انتخابات ملتوی کرنے کی کوشش پرتحریک چلائینگے منورحسن
شمالی وزیرستان آپریشن کے نتائج خطرناک ہونگے، امریکی جنگ سے علیحدگی اختیارکی جائے
جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ تحفظ ناموس رسالتؐ کیلیے دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب سے زائدشمع رسالتؐ کے پروانے اپنے سروں پرکفن باندھ کر قربانی کیلیے تیارہیں۔
ملک کی خارجہ پالیسی کو ازسر نو تشکیل دے کراسے آزاد بنیادوں پر استوار کیاجائے۔ جماعت اسلامی نے اپنے تمام انتخابی آپشنزکھلے رکھے ہیں، ہمارے ساتھ آنے کیلیے جے یوآئی(ف)کوتحریری معاہدہ کرنا ہوگاکہ وہ انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی کادست وبازونہیں بنے گی۔ سواڑی ضلع بونیر میں جلسہ اسلامی انقلاب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ آزادی اظہارکا مطلب لوگوںکی پگڑیاں اچھالنا ہرگز نہیںہوسکتااورنہ ہی آزادی اظہارکے نام پرایک ارب 60 کروڑمسلمانوںکے دلوںکو چھلنی کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزادانہ بنیادوں پرتشکیل دی جائے اورپہلے قدم کے طور پر امریکا کہ سربراہی میں دہشت گردی کیخلاف نام نہاد جنگ سے علیحدگی اختیارکی جائے۔
انھوں نے جنرل کیانی کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی آپریشنزکے نتیجے میں فوج اور عوام میں بہت دوریاں پیداہوگئی ہیں۔ ملک بھرمیں فوجی آپریشنز بندکیے جائیں اور امریکا کے دبائو میں آکرفوجی آپریشن کا رُخ شمالی وزیرستان کی طرف موڑنے کی غلطی ہرگزنہ کی جائے ورنہ اس کے نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔ انھوں نے کہاکہ عوام آئندہ انتخابات میںموجودہ حکمران ٹولے اور اتحادیوں کو مسترد کردیں اور واضح اوردوٹوک الفاظ میںاعلان کیاکہ اگر کسی بھی بہانے عام انتخابات ملتوی کرنے اوراس سے راہ فراراختیارکرنے کی کوشش کی گئی توملک گیر بڑی تحریک برپاکردیں گے۔
ملک کی خارجہ پالیسی کو ازسر نو تشکیل دے کراسے آزاد بنیادوں پر استوار کیاجائے۔ جماعت اسلامی نے اپنے تمام انتخابی آپشنزکھلے رکھے ہیں، ہمارے ساتھ آنے کیلیے جے یوآئی(ف)کوتحریری معاہدہ کرنا ہوگاکہ وہ انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی کادست وبازونہیں بنے گی۔ سواڑی ضلع بونیر میں جلسہ اسلامی انقلاب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ آزادی اظہارکا مطلب لوگوںکی پگڑیاں اچھالنا ہرگز نہیںہوسکتااورنہ ہی آزادی اظہارکے نام پرایک ارب 60 کروڑمسلمانوںکے دلوںکو چھلنی کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزادانہ بنیادوں پرتشکیل دی جائے اورپہلے قدم کے طور پر امریکا کہ سربراہی میں دہشت گردی کیخلاف نام نہاد جنگ سے علیحدگی اختیارکی جائے۔
انھوں نے جنرل کیانی کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی آپریشنزکے نتیجے میں فوج اور عوام میں بہت دوریاں پیداہوگئی ہیں۔ ملک بھرمیں فوجی آپریشنز بندکیے جائیں اور امریکا کے دبائو میں آکرفوجی آپریشن کا رُخ شمالی وزیرستان کی طرف موڑنے کی غلطی ہرگزنہ کی جائے ورنہ اس کے نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔ انھوں نے کہاکہ عوام آئندہ انتخابات میںموجودہ حکمران ٹولے اور اتحادیوں کو مسترد کردیں اور واضح اوردوٹوک الفاظ میںاعلان کیاکہ اگر کسی بھی بہانے عام انتخابات ملتوی کرنے اوراس سے راہ فراراختیارکرنے کی کوشش کی گئی توملک گیر بڑی تحریک برپاکردیں گے۔