وفاقی پولیس کی کارکردگی مایوس کن ہے جو کام نہیں کریگا گھر بیٹھ جائے وزیر داخلہ

پولیس جناح سپرمارکیٹ میں فائرنگ کرنے والے 4ملزمان نہ پکڑ سکی تووہ دہشت گردی کیسے کنٹرول کرے گی، وزیر داخلہ

پولیس جناح سپرمارکیٹ میں فائرنگ کرنے والے 4ملزمان نہ پکڑ سکی تووہ دہشت گردی کیسے کنٹرول کرے گی، وزیر داخلہ۔ فوٹو: فائل

وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے پونے 2سال تک مکمل فری ہینڈ دینے کے باوجود وفاقی پولیس کی کارکردگی کومایوس کن قراردیتے ہوئے پولیس افسروں سے کہاہے کہ جونیک نیتی سے عوام کوانصاف فراہم نہیں کرسکتے۔

وہ آج منگل کی شام تک آئی جی کولکھ کردیں جس کے بعدوہ ڈیوٹی پرنہیں آئیں گے اوراپنی باقی سروس گھربیٹھ کر پوری کریں گے، پہلے والے ادوار اورتھے، اب وزیرداخلہ یاسیکریٹری داخلہ نے کسی پولیس افسرکے تقرروتبادلے یادیگر امور میں سیاسی مداخلت نہیں کی مگرپھر بھی آپریشنل پولیس کی کارکردگی میں ذرافرق نہیں پڑا۔ پیرکو پنجاب ہاؤس میں وفاقی پولیس کے افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ جو پولیس افسران دیگر اضلاع سے اسلام آباد پولیس میں آکر ضم ہوجاتے ہیں، اس کے خاتمے کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔ اسلام آبادشریفوں کاشہر ہے، بگڑے رئیس زادوں کا نہیں۔


آئی جی سے ایس ایچ اوتک تمام افسران اپنے دفتروں سے نکل کر پٹرولنگ کریں۔ وزیرداخلہ نے آئی جی طاہرعالم کو کہاکہ مجھے ریپڈرسپانس فورس ایسی چاہیے جوزیادہ سے زیادہ 5منٹ میں جائے وقوعہ پرپہنچے، 7منٹ میں پہنچے گی تویہ ریپڈ نہیں لیٹ رسپانس فورس ہوگی۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ میں نے پٹرولنگ شروع کرائی لیکن جب گھرسے نکلتا ہوں تو ناکے پرایک الٹی گن پکڑکرکھڑا ہوتاہے، دوسرا فون پرلگا ہوتا ہے، ایک گاڑی کوروک کروہاں کھڑا ہوتاہے، پولیس افسران کیاکرتے ہیں، ان کے منہ میں نوالے ڈالنا پڑتے ہیں۔ مجھے80، 90 فیصد کارکردگی چاہیے۔

پولیس جناح سپرمارکیٹ میں فائرنگ کرنے والے 4ملزمان نہ پکڑ سکی تووہ دہشت گردی کیسے کنٹرول کرے گی؟ وزیرداخلہ نے آئی جی سے کہا کہ وہ جرائم اوردہشت گردی کے خلاف الگ الگ حکمت عملی بناکر ایک ہفتے میں رپورٹ دیں، پرسوں (بدھ کی) شام دوبارہ پوچھوں گا۔ چوہدری نثار نے مزید کہاکہ دھرنے کے عروج پرسابق آئی جی اورایس ایس پی نے ڈیوٹی دینے سے انکارکیا اور بعدمیں کہاکہ انھیں طاقت استعمال کرنے کاکہا گیا۔ وہ سرپر قرآن رکھ کرنام بتائیں، انھیں کس نے طاقت استعمال کرنے کاکہا۔ کوئی پولیس افسراپنی آئینی وقانونی ذمے داریاں چھوڑکر بھاگ جائے تواس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ وزیر داخلہ نے اجلاس میں پولیس افسران کا حوصلہ بھی بڑھایا اور کہاکہ ایک دبنگ افسربن کرباقیوں کے لیے مثال بنیں۔
Load Next Story