خبردار جوڑوں اور کمر درد کیلئے پیراسٹامول کے استعمال سے جگر خراب ہوسکتا ہے
جوڑوں اور کولہے کی ہڈی کے درد میں پیرا سٹامول کے استعمال سے جگر کے امراض کی شرح چار گنا تک بڑھ جاتی ہے، تحقیق
KARACHI:
سائنسدانوں نے اپنی نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کمر اور جوڑوں کے درد کے لئے پیراسٹامول کا استعمال جگر میں خرابی پیدا کر سکتا ہے۔
برطانوی جریدے ''برٹش میڈیکل جرنل'' میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق کمر کا درد انسانوں میں معذوری کا سب سے بڑا سبب ہے اور ایک اندازے کے مطابق یہ صرف برطانیہ میں ہر سال ڈھائی کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کرتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ معالجین کمر اور جوڑوں کے درد میں مبتلا مریضوں کو پیراسٹامول تجویز کرتے ہیں لیکن درحقیقت یہ دوا ان مریضوں کے کے لئے افاقے کا باعث نہیں بنتی بلکہ اگر پیراسٹامول کو جوڑوں اور کولہے کی ہڈی کے درد میں استعمال کیا جائے تو اس سے جگر کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پیراسٹامول جوڑوں کے شدید درد کے لیے ہر مریض کے لئے موثر ثابت نہیں ہوتی، اس لئے موجودہ درد کش ادویات کے مقابلے پر جسمانی ورزش جوڑوں کے درد سے بچاؤ کا زیادہ موثر طریقہ ہے.
سائنسدانوں نے اپنی نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کمر اور جوڑوں کے درد کے لئے پیراسٹامول کا استعمال جگر میں خرابی پیدا کر سکتا ہے۔
برطانوی جریدے ''برٹش میڈیکل جرنل'' میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق کمر کا درد انسانوں میں معذوری کا سب سے بڑا سبب ہے اور ایک اندازے کے مطابق یہ صرف برطانیہ میں ہر سال ڈھائی کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کرتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ معالجین کمر اور جوڑوں کے درد میں مبتلا مریضوں کو پیراسٹامول تجویز کرتے ہیں لیکن درحقیقت یہ دوا ان مریضوں کے کے لئے افاقے کا باعث نہیں بنتی بلکہ اگر پیراسٹامول کو جوڑوں اور کولہے کی ہڈی کے درد میں استعمال کیا جائے تو اس سے جگر کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پیراسٹامول جوڑوں کے شدید درد کے لیے ہر مریض کے لئے موثر ثابت نہیں ہوتی، اس لئے موجودہ درد کش ادویات کے مقابلے پر جسمانی ورزش جوڑوں کے درد سے بچاؤ کا زیادہ موثر طریقہ ہے.