کراچی میں ٹارگٹ کلنگ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے آئی جی سندھ
کراچی شہر میں بھتے پر بھی کافی حد تک کنٹرول کرلیا گیا ہے، غلام حیدر جمالی
آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے کہا ہے کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال اور بھتے پر کافی حد تک کنٹرول کرلیا گیا ہے اور شہر میں ٹارگٹ کلنگ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے غلام حیدر جمالی نے کہا کہ سندھ میں پولیس کو امن و امان کی صورتحال سے متعلق 2 چیلنجز درپیش تھے جن پر بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے، سندھ میں امن و امان قائم کرنے میں کافی حد تک کامیابی ملی تاہم کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے لئے سہولیات کی ضرورت ہے اور ہوسکتا ہے کہ بہتری کے لئے کمیونٹی پولیسنگ بھی اپنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے اور آئندہ بھی امن وامان کو ہر صورت برقرار رکھیں گے، شہر میں بھتے پر بھی کافی حد تک کنٹرول کرلیا گیا ہے جب کہ اندرون سندھ بھی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی آئی ہے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے، واقعے میں ملوث تینوں دہشت گرد پکڑے جاچکے ہیں اور اس کے علاوہ پولیس نے بم بنانے کی ایک فیکٹری بھی پکڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ، دھماکے یا پھر کسی اور صورت میں ہوسکتی ہے تاہم اب دہشت گردی نہیں ہونے دیں گے اور کہیں بھی دہشت گرد کی معلومات ملی تو اس کے خلاف اسی وقت کارروائی کریں گے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے غلام حیدر جمالی نے کہا کہ سندھ میں پولیس کو امن و امان کی صورتحال سے متعلق 2 چیلنجز درپیش تھے جن پر بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے، سندھ میں امن و امان قائم کرنے میں کافی حد تک کامیابی ملی تاہم کارکردگی میں مزید بہتری لانے کے لئے سہولیات کی ضرورت ہے اور ہوسکتا ہے کہ بہتری کے لئے کمیونٹی پولیسنگ بھی اپنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے اور آئندہ بھی امن وامان کو ہر صورت برقرار رکھیں گے، شہر میں بھتے پر بھی کافی حد تک کنٹرول کرلیا گیا ہے جب کہ اندرون سندھ بھی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی آئی ہے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے، واقعے میں ملوث تینوں دہشت گرد پکڑے جاچکے ہیں اور اس کے علاوہ پولیس نے بم بنانے کی ایک فیکٹری بھی پکڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ، دھماکے یا پھر کسی اور صورت میں ہوسکتی ہے تاہم اب دہشت گردی نہیں ہونے دیں گے اور کہیں بھی دہشت گرد کی معلومات ملی تو اس کے خلاف اسی وقت کارروائی کریں گے۔