خیبر ایجنسی میں جھڑپیں 8شدت پسند 5رضا کار جاں بحق 4یرغمالی قتل

کالعدم انصارالاسلام اورطالبان میںلڑائی،اکاخیل امن شرشتہ کامرکزتباہ،دومراکزپر قبضہ،6 زخمی،7شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ

تیراہ سے3شدت پسندوںکی لاشیں ملیں،جمرود میں 3دھماکے،بنوں میں وکیل کے گھرکو بموں سے تباہ،باجوڑ سے 3 مشتبہ افرادگرفتار. فوٹو فائل

تیراہ سپاہ کے علاقے توحید آباد میں شدت پسند تنظیم نے 4یرغمالیوں کوفائرنگ کر کے قتل کردیا جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ کافی عرصے سے شدت پسندوں کی قید میں تھے۔

تاہم ان کے ناموں اورکسی تنظیم کے ساتھ تعلق کے بارے میں معلوم نہ ہو سکا۔ذرائع کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے قتل کیے جانے والے افراد کی لاشوں کیلیے ترخوکس میں موجود تنظیم کے رضا کار پہنچ گئے تاہم لاشوں کی حوالگی سے متعلق اطلاعات موصول نہ ہوسکیں جبکہ تیراہ جمرود کے علاقے غاخی سے تحریک طالبان کے شدت پسند قبیلہ کوکی خیل سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو اغوا کرلیا تاہم اس کے نام کے بارے میں معلوم نہ ہو سکا ۔

واقعے کی تصدیق کے بارے میں جب لشکراسلام سے رابطے کی کوشش کی گئی تو رابطہ نہ ہو سکااسی طرح خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے دورافتادہ پہاڑی علاقہ تیراہ میں کالعدم انصارالاسلام اور تحریک طالبان کے درمیان جھڑپ میں انصارالاسلام کے اہم کمانڈر سمیت پانچ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ تیراہ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز تیراہ کے علاقہ نرہائو میں انصارالاسلام اور تحریک طالبان کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں بھاری ہتھیاروںکا استعمال کیا گیاجھڑپ میں شلوبرسے تعلق رکھنے والاکالعدم انصارالاسلام کا اہم کمانڈر حشمت اورخالد ملک دین خیل ہلاک جبکہ جہانزیب نامی شخص زخمی ہو گیا۔


جبکہ تحریک طالبان کے تین شدت پسند بھی جھڑپ میں مارے گئے جن کے نام معلوم نہ ہو سکے اسی طرحباڑہ اکاخیل میں کالعدم لشکر اسلام اوراکاخیل امن شرشتہ کے درمیان جھڑپ میں اکاخیل امن شرشتہ کے 5 رضاکارجاں بحق اورچھ زخمی ہوگئے جبکہ شدت پسندوں نے جھڑپ کے دوران اکاخیل امن شرشتہ کے مرکز کو بارودی مواد سے اڑا دیااوران کی گاڑی قبضے میں لے لی۔ سرکاری حکام کے مطابق مسلح شدت پسندوں نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات باڑہ کے نواحی اکاخیل شین درگ کے علاقے حاجی گلاخان باغ کے قریب میں واقع اکاخیل امن شرشتہ کے مرکز پل صراط پرحملہ کردیا۔حملے کے دوران دونوں جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔جھڑپ کافی دیرتک جاری رہی جس میں کالعدم لشکراسلام نے اکاخیل امن شرشتہ کے دو مراکز پرقبضہ کرلیا۔

تاہم پل صراط نامی مرکز میں بارودی مواد نصب کرکے اسے دھماکے سے اڑا دیا گیا جھڑپ کے دوران اکاخیل امن شرشتہ کے پانچ رضاکار باغ مرجان برقمبرخیل، حسن خان برقمبرخیل، حبیب پشاوری، قیبت خان اور وارث خان موقع پرجاں بحق ہوگئے جبکہ چھ رضاکار زخمی ہوگئے جن میں دوکی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اکاخیل امن شرشتہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپ میں سات شدت پسند ہلاک ہوئے ہیںجن کی لاشیں شدت پسند اپنے ساتھ لے گئے تاہم لشکراسلام اور آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی دریں اثنا تیراہ میں تین شدت پسندوںکی لاشیں ملی ہیں جن کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے پہاڑی علاقے میں پھینک دیا گیا تھا ۔کہا جاتا ہے کہ چند روز قبل تیراہ بانگو درہ میں لڑائی کے دوران ان تینوں کوگرفتارکیا گیا تھا جنھیں ہفتے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

اس طرح جمرودگزشتہ رات یکے بعد دیگرے تین دھماکوں سے لرزاٹھا دھماکوں سے کنٹینراورگھرکوجزوی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔خاصہ دار فورس لائن افیسرحاجی تحسین اللہ آفریدی نے بتایاکہ ہفتے کی صبح دس بجے ٹیڈی بازار کے قریب پاک افغان شاہراہ پر نصب بم اس وقت زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جب تختہ بیگ سے پچیس کنٹینرز پر مشتمل نیٹو قافلہ طورخم کی طرف جا رہا تھا انھوں نے بتایاکہ دھماکے سے کنٹینر ڈرائیور نعیم شاہ معمولی زخمی ہوا۔

ادھر بنوں میںتھانہ منڈان کی حدود میں وا قع کوثر فتح خیل میں رات گئے وکیل صفدر نیاز ایڈووکیٹ کے زیر تعمیرگھر کو نامعلوم شدت پسندوں نے دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جس سے تین کمروں، برآمدے اورچاردیواری کوشدید نقصان پہنچا ۔ ذرائع کے مطابق مالک مکان کو نامعلوم ملزمان بذریعہ ٹیلی فون دس لاکھ رو پے بھتہ دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔باجوڑایجنسی انتظامیہ نے تحصیل برنگ میں3 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے انھیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا انتظامیہ کے مطابق تحصیل برنگ کے قبائلی عمائدین کی اطلاع پر مقامی انتظامیہ نے پولیٹکل تحصیلدار تحصیل برنگ عبدالطیف خان کی قیادت میں چھاپہ مار ٹیم نے مقامی شخص کے گھر پر چھاپہ مار کر تین مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا۔
Load Next Story