ای پولیسنگ منصوبہ5 برس بعد بھی پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا
اس منصوبے کی معیاد30جون 2012 تھی جسے گزرے ہوئے بھی 3ماہ سے زائد ہو چکے ہیں
کراچی پولیس میں ای پولیسنگ کا منصوبہ 5 برس بعد بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا۔
محکمے کے افسران اس منصوبے کو شروع اور مکمل کرنے میں ناکام ہوگئے، منصوبے کے تحت شہر میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے200 کیمرے نصب کیے جانے تھے ، 40میں سے صرف 12مقامات پرکیمرے کام کررہے ہیں جبکہ 28 مقامات پر کیمرے خراب ہیں، تفصیلات کے مطابق محکمہ سندھ پولیس میں ای پولیسنگ کے تحت تقریبا ً 950 ملین روپے سے شروع کیے جانے والا منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا ،مذکورہ منصوبے کو محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی حکومت سندھ نے 2007 میں شروع کیا تھا ،اس منصوبے کی معیاد30جون 2012 تھی جسے گزرے ہوئے بھی 3ماہ سے زائد ہو چکے ہیں۔
منصوبہ 6 حصوں پر مشتمل ہے جس میں ٹریفک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرکا قیام ، مدد گار ون فائیو سینٹر کو فعال بنانا ، ای ڈرائیورنگ لائسنس کا اجرا ، ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کا قیام اور ویڈیوکانفرس کا نظام شامل تھا ، ذرائع کے مطابق ٹریفک کمانڈاینڈ کنٹرول سینٹر کے قیام کی مالیت 40 ملین رکھی گئی تھی جس میںشہرکی بڑی شاہراہوں پر40 پولزنصب کیے جانے تھے جن پر150سے زائد موبائل کیمرے او40مختلف زاویوں سے ریکارڈنگ کرنیوالے کیمرے شامل تھے، ان کیمروںسے زیادہ سے زیادہ14روز تک کی ویڈیو ریکارڈنگ کو محفوظ بنانے کے انتظامات تھے، اس منصوبے میں متعدد تکنیکی سقم سامنے بھی آئے ہیں۔
جس کے تحت بیک اپ،ڈیزاسٹر اورریکوری کی استعدادکومنصوبہ کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا ،ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے تحت 60 فیصد نصب کیے جانے والے کیمرے خراب ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے منصوبے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ،ذرائع نے بتایا کہ یکم جنوری 2012 کو ٹریفک کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ٹریفک پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا تاہم کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کی مینٹیننس کے ضمن میں مجوزہ رقم جوکہ 20 ملین سالانہ رکھی گئی تھی وہ ٹریفک پولیس کو فراہم نہیںکی جا سکی ہے ، ذرائع کے مطابق کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کی مینٹیننس کے ضمن میں مختص کردہ رقم نہ ملنے کی وجہ سے دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
محکمے کے افسران اس منصوبے کو شروع اور مکمل کرنے میں ناکام ہوگئے، منصوبے کے تحت شہر میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے200 کیمرے نصب کیے جانے تھے ، 40میں سے صرف 12مقامات پرکیمرے کام کررہے ہیں جبکہ 28 مقامات پر کیمرے خراب ہیں، تفصیلات کے مطابق محکمہ سندھ پولیس میں ای پولیسنگ کے تحت تقریبا ً 950 ملین روپے سے شروع کیے جانے والا منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا ،مذکورہ منصوبے کو محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی حکومت سندھ نے 2007 میں شروع کیا تھا ،اس منصوبے کی معیاد30جون 2012 تھی جسے گزرے ہوئے بھی 3ماہ سے زائد ہو چکے ہیں۔
منصوبہ 6 حصوں پر مشتمل ہے جس میں ٹریفک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرکا قیام ، مدد گار ون فائیو سینٹر کو فعال بنانا ، ای ڈرائیورنگ لائسنس کا اجرا ، ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کا قیام اور ویڈیوکانفرس کا نظام شامل تھا ، ذرائع کے مطابق ٹریفک کمانڈاینڈ کنٹرول سینٹر کے قیام کی مالیت 40 ملین رکھی گئی تھی جس میںشہرکی بڑی شاہراہوں پر40 پولزنصب کیے جانے تھے جن پر150سے زائد موبائل کیمرے او40مختلف زاویوں سے ریکارڈنگ کرنیوالے کیمرے شامل تھے، ان کیمروںسے زیادہ سے زیادہ14روز تک کی ویڈیو ریکارڈنگ کو محفوظ بنانے کے انتظامات تھے، اس منصوبے میں متعدد تکنیکی سقم سامنے بھی آئے ہیں۔
جس کے تحت بیک اپ،ڈیزاسٹر اورریکوری کی استعدادکومنصوبہ کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا ،ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے تحت 60 فیصد نصب کیے جانے والے کیمرے خراب ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے منصوبے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ،ذرائع نے بتایا کہ یکم جنوری 2012 کو ٹریفک کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ٹریفک پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا تاہم کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کی مینٹیننس کے ضمن میں مجوزہ رقم جوکہ 20 ملین سالانہ رکھی گئی تھی وہ ٹریفک پولیس کو فراہم نہیںکی جا سکی ہے ، ذرائع کے مطابق کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کی مینٹیننس کے ضمن میں مختص کردہ رقم نہ ملنے کی وجہ سے دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔