ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کی اشاعت روکنے کی درخواست دائر

درخواست میں استدعا کی ہے کہ رپورٹ جاری کرنے کے خلاف حکم امتناع جاری کیا جائے تاکہ وہ کمیشن کے سامنے ثبوت پیش کر سکیں

درخواست میں استدعا کی ہے کہ رپورٹ جاری کرنے کے خلاف حکم امتناع جاری کیا جائے تاکہ وہ کمیشن کے سامنے ثبوت پیش کر سکیں

ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کی اشاعت فوری طور پر روکنے کے لیے عدالت عظمٰی میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔


جس میں درخواست گزار شاہد اورکزئی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایبٹ آباد آپریشن کے بارے میںصدر اور وزیراعظم کو پہلے سے آگاہی تھی۔ اس ضمن میں وہ کمیشن کے سامنے ثبوت پیش کر نا چاہتے ہیں لیکن تاحال ان کے ثبوتوں کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا ۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ رپورٹ جاری کرنے کے خلاف حکم امتناع جاری کیا جائے تاکہ وہ کمیشن کے سامنے ثبوت پیش کر سکیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ اس کمیشن کو اس پیشگی اطلاع کا دستاویزی ثبوت اور شہادت فراہم کرنے کی پیشکش کی لیکن چیئرمین کی غیر موجودگی میں کمیشن کے تین ارکان نے مطلوبہ کارروائی سے گریز کیا ۔ درخواست گزار نے کہا کہ اگر صدر چاہتے تو اطلاع کی بنیاد پر ایمرجنسی کے نفاذ کے ذریعے حملے کا تدارک کرسکتے تھے۔

لیکن انھوں نے ایسا نہیں کیااور درخواست گزار کو علم نہیںکہ کمیشن نے بعد ازاں اس کے دعوے کی تردید میں افواج پاکستان یا سیاسی قیادت سے کوئی تردید حاصل کی۔ درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ سی آئی اے کی فراہم کردہ اطلاع کا اس ناکام منصوبے سے گہرا تعلق ہے جس میں بعد ازاںقومی سلامتی کے لیے ایک نئی کونسل کی تشکیل کی جانی تھی اور جس کی تفاصیل میمو کمیشن کی رپورٹ میں سپریم کورٹ کے سامنے آچکی ہیں ۔ حکم التواء کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کو رپورٹ کی اشاعت سے روکا جائے اور وفاق کوکمیشن پر مزید اخراجات سے منع کردیا جائے۔

Recommended Stories

Load Next Story