جنوبی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی واپسی آج مکمل ہوگی
جنوبی وزیرستان میں12ہزار خاندان واپس جاچکے ہیں، 12ویں مرحلے میں4937 خاندانوں کا رجسٹریشن کیاگیا ہے
وفاقی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے مطابق شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین کی واپسی آج (منگل) سے شروع ہو گی جبکہ جنوبی وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کاعمل آج مکمل ہوجائے گا۔
شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے باعث10 لاکھ سے زائد متاثرین اپنے علاقوں سے خیبرپختون خوا کے مختلف علاقوں میں منتقل ہوگئے تھے۔ آپریشن ضرب عضب کے بعد شمالی وزیرستان کے کلیئر قرار دیے گئے علاقوں کو آئی ڈی پیز کی واپسی کا شیڈول جاری کردیا گیا، شیڈول کے مطابق شامیری قبائل منگل 31مارچ سے 10اپریل تک اور میرعلی اسپن وام کے متاثرین کی وطن واپسی10 اپریل سے 13 اپریل تک ہوگی، متاثرین کی واپسی سے قبل حکومت نے ان قبائل سے مشروط معاہدہ کیا ہے جس پر شمالی وزیرستان کے عمائدین نے تحفظات کا اظہار کیا۔
دریں اثنا جنوبی وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کا 12واں مرحلہ آج (31مارچ کو) اختتام پذیرہوگا، 16مارچ سے شروع ہونے والے واپسی کیپروگرام کے دوران 30مارچ تک 4402خاندان پاک فوج کی سخت سیکیورٹی میں جنوبی وزیرستان کے تحصیل سرویکئی اور تحصیل سراروغہ کے مختلف علاقوں میں پہنچادیے گئے ہیں۔ پیر کو 384 خاندانوں پر مشتمل قافلہ کوڑ قلعہ سے جنوبی وزیرستان پہنچادیا گیا۔
جنوبی وزیرستان کے متاثرین نے آپریشن راہ نجات کی وجہ سے اکتوبر 2009 میں اپنے علاقوں سے نقل مکانی کرنے کے بعد ٹانک، ڈیرہ اسمعیل خان اور ملک کے دیگر حصوں میں پناہ لے رکھی تھی۔ جنوبی وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کاعمل 4دسمبر 2010 کو شروع ہوا تھا اور مرحلہ وار 12ہزار خاندان جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں چگملائی، شہور اسپین کائی، رغزائی، کوٹ کئی، سراروغہ اور دیگر علاقوں میں جا چکے ہیں، موجودہ مرحلے کے لیے 4937 خاندانوں نے رجسٹریشن کرایا ہے۔
شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے باعث10 لاکھ سے زائد متاثرین اپنے علاقوں سے خیبرپختون خوا کے مختلف علاقوں میں منتقل ہوگئے تھے۔ آپریشن ضرب عضب کے بعد شمالی وزیرستان کے کلیئر قرار دیے گئے علاقوں کو آئی ڈی پیز کی واپسی کا شیڈول جاری کردیا گیا، شیڈول کے مطابق شامیری قبائل منگل 31مارچ سے 10اپریل تک اور میرعلی اسپن وام کے متاثرین کی وطن واپسی10 اپریل سے 13 اپریل تک ہوگی، متاثرین کی واپسی سے قبل حکومت نے ان قبائل سے مشروط معاہدہ کیا ہے جس پر شمالی وزیرستان کے عمائدین نے تحفظات کا اظہار کیا۔
دریں اثنا جنوبی وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کا 12واں مرحلہ آج (31مارچ کو) اختتام پذیرہوگا، 16مارچ سے شروع ہونے والے واپسی کیپروگرام کے دوران 30مارچ تک 4402خاندان پاک فوج کی سخت سیکیورٹی میں جنوبی وزیرستان کے تحصیل سرویکئی اور تحصیل سراروغہ کے مختلف علاقوں میں پہنچادیے گئے ہیں۔ پیر کو 384 خاندانوں پر مشتمل قافلہ کوڑ قلعہ سے جنوبی وزیرستان پہنچادیا گیا۔
جنوبی وزیرستان کے متاثرین نے آپریشن راہ نجات کی وجہ سے اکتوبر 2009 میں اپنے علاقوں سے نقل مکانی کرنے کے بعد ٹانک، ڈیرہ اسمعیل خان اور ملک کے دیگر حصوں میں پناہ لے رکھی تھی۔ جنوبی وزیرستان کے متاثرین کی واپسی کاعمل 4دسمبر 2010 کو شروع ہوا تھا اور مرحلہ وار 12ہزار خاندان جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں چگملائی، شہور اسپین کائی، رغزائی، کوٹ کئی، سراروغہ اور دیگر علاقوں میں جا چکے ہیں، موجودہ مرحلے کے لیے 4937 خاندانوں نے رجسٹریشن کرایا ہے۔