شفاف الیکشن کیلیے فوج وعدلیہ کی مددلے سکتے ہیںفخرالدین ابراہیم

حکومت مدت بڑھالے تومداخلت نہیںکرسکتے،یہ اختیارپارلیمنٹ کوہے،چیف الیکشن کمشنر

جورکن دوبارہ بیان حلفی نہیںدے گامعلوم ہوجائے گاکہ وہ دہری شہر یت رکھتاہے،انٹرویو۔ فوٹو: فائل

لاہور:
دہری شہریت والے ارکان کیخلاف حتمی فیصلے کیلیے چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ا براہیم کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کااہم اجلاس آج ہوگا۔


ذرائع کے مطابق اجلاس میں حلف نامے جمع کرانیوالے ارکان پارلیمنٹ اورصوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی دہری شہریت کی معلومات حاصل کر نے کے طریقہ کارکابھی جائزہ لیاجائیگا۔اجلاس میں مشاورت کے بعدسینیٹ،قومی اسمبلی اورصوبائی اسمبلیوں کے سیکریٹریزسے جواب طلب کیا جائے گا۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر)فخرالدین جی براہیم نے کہاہے کہ حکو مت کی مدت میں توسیع کااختیار صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے اگرحکومت ایک سال کی توسیع کرالے توہم اس میں مداخلت نہیںکرسکتے،شفاف انتخابات کیلیے فوج اورعدلیہ سے بھی مددلے سکتے ہیں جورکن دوبارہ بیان حلفی نہیں دے گامعلوم ہو جا ئے گاکہ وہ دہری شہر یت رکھتاہے،اگرسینیٹ،قومی اورصوبائی اسمبلیوں نے دہری شہر یت کے بارے میں ہمارے حکم کی تعمیل نہ کی توپھر ہم اگلا قدم اٹھائیں گے۔

اتوار کو ایک انٹر ویومیں فخر الدین جی براہیم نے کہاکہ انتخابات میں سب سے اہم مسئلہ امن وامان کاہوتا ہے،قانون کے مطابق پران طریقے سے تمام کام ہوناچاہیے اورامن برقرار رہنا چاہیے اس کیلیے جوکچھ ہم سے بن پڑے گاوہ ہم کر یںگے ، اس سلسلے میں ہم کہیں سے بھی مددلے سکتے ہیں،پو لیس کو بھی کہہ سکتے ہیں اور اسی طرح فوج اور عدلیہ سے بھی مدد لی جا سکتی ہے،الیکشن کمیشن کانگراں حکو مت کے قیام میں کوئی کردار نہیں،یہ تو حکو مت اوراپوزیشن مل کربنائیں گے،ہم انتخابات کروانے کیلیے تیارہیں لیکن انتخابات کب کروانے ہیں یہ فیصلہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔
Load Next Story