کوئٹہ اے این پی کے جلسے میں دھماکا 6 افراد جاں بحق 24 زخمی

کچلاک میں جلسہ گاہ کے عقب میں سائیکل میں نصب بم دھماکے سے اڑادیا گیا،5گاڑیاں تباہ

کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں اے این پی کے جلسے کے دوران بم دھماکے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی گاڑیاں جائے وقوع پر موجود ہیں۔ فوٹو/ایکسپریس

کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک بازار میں عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے میں بم دھماکے کے نتیجے میں اے این پی کے رہنما سمیت6 افراد جاں بحق اور24 زخمی ہوگئے، دھماکے سے5گاڑیاں تباہ جبکہ قریبی دکانوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، عوامی نیشنل پارٹی نے آج شہر میں شٹر ڈائون ہڑتال اور3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

جمعہ کو کچلاک کے علاقے بوستان پھاٹک میں جیسے ہی جلسہ شروع ہوا تو عقب میں کھڑی سائیکل میں نصب بم کو ریموٹ کنٹرول سے اڑادیا گیا جس اسے ایک راہ گیر، خوانچہ فروش اور پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی نائب صدر قاسم خان کاکڑ سمیت6 افراد جاں بحق ہوگئے، دیگر جاں بحق ہونے والوں میں ملک شاہ فیصل، دوست محمد، ملک قاسم وغیرہ جبکہ زخمیوں میں اے این پی کے صوبائی صدر اورنگزیب کاسی اور ان کی اہلیہ سمیت نعیم خلجی، جمعہ خان، محمد آصف خان، محمد خدائے رحیم، عبدالکریم، کلیم اللہ اور دیگر افراد شامل ہے، عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد مسلح افراد نے خوف وہراس پھیلانے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی،


پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں7کلو بارود استعمال کیا گیا جسے سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 8کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، واقعے کے خلاف اے این پی کے مشتعل کارکنوں نے سول اسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور جناح روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا، لیاقت بازار، قندھاری بازار، پرنس روڈ اور قلعہ سیف اللہ میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے، کچلاک پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے،

علاوہ ازیں صدر آصف زرداری، وزیراعظم راجا پرویز اشرف، چاروں وزرائے اعلیٰ اور گورنرز، اسفندیار ولی، چوہدری شجاعت، عمران خان، منور حسن، مولانا فضل الرحمن اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، صدر اور وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں سے حکومتی عزائم متزلزل نہیں ہوں گے، وزیراعظم کے مشیر داخلہ رحمن ملک اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے، اے این پی کے قائدین اسفندیار ولی، افراسیاب خٹک اور میاں افتخار نے کہا کہ ملک میں بدامنی پھیلانے والے اور امن سبوتاژ کرنے والے پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، دہشت گردوں کی مذموم کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
Load Next Story