھی جائے جبکہ حکومت پاکستان نے بھی اٹارنی جنرل کے توسط سے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایچ ای سی کے معاملات کواسی طرح برقرار رکھا جائیگا اور اگر اس میں کوئی تبدیلی مقصود ہوئی تو پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی کی جائے گی

لیکن اس کو نظراندازکرتے ہوئے کیبنٹ ڈویژن نے 8جون کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان نیشنل کمیشن برائے یونیسکو کو پروفیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ ڈویژن سے منسلک کرنے کا میمورنڈم جاری کردیاجو سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے،فاضل بینچ نے عاصم اقبال اورندیم شیخ ایڈووکیٹ کے ابتدائی دلائل کی سماعت کے بعدکیبنٹ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کوہائیر ایجوکیشن کمیشن کی حد تک معطل کردیا جبکہ نیشنل کمیشن برائے یونیسکو کی آئینی حیثیت کے بارے میں عدالت کی مزید معاونت کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 16 اگست کیلیے ملتوی کردی۔

 
Load Next Story