جدید پولیس موبائلیں اعلیٰ افسران کے اسکواڈ میں شامل ہوگئیں
قوم کے کروڑوں روپوں سے تیار ویڈیو ریکارڈنگ اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ 100 پولیس موبائلوں کا مقصد فوت ہوگیا
کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار کی گئیں ویڈیو ریکارڈنگ اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ 100 پولیس موبائلوں میں سے بیشتر موبائلیں اعلیٰ پولیس افسران کے اسکواڈ میں چلنے انکشاف ہوا ہے۔
مذکورہ پولیس موبائلوں کو جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کیے جانے والے آپریشن، ان کے ٹھکانوں پر چھاپوں، علاقوں میں گشت، اسنیپ چیکنگ اور جلسے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے استعمال کیا جانا تھا ،پولیس موبائلیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہ کیے جانے کے باعث افادیت کھورہی ہیں، تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس سندھ پولیس کی جانب سے کروڑوں روپے کی لاگت سے 100 پولیس موبائلیں تیارکی گئی تھیں جن میں کلوز سرکٹ کیمرے، ریکارڈنگ، جی پی ایس سسٹم، ڈی وی آر اور انٹرنیٹ ڈیوائس نصب کیا گیا تھااور مذکورہ پولیس موبائلوں کو سینٹرل پولیس آفس میں قائم کمانڈ ایک کنٹرول سسٹم سے منسلک کیا گیا تھا اور مذکورہ موبائلوں میں نصب کیمروں میں24گھنٹوں کی ریکارڈنگ کی گنجائش موجود ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ پولیس موبائلوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کا مقصدجرائم پیشہ عناصر کے خلاف کیے جانے والے آپریشن، ان کے ٹھکانوں پر چھاپوں، علاقوں میں گشت، اسنیپ چیکنگ اورجلسے جلوسوں اوراہم ایونٹس کی سیکیورٹی کے لیے استعمال کیا جانا تھا، تاکہ موبائلوں میں نصب کیمروں کی ریکارڈنگ سے کرائم کو سمجھا جاسکے اور ٹھکانوں کا سراغ لگایا جا سکے،ان تمام چیزوں سے انویسٹی گیشن افسران کوتحقیقات میں مدد مل سکے،ذرائع نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ 10موبائلیں ساؤتھ زون، 8 موبائلیں ایسٹ زون ،9 موبائلیں ویسٹ زون ، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ صدر کو 1موبائل ، اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل یونٹ کو3 موبائلیں،اینٹی کارلفٹنگ سیل پولیس کو4 موبائلیں اور2 موبائلیں سیکیورٹی زون iiکو فراہم کی گئیں تھیں جبکہ دیگر پولیس موبائلیں محافظ فورس کے حوالے گئی تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی ماہ میں مذکورہ پولیس موبائلیں کو ہر ماہ سینٹرل آفس طلب کیا جاتا تھا جہاں ان کی مرمت کی جاتی تھیں تاہم مذکورہ موبائلیں طویل عرصے سے مرمت کے لیے نہیں آئیں ہیں اور اب انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ پولیس موبائلوں میں سے بیشتر موبائلیں پولیس کے اعلیٰ افسران کے اپنے اسکواڈ میں چل رہی ہیں جس کے باعث پولیس موبائلوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کا مقصد نہ صرف فوت ہو چکا بلکہ موبائلیں آہستہ آہستہ اپنی افادیت بھی کھوتی جا رہی ہیں، پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس میں بدانتظامی اور کرپشن عروج پر ہے،اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف بھی ٹارگٹڈ آپریشن کیاجانا چاہیے۔
مذکورہ پولیس موبائلوں کو جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کیے جانے والے آپریشن، ان کے ٹھکانوں پر چھاپوں، علاقوں میں گشت، اسنیپ چیکنگ اور جلسے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے استعمال کیا جانا تھا ،پولیس موبائلیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہ کیے جانے کے باعث افادیت کھورہی ہیں، تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس سندھ پولیس کی جانب سے کروڑوں روپے کی لاگت سے 100 پولیس موبائلیں تیارکی گئی تھیں جن میں کلوز سرکٹ کیمرے، ریکارڈنگ، جی پی ایس سسٹم، ڈی وی آر اور انٹرنیٹ ڈیوائس نصب کیا گیا تھااور مذکورہ پولیس موبائلوں کو سینٹرل پولیس آفس میں قائم کمانڈ ایک کنٹرول سسٹم سے منسلک کیا گیا تھا اور مذکورہ موبائلوں میں نصب کیمروں میں24گھنٹوں کی ریکارڈنگ کی گنجائش موجود ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ پولیس موبائلوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کا مقصدجرائم پیشہ عناصر کے خلاف کیے جانے والے آپریشن، ان کے ٹھکانوں پر چھاپوں، علاقوں میں گشت، اسنیپ چیکنگ اورجلسے جلوسوں اوراہم ایونٹس کی سیکیورٹی کے لیے استعمال کیا جانا تھا، تاکہ موبائلوں میں نصب کیمروں کی ریکارڈنگ سے کرائم کو سمجھا جاسکے اور ٹھکانوں کا سراغ لگایا جا سکے،ان تمام چیزوں سے انویسٹی گیشن افسران کوتحقیقات میں مدد مل سکے،ذرائع نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ 10موبائلیں ساؤتھ زون، 8 موبائلیں ایسٹ زون ،9 موبائلیں ویسٹ زون ، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ صدر کو 1موبائل ، اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل یونٹ کو3 موبائلیں،اینٹی کارلفٹنگ سیل پولیس کو4 موبائلیں اور2 موبائلیں سیکیورٹی زون iiکو فراہم کی گئیں تھیں جبکہ دیگر پولیس موبائلیں محافظ فورس کے حوالے گئی تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی ماہ میں مذکورہ پولیس موبائلیں کو ہر ماہ سینٹرل آفس طلب کیا جاتا تھا جہاں ان کی مرمت کی جاتی تھیں تاہم مذکورہ موبائلیں طویل عرصے سے مرمت کے لیے نہیں آئیں ہیں اور اب انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ پولیس موبائلوں میں سے بیشتر موبائلیں پولیس کے اعلیٰ افسران کے اپنے اسکواڈ میں چل رہی ہیں جس کے باعث پولیس موبائلوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کا مقصد نہ صرف فوت ہو چکا بلکہ موبائلیں آہستہ آہستہ اپنی افادیت بھی کھوتی جا رہی ہیں، پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس میں بدانتظامی اور کرپشن عروج پر ہے،اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف بھی ٹارگٹڈ آپریشن کیاجانا چاہیے۔