امیر قطر کا دورہ ایل این جی جلد منگوائی جاسکے گی

1لاکھ سےزیادہ پاکستانی قطر میں برسر روزگار ہیں اور بھاری ترسیلات ارسال کرکے ملکی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں, غیاث پراچہ

1لاکھ سے زیادہ پاکستانی قطر میں برسر روزگار ہیں اور بھاری ترسیلات ارسال کر کے ملکی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں, غیاث پراچہ۔ فوٹو: فائل

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ برادر اسلامی ملکی قطر کے امیرشیخ تمیم بن حماد الثانی کا دورہ پاکستان طویل المیعاد اور پہلے سے مضبوط دوطرفہ رشتوں کی ابتدا ہے، طویل المدت دوستی اور تجارتی تعاون سے معاشی ترقی یقینی بنائی جا سکے گی۔

وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے قطر کے امیرکو دو روزہ دورے کی دعوت ان کی توانائی بحران حل کرنے کی خواہش کا نتیجہ ہے جو عوام اور معیشت کے لیے دہشت گردی سے بھی بڑا مسئلہ ہے، قطر کے امیر کے دورے سے ملک میں ایل این جی کی جلد از جلد دستیابی یقینی ہو جائے گی کیونکہ قطر دنیا میں اس ایندھن کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے، اس سے سی این جی شعبہ میں کی گئی450 ارب روپے کی سرمایہ کاری اور لاکھوں ملازمتیں محفوظ ہو جائیں گی جبکہ کروڑوں ڈالر کا زرمبادلہ بھی بچے گا۔


پاکستان کا ٹرانسپورٹ سیکٹر حکومت کے تعاون سے ایل این جی وصول اور استعمال کرنے کے لیے بالکل تیار ہے جس کی آمد کے بعد یہ دنیا کی سب سے بڑی چین بنے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایل این جی سے بجلی کے شعبے کی ترقی اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہوگی کیونکہ فرنس آئل کے بجائے ایل این جی سے چلنے والے بجلی گھر نہ ہونے کے برابر آلودگی پیدا کرتے ہیں، سستے ایندھن کی وجہ سے عوام، صنعت و زراعت کے لیے بجلی بھی سستی ہو جائے گی۔

غیاث پراچہ نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک میں ایل این جی کے استعمال سے تبدیلی آئی ہے، پاکستان قطر کی ایل این جی استعمال کرنے والا بڑا ملک بن رہا ہے جہاں سے 2 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی گیس خریدنے کی گنجائش ہے،امیر قطر کے دورے کے دوران سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی تعاون اور افرادی قوت کے معاہدے بھی ہوں گے جس سے دونوں ملک ترقی کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ 1لاکھ سے زیادہ پاکستانی قطر میں برسر روزگار ہیں اور بھاری ترسیلات ارسال کر کے ملکی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں۔


Load Next Story