فٹبال ورلڈ کپ کوالیفائر میں پاکستانی مہم کا آج یمن کیخلاف آغاز
قومی اسکواڈ کو دیگر غیرملکی لیگز کھیلنے والے کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل، کپتان ذیشان رحمان کی شرکت مشکوک
ورلڈ کپ 2018 کوالیفائرز میں جمعرات کو پاکستانی مہم کا آغاز یمن کیخلاف ہوگا، نیوٹرل وینیو دوحا میں شیڈول ابتدائی آزمائش میں فیورٹ خلیجی ٹیم کیخلاف گرین شرٹس کو غیرملکی لیگز کھیلنے والے کھلاڑیوں کا ساتھ بھی حاصل ہوگا، ملائیشین لیگ میں مصروفیت کی وجہ سے کپتان ذیشان رحمان کی شرکت مشکوک ہے، میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے8 بجے شروع ہوگا۔
کولمبو میں ورلڈ کپ کوالیفائنگ میں ڈیبیو کرنے والی ٹیم بھوٹان کو میزبان سری لنکا کا چیلنج درپیش ہے، ابتدائی مرحلہ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر شیڈول ہے جس کی فاتح ٹیم اے ایف سی کوالیفائنگ کے دوسرے مرحلے میں جگہ بناسکے گی۔تفصیلات کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2018 میں رسائی کیلیے ایشیا میں فٹبال ٹیموں کے درمیان جنگ جمعرات سے شروع ہورہی ہے، پاکستان اپنی مہم کا آغاز نیوٹرل وینیو دوحا پر یمن کیخلاف کرے گا، جوابی لیگ کیلیے یمن کی ٹیم17 مارچ کو لاہور میں کھیلے گی۔
گذشتہ ماہ ہوم گراؤنڈ میں افغانستان کے خلاف 3-1 سے کامیابی نے گرین شرٹس کو رینکنگ میں 17 درجے ترقی دلائی لیکن اس کے باوجود یمن کو خطے میں تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہونے والی سب سے بہترین سائیڈ قرار دیا جارہا ہے، دوحا میں ہونے والے میچ میں قومی اسکواڈ کو کئی غیرملکی لیگز کھیلنے والے پلیئرز کے ساتھ نے بھی قدرے مضبوط بنا دیا ہے،ان دنوں ملائیشین لیگ کھیلنے والے کپتان ذیشان رحمان کو فی الحال کلب نے اجازت نامہ جاری نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کی میچ میں شرکت مشکوک نظر آرہی ہے۔
یمن کیخلاف ابتدائی لیگ میں قیادت کی ذمہ داری کلیم اللہ یا حسن بشیر کو سونپی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق کپتان کا حتمی فیصلہ ٹیم مینجمنٹ پی ایف ایف حکام سے مشاورت کے بعد کرے گی۔ میچ کی تیاریوں کیلیے دوحا میں موجود پاکستانی ٹیم نے بدھ کو العربی فٹبال اسٹیڈیم میں بھرپور ٹریننگ کی، اس دوران کوچ محمد شملان نے پلیئرز کو دفاع اور اٹیک کے حوالے سے اہم ٹپس دیں۔ انھوں نے گول کیپر محمد مزمل اور ثاقب حنیف کو بھی خصوصی مشقیں کرائیں۔ اس سے قبل ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑیوں کے مابین اہم ملاقات ہوئی، جس میں یمن کیخلاف میچ کے حوالے سے حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی، اس موقع پر کوچنگ اسٹاف نے پلیئرز کو یمن ٹیم کے مختلف میچز کی ویڈیوز دکھا کر خوبیوں اور خامیوں کی نشاندہی کی، کھلاڑیوں نے ٹیم مینجمنٹ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ سو فیصد کارکردگی سے خلیجی ٹیم کیخلاف فتح حاصل کریں گے۔
ڈینش لیگز کے اسٹار ڈیفینڈر نبیل اسلم اور مڈفیلڈر حسن بشیر کی شمولیت نے دیگر پلیئرز کے حوصلے بھی مزید بلند کردیے ہیں ، ان کا ساتھ دینے کیلیے کلیم اللہ، محمد عادل، صدام حسین اور محمد احمد مکمل طور پر تیار ہیں۔ یادرہے کہ دونوں ٹیمیں 1993 میں بھی مدمقابل آچکی ہیں، جب یمن نے ابتدائی لیگ میچ میں 5-0 اور دوسرے میں3-1 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ورلڈ کپ 2018 کے دیگر کوالیفائنگ میچز میں ایشیا کی دیگر10کم تر رینکنگ ٹیموں کے مقابلے بھی انہی تاریخوں میں شیڈول ہیں، دنیا کی بدترین انٹرنیشنل ٹیم کی منفی شہرت رکھنے والی بھوٹان کی ٹیم پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ میں شامل ہو رہی ہے، اس کا فرسٹ لیگ میں سامنا کولمبو میں میزبان سری لنکا سے ہوگا۔
بھوٹان نے 2008 سے کسی بھی ایونٹ میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کی، بھوٹان فٹبال فیڈریشن کے صدر یوگین ٹیسچپ ڈورجی نے ایک انٹرویو میں کہاکہ سری لنکن فٹبال ٹیم کا معیار بھی ہم سے کچھ زیادہ بہتر نہیں ہے، ہماری کامیابی کا انحصار میچ والے دن پلیئرز کے عمدہ پرفارم کرنے پر ہے، ہم بہت زیادہ پُرامید ہیں، بھوٹان اب تک بین الاقوامی فٹبال میں محض تین فتوحات افغانستان، مونٹیسرٹ اور گوام جیسے ممالک کیخلاف حاصل کرپایا ہے، سری لنکا نے بھوٹان کو 2013 کی ساؤتھ ایشین فٹبال چیمپئن شپ میں 5-2 سے ہرایا تھا۔
پلیئرز نے سری لنکن گرم موسم کے پیش نظر اس مقابلے کی تیاری تھائی لینڈ میں کی، بھوٹان کی ٹیم کو 2000 کے ایشین کپ کوالیفائر میں کویت نے 20-0 سے بھی تختہ مشق بنایا جس کے بعد انھیں دنیا کی بدترین ٹیم کی منفی شہرت ملی تھی، بھوٹانی فٹبال چیف نے اس تاثر کو زائل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فیفا رینکنگ سے کوئی پریشانی نہیں ہے، ہم اپنی ٹیم کو ملک سے باہر بھیجنے کے بجائے اپنی یوتھ اور گراس روٹ لیول پر کھیل کو فروغ دینے کو زیادہ اہم خیال کرتے ہیں۔
بھوٹان کی ورلڈ کپ کوالیفائنگ میں شمولیت کے بعد پہلی بار فیفا رینکنگ میں تمام 209 ممبران کو قسمت آزمانے کا موقع میسر آیاہے، ابتدائی مرحلے عبور کرنے کی صورت میں بھوٹان کو ایشین چیمپئن آسٹریلیا، جاپان اور ایران جیسی خطے کی بڑی ٹیموں کے ساتھ ڈرا میں شامل ہونے کا چانس مل پائے گا۔گوہاٹی میں بھارتی ٹیم نیپال کی میزبانی کرے گی، منگولیا کی سائیڈ ایسٹ تیمور کی مہمان بن رہی ہے، مکاؤ نے کولمبیا کا سفر کیا ہے، برونائی کی ٹیم چائنیز تائپے کا سامنا کرے گی۔
کولمبو میں ورلڈ کپ کوالیفائنگ میں ڈیبیو کرنے والی ٹیم بھوٹان کو میزبان سری لنکا کا چیلنج درپیش ہے، ابتدائی مرحلہ ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر شیڈول ہے جس کی فاتح ٹیم اے ایف سی کوالیفائنگ کے دوسرے مرحلے میں جگہ بناسکے گی۔تفصیلات کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2018 میں رسائی کیلیے ایشیا میں فٹبال ٹیموں کے درمیان جنگ جمعرات سے شروع ہورہی ہے، پاکستان اپنی مہم کا آغاز نیوٹرل وینیو دوحا پر یمن کیخلاف کرے گا، جوابی لیگ کیلیے یمن کی ٹیم17 مارچ کو لاہور میں کھیلے گی۔
گذشتہ ماہ ہوم گراؤنڈ میں افغانستان کے خلاف 3-1 سے کامیابی نے گرین شرٹس کو رینکنگ میں 17 درجے ترقی دلائی لیکن اس کے باوجود یمن کو خطے میں تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہونے والی سب سے بہترین سائیڈ قرار دیا جارہا ہے، دوحا میں ہونے والے میچ میں قومی اسکواڈ کو کئی غیرملکی لیگز کھیلنے والے پلیئرز کے ساتھ نے بھی قدرے مضبوط بنا دیا ہے،ان دنوں ملائیشین لیگ کھیلنے والے کپتان ذیشان رحمان کو فی الحال کلب نے اجازت نامہ جاری نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کی میچ میں شرکت مشکوک نظر آرہی ہے۔
یمن کیخلاف ابتدائی لیگ میں قیادت کی ذمہ داری کلیم اللہ یا حسن بشیر کو سونپی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق کپتان کا حتمی فیصلہ ٹیم مینجمنٹ پی ایف ایف حکام سے مشاورت کے بعد کرے گی۔ میچ کی تیاریوں کیلیے دوحا میں موجود پاکستانی ٹیم نے بدھ کو العربی فٹبال اسٹیڈیم میں بھرپور ٹریننگ کی، اس دوران کوچ محمد شملان نے پلیئرز کو دفاع اور اٹیک کے حوالے سے اہم ٹپس دیں۔ انھوں نے گول کیپر محمد مزمل اور ثاقب حنیف کو بھی خصوصی مشقیں کرائیں۔ اس سے قبل ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑیوں کے مابین اہم ملاقات ہوئی، جس میں یمن کیخلاف میچ کے حوالے سے حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی، اس موقع پر کوچنگ اسٹاف نے پلیئرز کو یمن ٹیم کے مختلف میچز کی ویڈیوز دکھا کر خوبیوں اور خامیوں کی نشاندہی کی، کھلاڑیوں نے ٹیم مینجمنٹ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ سو فیصد کارکردگی سے خلیجی ٹیم کیخلاف فتح حاصل کریں گے۔
ڈینش لیگز کے اسٹار ڈیفینڈر نبیل اسلم اور مڈفیلڈر حسن بشیر کی شمولیت نے دیگر پلیئرز کے حوصلے بھی مزید بلند کردیے ہیں ، ان کا ساتھ دینے کیلیے کلیم اللہ، محمد عادل، صدام حسین اور محمد احمد مکمل طور پر تیار ہیں۔ یادرہے کہ دونوں ٹیمیں 1993 میں بھی مدمقابل آچکی ہیں، جب یمن نے ابتدائی لیگ میچ میں 5-0 اور دوسرے میں3-1 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ورلڈ کپ 2018 کے دیگر کوالیفائنگ میچز میں ایشیا کی دیگر10کم تر رینکنگ ٹیموں کے مقابلے بھی انہی تاریخوں میں شیڈول ہیں، دنیا کی بدترین انٹرنیشنل ٹیم کی منفی شہرت رکھنے والی بھوٹان کی ٹیم پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ میں شامل ہو رہی ہے، اس کا فرسٹ لیگ میں سامنا کولمبو میں میزبان سری لنکا سے ہوگا۔
بھوٹان نے 2008 سے کسی بھی ایونٹ میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کی، بھوٹان فٹبال فیڈریشن کے صدر یوگین ٹیسچپ ڈورجی نے ایک انٹرویو میں کہاکہ سری لنکن فٹبال ٹیم کا معیار بھی ہم سے کچھ زیادہ بہتر نہیں ہے، ہماری کامیابی کا انحصار میچ والے دن پلیئرز کے عمدہ پرفارم کرنے پر ہے، ہم بہت زیادہ پُرامید ہیں، بھوٹان اب تک بین الاقوامی فٹبال میں محض تین فتوحات افغانستان، مونٹیسرٹ اور گوام جیسے ممالک کیخلاف حاصل کرپایا ہے، سری لنکا نے بھوٹان کو 2013 کی ساؤتھ ایشین فٹبال چیمپئن شپ میں 5-2 سے ہرایا تھا۔
پلیئرز نے سری لنکن گرم موسم کے پیش نظر اس مقابلے کی تیاری تھائی لینڈ میں کی، بھوٹان کی ٹیم کو 2000 کے ایشین کپ کوالیفائر میں کویت نے 20-0 سے بھی تختہ مشق بنایا جس کے بعد انھیں دنیا کی بدترین ٹیم کی منفی شہرت ملی تھی، بھوٹانی فٹبال چیف نے اس تاثر کو زائل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فیفا رینکنگ سے کوئی پریشانی نہیں ہے، ہم اپنی ٹیم کو ملک سے باہر بھیجنے کے بجائے اپنی یوتھ اور گراس روٹ لیول پر کھیل کو فروغ دینے کو زیادہ اہم خیال کرتے ہیں۔
بھوٹان کی ورلڈ کپ کوالیفائنگ میں شمولیت کے بعد پہلی بار فیفا رینکنگ میں تمام 209 ممبران کو قسمت آزمانے کا موقع میسر آیاہے، ابتدائی مرحلے عبور کرنے کی صورت میں بھوٹان کو ایشین چیمپئن آسٹریلیا، جاپان اور ایران جیسی خطے کی بڑی ٹیموں کے ساتھ ڈرا میں شامل ہونے کا چانس مل پائے گا۔گوہاٹی میں بھارتی ٹیم نیپال کی میزبانی کرے گی، منگولیا کی سائیڈ ایسٹ تیمور کی مہمان بن رہی ہے، مکاؤ نے کولمبیا کا سفر کیا ہے، برونائی کی ٹیم چائنیز تائپے کا سامنا کرے گی۔