عمران خان وزیرستان سے باہرہی پکنک مناکر واپس آگئے ن لیگ

عمران خان کو001 کے نمبر سے آنیوالی کمانڈنگ فون کال نظرانداز کر دینی چاہیے تھی

عمائدین کی پہنائی دستار اچھال کر عمران نے قبائلیوںکی توہین کی، رہنمائوں کا ردعمل۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویزرشید نے کہا ہے کہ عمران خان کو اپنے بلند وبانگ دعووں کی لاج رکھتے ہوئے 001 کے نمبر سے آنے والی کمانڈنگ ٹیلی فون کال نظرانداز کردینی چاہیے تھی۔

ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کو نوازشریف اور لیگی کارکنوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے جنھوں نے عدلیہ بحالی کیلیے شروع کیے جانے والا مارچ منطقی انجام تک پہنچایا، عمران خان کا ڈرون حملے رکوائے بغیر مارچ ختم کرنا نوراکشتی اور مک مکائو ہی قراردیا جاسکتا ہے، لیگی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا کہ نام نہاد سونامی کے بعد عمران خان کی ریلی بھی ایک ڈرامہ ہے۔ وہ عوام کو مزید دھوکا نہیںدے سکتے، 2010ء کے سیلاب میں شہبازشریف عوام کے ساتھ کھڑے تھے مگر عمران خان غائب تھے۔


عمران خان مصیبت کی ہرگھڑی میں ملک سے باہر ہوتے ہیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دھوکا دیکر ان سے چندے وصول کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل ظفراقبال جھگڑا نے عمران خان کے ٹانک میں جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے قبائلی عمائدین کی پہنائی ہوئی دستار لوگوں میں اچھال کر قبائلی عوام کی توہین کی ہے ، اس انتہائی بچگانہ اور غیرذمے دارانہ فعل کی وجہ سے قبائلی عوام کے دل دکھی ہیں۔

صوبائی وزیرقانون رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان وزیرستان کا نام لے کر چلے تھے لیکن اب وزیرستان کے باہر سے ہی پکنک مناکر واپسی کے سفر پر ہیں۔ عمران خان خود کو شیر کہتے ہوئے نہیں تھکتے اور دوسروں کو کاغذی شیر قرار دیتے ہیں۔ حالانکہ شیر ہدف کے تعاقب میں اگر نکلے تو نامہربان حالات دیکھ کر بھوکا واپس گھر نہیں جایا کرتا۔ عمران خان اپنے آپ کو عوام کا لیڈر کہلوانا بند کریں کیونکہ وہ محض کنسرٹ لگانے والے ایک ٹولے کے لیڈر کے سوا کچھ نہیں۔
Load Next Story