مصفطی کمال آئی سی سی کی صدارت سے احتجاجاً مستعفیٰ

آئی سی سی کے آئین سے ماورا ہو کر کام نہیں کرسکتا تھا اس لئے استعفیٰ دیا، مستعفی صدر

آئی سی سی اس بات کا بغور جائزہ لے کہ میں نے کن وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا، مصطفی کمال۔ فوٹو: فائل

ورلڈ کپ میں بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے میچ میں امپائرنگ کو تنقید کا نشانے بنانے والے آئی سی سی کے صدر مصطفیٰ کمال نے میگا ایونٹ کے فائنل میں نظر انداز کرنے پر احتجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔



بنگلہ دیش پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ میں نے اپنا استعفیٰ آئی سی سی کو بھیج دیا ہے، میری آئی سی سی سے درخواست ہے کہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے اور اس بات کا بغور جائزہ لے کہ میں نے کن وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں آئی سی سی کے آئین سے ماورا ہو کر کام نہیں کرسکتا تھا اس لئے استعفیٰ دیا۔

مصطفیٰ کمال نے ورلڈ کپ میں بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے میچ میں امپائرنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور پھر میگا ایونٹ کی تقسیم انعامات کی تقریب میں ٹرافی فاتح کپتان کو دینے کے حوالے سے انہیں سائڈ لائن کرنے پر وہ میچ سے قبل ہی گراؤنڈ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ فاتح کپتان کو ٹرافی دینا میرا حق تھا لیکن مجھے اس حق سے محروم رکھا گیا جو سراسر زیادتی ہے۔ انہوں نے آئی سی سی میں کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
Load Next Story