پاکستان میں دھرنوں اور توانائی بحران کے باوجود معیشت کی بہتری کے اقدامات ہوئے بلوم برگ
بلومبرگ اور موڈیز کے مطابق زرِمبادلہ کے ذخائر دوگنا ہوئے اور معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی اور معاشی معاملات کے تجزیاتی ادارے بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ 6 ماہ میں دھرنوں، توانائی کی قلت اور دہشت گردی کے واقعات کے باوجود معیشت کی بہتری کے لیے قابلِ قدر کام کئے ہیں۔
بلوم برگ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ نواز شریف کی حکومت نے دھرنوں، توانائی کی قلت اور دہشت گردی کی منفی خبروں کے ساتھ ساتھ معیشت کی بہتری کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جس سے صارفین کی قوتِ خرید میں اضافہ ہوا، تیل کی قیمتیں کم ہوئیں اور گزشتہ 7 برس میں شرح نمو سب سے ذیادہ ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کے معاشی اقدامات کے باعث کارپوریٹ آمدنی بڑھ رہی ہے اور پاکستان کو ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی اور معاشی معاملات کے تجزیاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائرگزشتہ برس دوگنا ہوکر 16 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں جبکہ بجٹ خسارہ بھی کم ہوا ہے۔ پاکستان نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس طرح وہ گزشتہ 4 برس کے لیے دو ارب ڈالر قرض لینے کا اہل ہوچکا ہے اور عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے بھی پاکستان کی اصلاحات کو سراہا ہے۔
چند روز قبل موڈی انویسٹرز سروسز نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان معاشی اقدامات کی وجہ سے پبلک فنانس میں بھی مثبت پیش رفت کررہا ہے۔ موڈی کے مطابق ملکی سیاسی صورتحال، دہشتگردی اور دیگر رکاوٹوں کے باوجود پاکستان نے معاشی اصلاحات جاری رکھیں۔
بلوم برگ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ نواز شریف کی حکومت نے دھرنوں، توانائی کی قلت اور دہشت گردی کی منفی خبروں کے ساتھ ساتھ معیشت کی بہتری کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جس سے صارفین کی قوتِ خرید میں اضافہ ہوا، تیل کی قیمتیں کم ہوئیں اور گزشتہ 7 برس میں شرح نمو سب سے ذیادہ ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کے معاشی اقدامات کے باعث کارپوریٹ آمدنی بڑھ رہی ہے اور پاکستان کو ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی اور معاشی معاملات کے تجزیاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائرگزشتہ برس دوگنا ہوکر 16 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں جبکہ بجٹ خسارہ بھی کم ہوا ہے۔ پاکستان نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس طرح وہ گزشتہ 4 برس کے لیے دو ارب ڈالر قرض لینے کا اہل ہوچکا ہے اور عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے بھی پاکستان کی اصلاحات کو سراہا ہے۔
چند روز قبل موڈی انویسٹرز سروسز نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان معاشی اقدامات کی وجہ سے پبلک فنانس میں بھی مثبت پیش رفت کررہا ہے۔ موڈی کے مطابق ملکی سیاسی صورتحال، دہشتگردی اور دیگر رکاوٹوں کے باوجود پاکستان نے معاشی اصلاحات جاری رکھیں۔