اینگرومائننگ کمپنی پاورپلانٹس کوتھرکاکوئلہ فراہم کریگی

منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ساتھ حکومتِ سندھ بھی انفرااسٹرکچرکی تعمیرکے سلسلے میں تندہی سے سر گرمِ عمل ہے

سندھ اینگرو مائننگ کمپنی (SECMC) تھر کول کے منصوبے پراپنی فیزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرچکی ہے. فوٹو: رائٹرز/فائل

سندھ اینگرومائننگ کمپنی ملک میں بجلی گھروںکوتھر کاکوئلہ فراہم کریگی۔

حکومتِ پاکستان نے ملک میں قائم تمام موجودہ اورنو تعمیرشدہ بجلی کے پیداواری یونٹس کوتھر سے حاصل ہونے والے کوئلے پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس تاریخی فیصلے میں حکومت نے فیصلہ کیاکہ تھر کول نکالنے کے سلسلے میں جنریشن کمپنی (GENCO) اور سندھ اینگرو مائننگ کمپنی (SECMC)کے مابین معاہدہ کیا جائیگا۔ سندھ اینگرو مائننگ کمپنی (SECMC) تھر کول کے منصوبے پراپنی فیزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرچکی ہے اور منصوبے کی تکنیکی ،تجارتی اورماحولیاتی اعتبار سے قابلِ عمل ہونے کی تصدیق کرچکی ہے۔


اس سلسلے میںحکومت سے درکار تمام تر منظوری حاصل کی جاچکی ہے اورجنریشن کمپنی (GENCO) اور سندھ اینگرو مائننگ کمپنی (SECMC) کے مابین کوئلے نکالنے کے متعلق طے پائے گئے معاہدے کی صورت میں سالِ رواں کے آخری مہینوں میںمائننگ کا باضابطہ آغاز کردیا جائیگا۔منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ساتھ حکومتِ سندھ بھی انفرااسٹرکچرکی تعمیرکے سلسلے میں تندہی سے سر گرمِ عمل ہے۔

1.3 بلین امریکی ڈالرزکے حامل SECMC مائننگ پراجیکٹ کی تکمیل تقریباً چار سال میں متوقع ہے اور منصوبے کی مقررہ مدت میںتکمیل نہ ہونے کی صورت میں مائننگ کمپنی ہرجانہ اداکرنے کی پابند ہوگی۔ جامشوروپاورپراجیکٹ کے بعد جینکو مظفر گڑھ میں قائم تیل سے چلنے والے بجلی کے پیداواری یونٹ کو کوئلے پرمنتقل کریگا۔ تاہم تھر کول کی دستیابی تک پاور پلانٹس میں درآمد شدہ کوئلہ ہی استعمال کیا جائیگا۔
Load Next Story