یمن میں حوثی باغیوں کا عدن کے فوجی اڈے پر قبضہ

صدر ہادی فضائی اڈے پرقبضے کی خبر نشر ہونے کے چند گھنٹوں کے بعد اپنا محل چھوڑ کرکسی نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئے۔

صدرعبدالربوہ منصور ہادی فضائی اڈے پرقبضے کی خبر نشر ہونے کے چند گھنٹوں کے بعد اپنا محل چھوڑ کرکسی نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئے۔ فوٹو : فائل

یمن میں شیعہ ملیشیا کے حوثی باغیوں اوران کے اتحادیوں نے یمن کے سب سے بڑے فضائی اڈے پربدھ کی صبح قبضہ حاصل کرلیا۔ عدن شہر سے 60 کلومیٹر دور اس ہوائی اڈے سے گزشتہ ہفتے امریکی اورمغربی فوجی ماہرین کو واپس بلالیا گیا تھا۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ صدرعبدالربوہ منصور ہادی باغیوں کے زیرقبضہ سرکاری ٹی وی چینل پرعدن کے قریب بڑے فضائی اڈے پرقبضے کی خبر نشر ہونے کے چند گھنٹوں کے بعد اپنا محل چھوڑ کرکسی نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئے۔ساحلی شہر عدن کے قریب العند کے فضائی اڈے پرامریکی اور مغربی فوجی ماہرین تعینات تھے جو القاعدہ کیخلاف کارروائیوں میں یمن کی افواج کی رہنمائی کرتے تھے۔صدرعبدالربوہ منصور ہادی دارالحکومت صنعا پر باغیوں کے قبضے کے بعدعدن منتقل ہو گئے تھے اوریہاں سے اپنا اقتدار بچائے ہوئے تھے۔


عینی شاہدین نے بتایاکہ انھوں نے عدن کے ساحل پرایک پہاڑی پر واقع صدارتی محل سے گاڑیوں کاایک قافلہ نکلتے دیکھا ہے۔ دوسری طرف یمن میں حوثیوں کے زیر قبضہ سرکاری ٹی وی چینل پرمنصور ہادی کی گرفتاری پرایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے، بعض اطلاعات کے مطابق صدرہادی ملک چھوڑچکے ہیں مگراس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ یمنی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے وزیر دفاع میجر جنرل محمودالصباحی اور ان کے اعلیٰ فوجی مشیروں کو جنوبی شہرلہج سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ حوثی قبائل کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہاہے کہ حوثی ملک کے جنوبی حصے پرقبضہ کرنے کاارادہ نہیں رکھتے، ان کی افواج عدن میں عارضی طور پر رہیں گی۔


Load Next Story