’’جھلک دکھلا جا 5‘‘ کا تاج گرمیت چودھری کے سر پر سج گیا

گرمیت چودھری شو میں منفرد اسٹائل اور شان دار اسٹیپس کا مظاہرہ کرنے میں کام یاب رہے

جھلک دکھلا جا سیزن 5 کے ونر گرمیت چودھری نے کہا کہ مجھے بے پناہ خوشی ہے کہ میں ایک مقبول ترین ڈانس ریالٹی شو کا فاتح ہوں. فوٹو: فائل

''جھلک دکھلا جا سیزن 5'' پچھلے دنوں اپنے اختتام کو پہنچا۔ فاتح کا اعزاز اور 40 لاکھ روپے کی انعامی رقم گرمیت چودھری نے سمیٹ لی، جس کا مقابلہ ریشمی ڈیسائی اور رِتھ وک دھانجانی سے تھا۔

''وہ ہار گئے، لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ان کی پرفارمینس کم زور تھی۔ انھوں نے مجھے ٹف ٹائم دیا، وہ بہت محنتی اور باصلاحیت ہیں، لیکن جیت اور ہار کی تقسیم کا عمل اسی طرح ہے۔ مجھے بے پناہ خوشی ہے کہ میں ایک مقبول ترین ڈانس ریالٹی شو کا فاتح ہوں!'' یہ گرمیت چودھری کے الفاظ ہیں، جس میں اس نے اپنی جیت پر مسرت کا اظہار کیا، لیکن شکست سے دوچار ہونے والے آرٹسٹوں کی خوب صورت انداز میں حوصلہ افزائی بھی کی۔

کلرز ٹیلی ویژن چینل پر ڈانس کا مقابلہ ''جھلک دکھلا جا سیزن 5'' 16 جون کو شروع ہوا تھا، جس میں 13 ڈانسرز کے مابین فتح کے لیے جنگ جاری رہی۔ گرمیت چودھری کا کوریو گرافر Shampa Sonthalia تھا، جس نے اسے اسٹار بنا دیا۔ گرمیت ٹیلی ویژن انڈسٹری کا کام یاب اداکار ہے۔ اس کی شہرت ڈراما سیریل رامائن میں رام کا کردار بنا۔ تاہم رقص کی دنیا میں اسے ایک نووارد شمار کیا جاتا ہے، لیکن وہ شو میں منفرد اسٹائل اور شان دار اسٹیپس کا مظاہرہ کرنے میں کام یاب رہا اور ججز اور ووٹرز کی نظروں میں آگیا۔ واضح رہے کہ شو کے فائنل میں شکست کھانے والی ٹیم کی اینٹری وائلڈ کارڈ کے ذریعے ہوئی تھی۔ پروگرام کے ججز کا پینل مادھوری ڈکشٹ، کرن جوہر اور ریمو ڈیسوزا سے سجا تھا۔

ناقدین نے گرمیت کی رقص کے نگر میں کام یابی پر اس کے لیے مزید حوصلہ افزاء بات کی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اس نے شروع ہی سے پروگرام میں اپنا رنگ جمائے رکھا۔ وہ قدم قدم پر یہ احساس دلاتا رہا کہ فتح کا تاج نہیں تو فائنل راؤنڈ تک ضرور پہنچے گا۔ اس کے علاوہ پروگرام کے دوران وہ انجری کا شکار بھی ہو گیا تھا، لیکن اس نے ہمت اور حوصلے سے کام لیا اور کام یابی حاصل کی۔


گرمیت کا یہ کہنا تھا کہ وہ اس پروگرام میں بہترین پرفارمینس دینا چاہتا تھا۔ اس کا مقصد فاتح بننا نہیں بلکہ ایک زبردست ڈانسر کے طور کام کرنا تھا۔ کہا یہ جارہا ہے کہ وہ اس کے ذریعے بولی وڈ تک رسائی چاہتا ہے اور سمجھتا ہے کہ ڈائریکٹرز کی نظر میں آچکا ہے۔ گرمیت نے اس بات کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ شروع ہی سے بولی وڈ میں کام کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ اگر اسے آفر ہوئی تو وہ انکار نہیں کرے گا۔

گرمیت کا سیمی کلاسیکل انداز اور مشہور رمبا رقص ججز اور ناقدین کی توجہ کا مرکز رہا جب کہ رقص کی دانش رکھنے والے ناظرین نے اس کے لیے اپنے بھاری ووٹوں سے کام یابی کا راستہ ہم وار کیا۔ اس ریالٹی مقابلے کے تیرہ شرکاء میں گرمیت چودھری کے علاوہ پرتیوشا بنرجی، جیا مانک، طلعت عزیز، بھارتی سنگھ، ارچنا وجایا، جیاتی بھاٹیا، درشیل سفاری، روی کشن، اور ریشمی ڈیسائی شامل تھے۔

ریشمی ڈیسائی اور رِتھ وک دھانجانی نے شو کے فائنل پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے گرمیت کی کام یابی پر اسے مبارک باد پیش کی۔ انھوں نے کہا اس پروگرام نے پچھلے چار سیزن میں ٹی وی کے ناظرین کی توجہ حاصل کی اور اس مرتبہ بھی لاکھوں ناظرین نے اسے اپنے ووٹوں اور رائے سے سجایا۔ منفرد فارمیٹ اور ججز کا قابل اعتبار پینل ان کی شرکت کا باعث بنا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر آرٹسٹ کی طرح انھوں نے بہت محنت کی تھی۔ تاہم فیصلے کی گھڑی میں انھیں شکست سے دوچار ہونا پڑا جو کسی بھی کھیل کا تکمیل کا اہم جزو ہے۔

سیزن فائیو کا 'گرینڈ فنالے' اور اس کے اختتام پر فاتح کے لیے خوشی اور مسرت کے ساتھ پروگرام کی کام یابی کا جشن منایا گیا۔ اس دوران ہر چہرہ مسرت سے معمور نظر آیا۔ اس کے شرکاء اور ججز کے درمیان دل چسپ مکالمے اور ہنسی مذاق نے محفل کا لطف دوبالا کر دیا۔ شو کا اسٹیج اس وقت نہایت خوش رنگ معلوم ہوا جب سپر اسٹار مادھوری ڈکشٹ اور سری دیوی نے اپنے وقت کے مشہور گانوں پر رقص کیا۔ سری دیوی نے اس محفل میں مشہور فلم ''چاندنی'' کا گانا ''میرے ہاتھوں میں نو، نو چوڑیاں'' جب کہ مادھوری نے اپنی فلم ''بیٹا'' کا سونگ ''دھک دھک کرنے لگا'' پر جھومتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

اس موقعے پر پروگرام کے دیگر شرکاء نے بھی مختلف گانوں پر پرفارمینس دی جب کہ آرٹسٹوں نے گرمیت کی فتح کا جشن منانے کے ساتھ اس کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر میزبان نے ہر آرٹسٹ سے پروگرام اور اپنے ساتھیوں سے متعلق خیالات جانے اور ان کی پروگرام میں کام یابی کے لیے محنت اور طریقۂ کار کی بابت پوچھا۔
Load Next Story