لگتا ہے حکیم اللہ محسود اب طالبان کا رہنما نہیں رہارحمان ملک
پیپلزپارٹی حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں اسے عدالتوں کاسامنا کرنا پڑتا ہے ، وزیرداخلہ
وزیرداخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ لگتا ہے حکیم اللہ محسود اب طالبان کا رہنما نہیں رہااگر وہ کمزور ہوگئے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں۔
امریکا سے وطن واپسی پرکراچی ایئرپورٹ پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ امریکا کے دوران انہوں نے وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن سمیت دیگراعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں جس کے دوران امریکی انتظامیہ پرایک بارپھریہ واضح کردیا گیا کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اورسالمیت کے خلاف ہیں۔
رحمان ملک نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں افغانستان کی سیکیورٹی کی صورتحال سمیت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے امریکی حکومت کو ایک خط بھی لکھا گیا ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ پنجاب میں پولیس مقابلوں میں اگرکسی بےگناہ شخص کو ماراگیاتواس کی تحقیقات کراؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی ملک کوغیرمستحکم کرنے کی سازش ہے اورشہر میں قیام امن کے لئے اب کارروائی کرنا ہی پڑے گی ۔
رحمان ملک نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں اسے عدالتوں کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔
امریکا سے وطن واپسی پرکراچی ایئرپورٹ پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ امریکا کے دوران انہوں نے وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن سمیت دیگراعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں جس کے دوران امریکی انتظامیہ پرایک بارپھریہ واضح کردیا گیا کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اورسالمیت کے خلاف ہیں۔
رحمان ملک نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں افغانستان کی سیکیورٹی کی صورتحال سمیت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے امریکی حکومت کو ایک خط بھی لکھا گیا ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ پنجاب میں پولیس مقابلوں میں اگرکسی بےگناہ شخص کو ماراگیاتواس کی تحقیقات کراؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی ملک کوغیرمستحکم کرنے کی سازش ہے اورشہر میں قیام امن کے لئے اب کارروائی کرنا ہی پڑے گی ۔
رحمان ملک نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں اسے عدالتوں کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔