ریلی وزیرستان میں داخل نہ ہوسکی مقصد پورا ہوگیا عمران خان
مارچ کوروکنے کیلیے جگہ جگہ رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں شرکا ٹانک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے‘منزئی کے مقام پر فوج نے روک لیا
تحریک انصاف کی امن ریلی کو پاک فوج کی جانب سے جنوبی وزیرستان میں داخلے سے روک دیاگیا۔
عمران خان نے ٹانک میں جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ امن ریلی سے اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے،بہت جلد تبدیلی کیلیے اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، امریکا جتنے ڈرون حملے کرے گا اتنی نفرت بڑھے گی، گزشتہ صبح امن مارچ کے شرکا ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں رات گزارنے کے بعد جنوبی وزیرستان روانہ ہوئے تو انھیں روکنے کیلیے جگہ جگہ کنٹینر لگائے گئے،قافلے کی سیکیورٹی کیلیے بھاری نفری تعینات کی گئی۔
ضلع ٹانک میں دربار عالیہ محرم سلطان کے مقام پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے انھیں روک لیا تاہم شرکا رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے آگے بڑھ گئے، دوسری بڑی رکاوٹ مانجھی خیل چیک پوسٹ پر لگائی گئی جہاں بڑے بڑے کنٹینرز رکھے گئے، اس مقام پر ٹانک شہر اور مضافات سے آنے والے دیگر جلوس بھی مارچ میں شامل ہو گئے، تحریک انصاف کے نمائندوں اور مقامی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات جاری تھے کہ شرکا نے کنٹینرز ہٹا دیے اور ٹانک پہنچ گئے جہاں مقامی افراد نے ان کا پرجوش استقبال کیا، نجی ٹی وی کے مطابق مارچ کو رنوال اور کریانی پل کے مقام پر بھی کئی گھنٹے روکا گیا۔
ٹانک سے مارچ آگے بڑھتا ہوا منزئی کے مقام پر پہنچا جہاں پاک فوج نے ان کا راستہ روک لیا، اس دوران فوجی حکام نے عمران خان کے ساتھ مذاکرات کیے اور ان کو بتایا کہ کوٹکئی پہنچتے پہنچتے اندھیرا چھا جائے گا جہاں سے واپسی بھی مشکل ہو جائے گی اور سیکیورٹی خدشات بڑھ جائیں گے۔ عمران خان نے فوجی حکام کی بات تسلیم کرتے ہوئے شرکا کوواپسی کی ہدایت کی۔ اسپیشل رپورٹر کے مطابق اعظم سواتی، محمود خان اور مسعود شریف کے انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد کارکن بڑی تعداد میں قبائلی علاقے میں داخل ہو گئے تاہم اچانک عمران کی جانب سے واپسی اور ٹانک میں جلسہ عام کی اطلاع نے انھیں مایوس کر دیا اور وہ ناراض ہو کر ٹانک میں جلسہ میں شرکت کیے بغیر واپس روانہ ہوگئے، مارچ میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جبکہ کئی مقامات پر لوگوں کی بہت بڑی تعداد پیدل بھی چلتی رہی۔
میڈیا کے مطابق جلوس میں سیکڑوںگاڑیاں اور ہزاروں لوگ شامل تھے۔اے ایف پی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ٹانک میں ریلی کے دوران20 ہزار سے زائد افراد شریک تھے۔ منزئی سے واپسی پر ٹانک کے جہاز گرائونڈ میں جلسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ڈرون حملے قابل مذمت اور عالمی قوانین و انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، جتنے ڈرون حملے کیے جائیں گے اتنی ہی امریکا کے خلاف نفرت پیدا ہو گی، حکومت دوغلی پالیسی ترک کرے اور عوام سے سچ بولے،صدرآصف زرداری سونامی سے ڈریں۔
سونامی اگر وزیرستان جا سکتا ہے تو اسلام آباد بھی آسکتا ہے، بہت جلد تبدیلی کیلیے اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کلین سویپ کرے گی، فضل الرحمن کھیلتے ہیں نہ کھیلنے دیتے ہیں،کوئی سیاسی پارٹی تحریک انصاف کا مقابلہ نہیں کرسکتی،اپنے کارکنوں پرفخر ہے،اگرکسی سیاسی پارٹی کے کارکنوں کو وزیرستان جانے کا کہا جاتا تو وہ نہ آتے، مجھے اپنا نہیں، امن مارچ کے شرکاء کا خوف تھا،جان کے خطرے کے باوجود لوگ ہمارے ساتھ آئے، سب کچھ خیریت سے ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ دہشت گردی کے نام پر بے قصورلوگ پکڑے ہوئے ہیں، وزیرستان کے لوگوں نے کبھی کسی کے سامنے اپنا سر نہیں جھکایا، پوری دنیا میں وزیرستان کی آواز پہنچا دی۔
انگریزوں کا بنایا ہوا ایف سی آر قانون ختم کر دیں گے، امن مارچ کرکے اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے، دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں ڈرون حملوں میں بے گناہ قبائلی لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ حکمرانوں اور فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے کسی کو پاکستان کے خلاف سازش کی ضرورت نہیں۔مارچ میں شرکت کرنے والوں کی زندگیوںکی حفاظت کیلئے کوٹکئی جانے کا سفر ختم کر دیا۔ فوج نے پیغام بھجوایا کہ اندھیرے میں وزیرستان رہنا خطرہ تھا۔ غیر ملکی جان کے خطرے کے باوجود مارچ میں شریک ہوئے، تحریک انصاف کے شیر کاغذی نہیں بلکہ اصلی شیر ہیں۔
جاوید ہاشمی، ہیومن رائٹس کمیشن کے نمائندے اور امریکی شہری لائف مسٹ مین نے خطاب میں ڈرون حملوں کی مذمت کی اور انھیں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری بند کرانے کا مطالبہ کیا۔ قبل ازیں ڈیرہ اسماعیل خان سے روانگی کے موقع پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو امن لاسکتی ہے۔ مارچ کا مشن پورا ہوگیا کیونکہ ہم نے قبائلیوںکی آوازدنیا تک پہنچا دی ہے۔
عمران خان نے ٹانک میں جلسے سے خطاب میں کہا ہے کہ امن ریلی سے اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے،بہت جلد تبدیلی کیلیے اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، امریکا جتنے ڈرون حملے کرے گا اتنی نفرت بڑھے گی، گزشتہ صبح امن مارچ کے شرکا ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں رات گزارنے کے بعد جنوبی وزیرستان روانہ ہوئے تو انھیں روکنے کیلیے جگہ جگہ کنٹینر لگائے گئے،قافلے کی سیکیورٹی کیلیے بھاری نفری تعینات کی گئی۔
ضلع ٹانک میں دربار عالیہ محرم سلطان کے مقام پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے انھیں روک لیا تاہم شرکا رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے آگے بڑھ گئے، دوسری بڑی رکاوٹ مانجھی خیل چیک پوسٹ پر لگائی گئی جہاں بڑے بڑے کنٹینرز رکھے گئے، اس مقام پر ٹانک شہر اور مضافات سے آنے والے دیگر جلوس بھی مارچ میں شامل ہو گئے، تحریک انصاف کے نمائندوں اور مقامی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات جاری تھے کہ شرکا نے کنٹینرز ہٹا دیے اور ٹانک پہنچ گئے جہاں مقامی افراد نے ان کا پرجوش استقبال کیا، نجی ٹی وی کے مطابق مارچ کو رنوال اور کریانی پل کے مقام پر بھی کئی گھنٹے روکا گیا۔
ٹانک سے مارچ آگے بڑھتا ہوا منزئی کے مقام پر پہنچا جہاں پاک فوج نے ان کا راستہ روک لیا، اس دوران فوجی حکام نے عمران خان کے ساتھ مذاکرات کیے اور ان کو بتایا کہ کوٹکئی پہنچتے پہنچتے اندھیرا چھا جائے گا جہاں سے واپسی بھی مشکل ہو جائے گی اور سیکیورٹی خدشات بڑھ جائیں گے۔ عمران خان نے فوجی حکام کی بات تسلیم کرتے ہوئے شرکا کوواپسی کی ہدایت کی۔ اسپیشل رپورٹر کے مطابق اعظم سواتی، محمود خان اور مسعود شریف کے انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد کارکن بڑی تعداد میں قبائلی علاقے میں داخل ہو گئے تاہم اچانک عمران کی جانب سے واپسی اور ٹانک میں جلسہ عام کی اطلاع نے انھیں مایوس کر دیا اور وہ ناراض ہو کر ٹانک میں جلسہ میں شرکت کیے بغیر واپس روانہ ہوگئے، مارچ میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جبکہ کئی مقامات پر لوگوں کی بہت بڑی تعداد پیدل بھی چلتی رہی۔
میڈیا کے مطابق جلوس میں سیکڑوںگاڑیاں اور ہزاروں لوگ شامل تھے۔اے ایف پی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ٹانک میں ریلی کے دوران20 ہزار سے زائد افراد شریک تھے۔ منزئی سے واپسی پر ٹانک کے جہاز گرائونڈ میں جلسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ڈرون حملے قابل مذمت اور عالمی قوانین و انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، جتنے ڈرون حملے کیے جائیں گے اتنی ہی امریکا کے خلاف نفرت پیدا ہو گی، حکومت دوغلی پالیسی ترک کرے اور عوام سے سچ بولے،صدرآصف زرداری سونامی سے ڈریں۔
سونامی اگر وزیرستان جا سکتا ہے تو اسلام آباد بھی آسکتا ہے، بہت جلد تبدیلی کیلیے اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کلین سویپ کرے گی، فضل الرحمن کھیلتے ہیں نہ کھیلنے دیتے ہیں،کوئی سیاسی پارٹی تحریک انصاف کا مقابلہ نہیں کرسکتی،اپنے کارکنوں پرفخر ہے،اگرکسی سیاسی پارٹی کے کارکنوں کو وزیرستان جانے کا کہا جاتا تو وہ نہ آتے، مجھے اپنا نہیں، امن مارچ کے شرکاء کا خوف تھا،جان کے خطرے کے باوجود لوگ ہمارے ساتھ آئے، سب کچھ خیریت سے ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ دہشت گردی کے نام پر بے قصورلوگ پکڑے ہوئے ہیں، وزیرستان کے لوگوں نے کبھی کسی کے سامنے اپنا سر نہیں جھکایا، پوری دنیا میں وزیرستان کی آواز پہنچا دی۔
انگریزوں کا بنایا ہوا ایف سی آر قانون ختم کر دیں گے، امن مارچ کرکے اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے، دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں ڈرون حملوں میں بے گناہ قبائلی لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ حکمرانوں اور فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے کسی کو پاکستان کے خلاف سازش کی ضرورت نہیں۔مارچ میں شرکت کرنے والوں کی زندگیوںکی حفاظت کیلئے کوٹکئی جانے کا سفر ختم کر دیا۔ فوج نے پیغام بھجوایا کہ اندھیرے میں وزیرستان رہنا خطرہ تھا۔ غیر ملکی جان کے خطرے کے باوجود مارچ میں شریک ہوئے، تحریک انصاف کے شیر کاغذی نہیں بلکہ اصلی شیر ہیں۔
جاوید ہاشمی، ہیومن رائٹس کمیشن کے نمائندے اور امریکی شہری لائف مسٹ مین نے خطاب میں ڈرون حملوں کی مذمت کی اور انھیں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری بند کرانے کا مطالبہ کیا۔ قبل ازیں ڈیرہ اسماعیل خان سے روانگی کے موقع پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو امن لاسکتی ہے۔ مارچ کا مشن پورا ہوگیا کیونکہ ہم نے قبائلیوںکی آوازدنیا تک پہنچا دی ہے۔