’’آنندی‘‘ کیا کرے

’’بالکا بدھو‘‘ کے ویب پیج پر کہانی کی ہیروئن کے لیے مشوروں کا ڈھیر

’’آنندی‘‘ کے خیرخواہ دو حصوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ایک طرف روایت پسند اور دوسری جانب لبرل سوچ رکھنے والے افراد ہیں۔ فوٹو: فائل

وہ کِسے اپنائے، کِسے ٹھکرائے، ''جگیا'' کو معاف کرے یا سزا دے، آخر ''آنندی'' بے چاری کیا کرے؟

جی ہاں، ہم کلرز ٹیلی ویژن چینل کے ڈیلی سوپ ''بالکا بدھو'' کی ''آنندی'' کی بات کر رہے ہیں، جو ایک تکلیف دہ اور جذباتی موڑ پر پریشان کھڑی ہے!

انٹرنیٹ پر ڈیلی سوپ بالکا بدھو کے ویب پیج پر مرکزی کیریکٹر ''آنندی'' کے لیے مشوروں کا ڈھیر لگ گیا ہے۔ اس کی وجہ ڈرامے میں ''آنندی'' کے شوہر یعنی ''جگیا'' کا ایک لیڈی ڈاکٹر سے دوسری شادی کرنا اور ''شیو'' بنا ہے جو ''آنندی'' کی محبت میں گرفتار ہے۔ کہانی میں ''آنندی'' تنہا اور جذباتی کشمکش کا شکار ہے۔ اگرچہ اب معاملات کافی حد تک واضح ہو چکے ہیں، لیکن اس لڑکی کے لیے ناظرین کے مشورے اور تجاویز کا دل چسپ سلسلہ جاری ہے، جو آپ کی توجہ کا باعث بنے گا۔

''آنندی'' کے خیرخواہ دو حصوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ایک طرف روایت پسند اور دوسری جانب لبرل سوچ رکھنے والے افراد ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ''آنندی'' ان کے مشوروں پر عمل نہیں کر سکتی، اسے تو وہی کرنا ہے، جو اسکرپٹ اور پروڈیوسر کی مرضی ہوگی۔ تاہم کہانی کا نیا موڑ مباحث کی زد میں ہے۔

''جگیا'' نے دیہاتی لڑکی ''آنندی'' کو چھوڑ کر لیڈی ڈاکٹر سے شادی کی تو کہانی کے ویب پیج پر ایک بحث چھڑ گئی کہ اب اس لڑکی کو کیا کرنا چاہیے۔ اس شو میں ایک اور ہیرو یعنی ''شیو'' بھی موجود ہے اور وہ ''آنندی'' کو پانے کا خواہش مند ہے، لیکن ہیروئن کے لیے فیصلہ کرنا آسان نہیں معلوم ہو رہا۔ ان حالات میں جذباتی کشمکش کا شکار لڑکی کے لیے رواج اور ثقافت کے پابند حلقوں کا مشورہ یہ ہے کہ وہ ''جگیا'' کو معاف کر دے اور اس کے اپنی طرف متوجہ ہونے کا انتظار کرے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہندوستانی معاشرے کی عورت ہر حالت میں اپنے پیار اور شوہر سے وفا کرتی ہے اور کسی دوسرے کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتی۔ یہ لوگ مانتے ہیں کہ ''شیو'' اس سے مخلص ہے اور اسے بے پناہ چاہتا ہے، لیکن ان کے درمیان محبت اور شادی کا بندھن غیر مناسب بات ہو گی۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ''آنندی'' اپنی زندگی تنہا گزار دے، مگر ''شیو'' کی طرف پیش قدمی نہ کرے۔ دوسری طرف یہ سوال بھی کیا گیا کہ ایک مرد کا کسی دوسری عورت کو اپنانے کے لیے اپنی بیوی کو یوں چھوڑ جانا درست ہے، ''جگیا'' کو اس کی سزا نہیں ملنی چاہیے؟


اور یہ بحث چھیڑی ہے لبرل حلقوں نے جو اس ویب پیج پر اپنی پوسٹس میں خفا نظر آتے ہیں۔ انھوں نے ''آنندی'' اور ''شیو'' کی شادی کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ''جگیا'' اس قابل نہیں کہ ''آنندی'' اسے دوبارہ اپنائے۔ یہ حلقے ''آنندی'' کو اس بات پر مجبور کر رہے ہیں کہ وہ ''جگیا'' کو اس کے کیے کی سزا دیتے ہوئے، اپنے ساتھ مخلص اور محبت کرنے والے ''شیو'' کا ہاتھ تھام لے اور نئی زندگی کی شروعات کرے۔

اس سلسلے میں ہم نے ''شیو'' کا کردار ادا کرنے والے فن کار سدھارت شکلا سے بات کی۔

سدھارت کا کہنا تھا کہ وہ کہانی کے اگلے موڑ کی تفصیلات تو نہیں بتا سکتا، مگر ایک عام ناظر کی طرح وہ بھی ''آنندی'' سے ہم دردی رکھتا ہے اور نہیں چاہتا کہ وہ ''جگیا'' کو معاف کرے۔ ''شیو'' ایک اچھا شوہر ثابت ہو سکتا ہے۔ وہ ایسی وفاشعار لڑکی ہے جو ''جگیا'' کو معاف نہ کرنے کا تصور بھی نہیں کرسکتی، کیوں کہ وہ اسے کوئی تکلیف نہیں دے سکتی۔ ان حالات میں ''شیو'' کو اپنانا اس کے لیے ممکن نہیں اور یہ بات وہ اسے بتا چکی ہے۔

اسی طرح ''شیو'' بھی اس کا امتحان نہیں لینا چاہتا۔ وہ ''آنندی'' کو مشکل میں نہیں دیکھ سکتا اور سمجھتا ہے کہ وہ اپنے ''جگیا'' معاف نہ کر کے مستقبل میں احساس جرم کا شکار ہو سکتی ہے، لیکن کسی ایک کو یہ مشکل اور تکلیف برداشت کرنا ہی ہو گی۔ میں سمجھتا ہوں کہ ''آنندی'' یہ کام کرے اور ''شیو'' کے لیے قربانی دے۔

روایت پسند حلقے خواہش رکھتے ہیں کہ اگر ''جگیا'' دوبارہ ''آنندی'' کو اپنا لے اور اس سے اپنی غلطی کی معافی مانگتے ہوئے مستقبل میں اسے بھرپور توجہ اور پیار دینے کا وعدہ کرے تو ''آنندی'' کو اس کا ساتھ دینا چاہیے۔
اس ڈرامے کے آغاز پر ''آنندی'' کے روپ میں اویکا گور کو دیکھا گیا جو عرصے تک ناظرین کے دلوں پر راج کرتی رہی، لیکن پھر یہ مرکزی کردار پرتیوشا بنرجی کو مل گیا جب کہ ''جگیا'' کا کردار شاشنک ویاس نے ادا کیا ہے۔

یہ کلرز ٹیلی ویژن چینل کا مقبول ترین ڈراما ہے، جو ریٹنگ کے اعتبار سے نمایاں ہے۔ کم عمری کی شادی اور اس سے جڑے ہوئے مسائل کا احاطہ کرتی ہوئی یہ کہانی ناقدین کے نزدیک اب اپنا حلقۂ اثر کم زور کر رہی ہے، لیکن یہ چند حلقوں کا خیال ہے۔ مجموعی طور پر اسے ایک بامقصد اور اہم موضوع پر بہترین کاوش سمجھا جاتا ہے۔ حال ہی میں اس کی ایک ہزار اقساط مکمل ہوئی ہیں اور اسے شو کے کرتا دھرتا اپنی بڑی کام یابی قرار دیتے ہیں۔
Load Next Story