جاپان میں بجلی کی وائرلیس ترسیل کا تجربہ کامیاب
سائنسدانوں نے مائیکرو ویوز کے ذریعے برقی توانائی کو 1.8 کلومیٹر فاصلے تک منتقل کیا
جاپانی سائنسدانوں نے بجلی کی وائر لیس ترسیل کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے اور اس انقلابی ٹیکنالوجی پر کام شروع کردیا ہے جو دنیا سے بجلی کی کمی کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم کر سکتی ہے۔
جاپان کے ممتاز سائنسی ادارے جاپان ایروسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی نے مائیکرو ویوز کے ذریعے برقی توانائی کو 1.8 کلومیٹر کے فاصلے تک منتقل کرکے بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ یہ بجلی بغیر تار کے ایک جگہ سے دوسری جگہ غیر معمولی کامیابی کے ساتھ منتقل کی گئی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا اصل فائدہ یہ ہے کہ خلاء میں موجود لامتناہی شمسی توانائی کو ضرورت کے مطابق زمین پر منتقل کیا جاسکے گا جس کے نتیجے میں زمین پر بجلی کی فراوانی ہوجائے گی۔
اس منصوبے کی تکمیل کے لیے زمین سے تقریباً 36 ہزار کلومیٹر کی دوری پر خلا میں شمسی پینل اور انٹینے پہنچائے جائیں گے جو شمسی توانائی کو زمین پر منتقل کریں گے۔ ابھی یہ ٹیکنالوجی ابتدائی مراحل میں ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ 2040ء تک اس کی عملی شکل ہمارے سامنے ہوگی۔
جاپان کے ممتاز سائنسی ادارے جاپان ایروسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی نے مائیکرو ویوز کے ذریعے برقی توانائی کو 1.8 کلومیٹر کے فاصلے تک منتقل کرکے بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ یہ بجلی بغیر تار کے ایک جگہ سے دوسری جگہ غیر معمولی کامیابی کے ساتھ منتقل کی گئی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا اصل فائدہ یہ ہے کہ خلاء میں موجود لامتناہی شمسی توانائی کو ضرورت کے مطابق زمین پر منتقل کیا جاسکے گا جس کے نتیجے میں زمین پر بجلی کی فراوانی ہوجائے گی۔
اس منصوبے کی تکمیل کے لیے زمین سے تقریباً 36 ہزار کلومیٹر کی دوری پر خلا میں شمسی پینل اور انٹینے پہنچائے جائیں گے جو شمسی توانائی کو زمین پر منتقل کریں گے۔ ابھی یہ ٹیکنالوجی ابتدائی مراحل میں ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ 2040ء تک اس کی عملی شکل ہمارے سامنے ہوگی۔